امریکہ سے خریدے گئے 7 لوکومویٹوز کی پہلی کھیپ کراچی پہنچ گئی

پیر 23 جنوری 2017 21:32

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جنوری2017ء) امریکہ سے خریدے گئے 4 ہزار ہارس پاور کے 55 لوکوموٹیوز میں سی7 انجنز پر مشتمل پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی ہے جنہیں صرف گڈز ٹرینوں کے لئے استعمال کیا جائے گا،ان خیالات کا اظہار چیف ایگزیکٹیو آفیسر پاکستان ریلویز محمد جاوید انور نے پیر کوکراچی پورٹ پر لنگرانداز بحری جہاز سے انجن اتارنے اور وصول کرنے کے موقع پر منعقدہ تقریب اور بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ریلوے کی بحالی و ترقی میں خصوصی دلچسپی کی وجہ سے پاکستان ریلویز بہتری کی طرف گامزن ہے اور عوام کا ریلوے پر اعتماد بحال ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے لوکو مویٹوز ریلوے میں تازہ خون بن کا دوڑیں گے۔ امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک سے 55 لوکو موٹیوز خریدے گئے ہیں اور 7 انجن کی پہلی کھیپ بندرگاہ پر پہنچ چکی ہے یہ انجن جدید ٹیکنالوجی کے حامل ہیں اور پاکستان ریلویز ایشیاء کی پہلی ریلوے ہے جو یہ جدید امریکن لوکوموٹیوز استعمال کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان انجنز کو چلانے کے لئے 77 ریلوے ملازمین کو امریکہ تربیت کے بھیجا گیا ہے جو ماسٹر ٹرینر کے طور پر ریلوے کے دیگر ملازمین کو تربیت دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک انجن کی مالیت 47 کروڑ 60 لاکھ روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوکوموٹیوز آنے سے پاکستان ریلویز کی فریٹ کی مد میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا ہماری کوشش ہے کہ یہ انجن جلد کوئلہ کو لے کر ساہیوال کول پاور پلانٹ کے لئے روانہ ہوں۔ انہو ں کہا کہ بہت جلد مزید 2 ہزار ہارس پاور کے انجن جنرل الیکٹرک سے خریدے جا رہے ہیں جو کراچی سے کوئٹہ گڈز ٹرینوں لے لئے استعمال ہونگے۔

بعدازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ٹرینوں سے ہونے والوں حادثوں پر جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ قانونی طور رپ جو بھی ادارہ ریلوے ٹریک کی حدود میں سٹرک تعمیر کرائے گا وہ ریلوے پھاٹک، فلائی اوور سمیت دیگر سہولیت عوام کو فراہم کرنے کا ذمہ دار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں شاہدرہ سے پشاور تک ٹریک کو ڈبل کیا جائے تک سی پیک منصوبہ میں اس لائن سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔

انہو ں نے کہا کہ ہم 30 سال سے جنرل الیکٹرک کے ساتھ کام کررہے ہیں اور امید ہے آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ اس موقع پر پاکستان میں جنرل الیکٹرک کے سی ای اوصارم شیخ نے کہا کہ ہماری کمپنی 100 سال سے ریلوے کے انجن بنارہی ہے اور دنیا بھر جنرل الیکٹرک اپنا لوہا منوا چکی ہے۔ انہوں نے کہا اس وقت دنیا کے 60 ممالک میں دس ہزار سے زائد ریلوے انجن چل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا معاہدہ 2015 میں حکومت سے طے پایا تھا اور کمپنی دو سے تین سال کہ بعد انجن فراہم کرتی ہے مگر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی کاوشوں کے باعث 16 ماہ کے بعد انجن فراہم کیے گئے ہیں اس موقع پر ڈی ایس ریلوے کراچی ڈویژں نثار احمد میمن نے کہا کہ ان انجن کے شمولیت سے کارگو کی ترسیل میں3 گنا اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ تین سال پہلے ریلوے آخری سانسیں لے رہی تھی مگر سیاسی مدد نے ادارے کو دوبارہ پیروں پر کھڑا کردیاہے، انہوں نے کہا کہ اس سے قبل یومیہ 10 ہزار ٹن کارگو ہینڈل کیاجاتا تھا جو اب بڑھ کر 30 ہزار ٹن ہوجائے گا جس سے ریلوے کی ّآمدنی میں خاطرخواہ اضافہ بھی ہوگا۔

متعلقہ عنوان :