افغان اور غیر ملکی افواج کی فضائی کاروائی میں داعش اور القاعدہ کے 80جنگجو ہلاک
افغان پولیس اہلکاروں نے طالبان کی جیل توڑ کر 5جنگجوئوں کو ہلا ک کردیا، داعش سے تعلق کے الزا م میں مشتبہ شخص گرفتار سیاسی مخالف کے ساتھ جنسی تشدد اور مار پیٹ کا الزام ، نائب صدر رشید دوستم کے 9 محافظوں کی گرفتاری کے احکامات جاری جرمنی سے نکالے جانے والے 26افغان باشندے واپس کابل پہنچ گئے ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمر پیوٹن کو افغانستان کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا،سابق افغان صدر حامد کرزئی
منگل 24 جنوری 2017 20:55
(جاری ہے)
فضائی کاروائی خاک افغان اور ڈے چھوپن اضلا ع میں کی گئی ۔زابل آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں گزشتہ چار روز سے غیر ملکی افواج کی فضائی کاروائیوں میں داعش اور القاعدہ کے 80 جنگجو ہلا ک ہوچکے ہیں۔صوبائی گورنر کے ترجمان گل رحمان سیار کا کہنا ہے کہ علاقے میں شدت پسند وں کے خلاف آپریشن جاری ہے ۔
افغان سیکورٹی فورسز غیر ملکی افواج کے ساتھ مل کر فضائی کاروائی کررہی ہیں۔دونوں اضلاع میں داعش اور القاعدہ جنگجو سرگرم ہیں۔شمالی صوبہ بغلان میں 2افغان پولیس اہلکاروں نے طالبان کی جیل توڑ کر 5جنگجوئوں کو ہلاک کردیا۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو ضلع باراک کی ایک جیل میں رکھا گیا تھا۔ صوبائی پولیس کے ترجمان ذبیح اللہ شجاع کا کہنا ہے کہ دونوں پولیس اہلکاروں نے جیل توڑ کر طالبان جنگجوئوں سے ہتھیار چھین کر ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 5جنگجو مارے گئے جبکہ دیگر پولیس اہلکار بھی اپنے ساتھیو ں کی مدد کو پہنچ گئے ۔دونوں جانب سے جھڑپ تین گھنٹے تک جاری رہی ۔مشرقی صوبہ ننگرہار میں داعش سے تعلق کے الزا م میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا جس کا تعلق جنوبی صوبہ قندھار سے ہے ۔مقامی سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص کوضلع آچن سے گرفتار کیا گیا جس کی شناخت عبدالستا ر کے نام سے ہوئی ہے جسے تفتیش کیلئے پولیس کے حوالے کردیا گیا ۔ادھر افغان حکام نے ملک کے نائب صدر رشید دوستم کے نو محافظوں کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ایک سیاسی مخالف کے ساتھ جنسی تشدد اور مار پیٹ کے مرتکب ہوئے ہیں۔ دوستم پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ان محافظوں کو احمد اشچی کو نشانہ بنانے کا حکم دیا تھا۔ اشچی کا کہنا ہے کہ دوستم کے محافظوں نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ اس واقعے پر عالمی سطح پر مذمت کی گئی تھی جبکہ افغان صدر نے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ادھر جرمنی سے نکالے جانے والے 26افغان باشندے واپس کابل پہنچ گئے ہیں۔ جرمن حکومت نے ان مہاجرین کی پناہ کی درخواست مسترد کر دی تھی، جس کے بعد گزشتہ روز انہیں زبردستی افغانستان روانہ کر دیا گیا تھا۔ گزشتہ برس اکتوبر میں جرمنی اور افغانستان کے مابین طے پانے والی ایک ڈیل کے تحت ان مہاجرین کو واپس روانہ کیا گیا۔ مجموعی طور پر یہ دوسرا گروپ ہے، جسے اس ڈیل کیتحت جرمنی بدر کیا گیا ہے۔ افغان حکام کے مطابق گزشتہ برس مجموعی طور پر دس ہزار افغان رضا کارانہ طور پر وطن لوٹے تھے، جن میں سے تین ہزار جرمنی سے واپس گئے۔دوسری جانب سابق افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمر پیوٹن کو افغانستان کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔ایک انٹرویو میں حامد کرزئی کا کہنا تھاکہ افغانستان میں شدت پسندی کے خلاف جنگ میں پہلے قدم کا انتظار کریں گے ۔کرزئی نے مزید کہاکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے ساتھ دوستی کی ضرورت کو جانا ہے جو اچھی بات ہے میں اس کی تعریف کرتا ہوں جتنی جلدی ہوسکے انھیں روسی صدر کے ساتھ مل بیٹھنا چاہیے اور مستقبل کے حوالے سے آگئے بڑھانے کیلئے لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے ۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
آسڑیلین پاکستانی نینشل ایسوی ایشن اپنا کے زیر اہتمام عید کے موقع پرقیونسلنڈ میں سال 2023 میں سماجی ،معاشرتی اور مذہبی خدمات پر اپنا عید ایوارڈ دیے
-
حماس قیادت دوحا میں رہے گی، قطرکا دو ٹوک پیغام
-
ایران چند ہفتوں میں جوہری ہتھیار تیار کرسکتا ہے،آئی اے ای اے
-
امریکہ، طالب علموں سے زیادتی کرنے والی 25 خواتین اساتذہ گرفتار
-
روس اورچین نے باہمی تجارت کیلئے ڈالرکا استعمال ختم کردیا
-
امریکی سینیٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے لئے قانون سازی کی منظوری دے دی
-
ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
-
ٹیسلا نے 4 ماہ قبل بنائی گئی یو ایس گروتھ ٹیم کو فارغ کردیا
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان سے سری لنکا کے دورے پر پہنچ گئے
-
شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کو نئی شاہی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں
-
بھارت کا میڈیا عوام کے مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے،راہول گاندھی
-
تارکین وطن کے حوالہ سے صورتحال پر مغرب میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے، ایلون مسک
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.