قومی وطن پارٹی کی صوبائی مجلس عاملہ کاصوبائی چیئرمین وسینئر صوبائی وزیر سکندر حیات خان شیرپائوکی زیر صدارت اجلاس

جلاس میں پارٹی کے تنظیمی امور ،سیاسی صورتحال اور شہید وطن حیات محمد خان شیرپائوکی برسی کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا

بدھ 25 جنوری 2017 21:39

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 جنوری2017ء) قومی وطن پارٹی کے صوبائی مجلس عاملہ کا اجلاس پارٹی کے صوبائی چیئرمین وسینئر صوبائی وزیر سکندر حیات خان شیرپائوکی زیر صدارت وطن کورپشاور میں منعقد ہوا۔اجلاس میں پارٹی کے تنظیمی امور ،سیاسی صورتحال اور شہید وطن حیات محمد خان شیرپائو کی آنے والی برسی کے حوالے سے تفصیلی غور و حوض کیا گیا۔

اس موقع پر قومی وطن پارٹی کے صوبائی کابینہ کے عہدیدار اور خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع اور زونزکے چیئرمین اور جنرل سیکرٹریز بھی موجود تھے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سکندر شیرپا? نے پارٹی کے عہدیداروں کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کارکن پارٹی کی مزید ترویج اور عوام سے رابطوں کو مزید مستحکم بنانے کیلئے کمربستہ ہو جائیں اور پارٹی پیغام گھر گھر پہنچانے کا سلسلہ مزید تیز کرے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ہم صوبے اور عوام کے حقوق و تحفظ اور بہبود کوفرض اولین سمجھتے ہیں اور اس کاز کے حصول کو یقینی بنانے کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہید وطن حیات محمد خان شیرپا? کی آنے والی برسی عقیدت و احترام اور شان و شوکت سے منائیں گے۔انھوں نے کہا کہ صوبہ بھر سے پارٹی کارکن اور شہید قائدکے عقیدت مند اپنے لیڈرکو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے برسی پروگرام بھرپور شرکت کریں گے۔

سکندر شیرپائو نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سی پیک پر عملی کام چاہتے ہیں اور اس پر جلد از جلد عملدرآمد ہو نا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ ملک کو صحیح اور مستحکم وفاق کے طور پر چلانے کیلئے ضروری ہے کہ چھوٹے صوبوں اور پختونوں کی محرومیوں کے ازالہ کے ساتھ ساتھ ان کو اپنے وسائل پرمکمل اختیار دیاجائے۔انھوں نے مزید کہا کہ شفاف مردم شماری اور فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام وقت کی ضرورت ہے کیونکہ اس سے نہ صرف وسائل کی منصفانہ تقسیم ممکن ہو گی بلکہ پختونوں کے وسائل میں اضافہ اوران کی آوازمزید موثر ہو جائے گی۔

اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے پاڑا چناراور ٹانک بم دھماکوں کی شدید مزمت کی گئی اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی و یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس قسم کے واقعات کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیاگیا۔دوسرے قرارداد میں پاکستان اورافغانستان کے مابین مزاکرات کے عمل کو آگے بڑھانے کا خیرمقدم کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ خطہ میں امن اور خوشحالی کیلئے افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں کیونکہ دونوں ممالک کا امن ایک دوسرے کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔

اجلاس میں ایک اور قرارداد کے ذریعے مردم شماری کے صحیح اور شفاف انعقادکو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا تاکہ تمام صوبوں میں وسائل کی منصفانہ تقسیم کویقینی بنایا جا سکے۔چوتھے قرارداد میں فاٹا کو فوری طور پر خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کا مطالبہ کیا گیاتاکہ قبائیلی عوام کی محرومیوں کا ازالہ ممکن ہوسکے ان کو قومی دھارے میں لایا جائے۔ سکندر شیرپا? نے کہا کہ پختون مزید کسی کے پر فریب نعرے میں آنے والے نہیں اورپختونوں نے اپنے حقیقی قائد آفتاب احمد شیرپائوکی قیادت میں متحد ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔