میں اتفاق گروپ بڑا صنعتی گروپ بن گیا تھا، 1999 کے مارشل لا کے بعد تمام ریکارڈ قبضے میں لا لیا گیا، جدہ اسٹیل مل کے لئے 5.41 ملین ڈالر کا بندوست دادا نے کیا، التوفیق کمپنی کو 8ملین ڈالر کا قرض الثانی خاندان نے دیا، 2006 میں الثانی خاندان کے ساتھ 12ملین درہم سرمایہ کاری کی سیٹلمنٹ ہوئی، سیٹلمنٹ کے نتیجے میں آف شور کمپنیوں کے سرٹیفکیٹ ملے، 2006 میں آف شور کمپنیوں کے سرٹیفکیٹس ملنے پر بہن کو ٹرسٹی بنایا،دبئی سٹیل مل کے لئے پاکستان سے سرمایہ باہر نہیں بھیجا گیا، لندن فلیٹس کی 1993-96 کی ملکیت کا الزام مسترد کرتے ہیں

سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت کے دوران حسین نواز اور حسن نواز نے جواب جمع کرادیا

جمعرات 26 جنوری 2017 14:12

میں اتفاق گروپ بڑا صنعتی گروپ بن گیا تھا، 1999 کے مارشل لا کے بعد تمام ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جنوری2017ء) سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت کے دوران حسین نواز اور حسن نواز نے جواب جمع کرادیا۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ 1990 میں اتفاق گروپ پاکستان کا سب سے بڑا صنعتی گروپ بن گیا تھا۔ 1999 کے مارشل لا کے بعد تمام ریکارڈ قبضے میں لا لیا گیا۔ 2001-02ء میں جدہ میں اسٹیل مل لگائی۔ اسٹیل مل کے لئے 5.41 ملین ڈالر کا بندوست دادا مرحوم نے کیا۔

التوفیق کمپنی کو 8ملین ڈالر کا قرض الثانی خاندان نے دیا۔ 2006 میں الثانی خاندان کے ساتھ 12ملین درہم سرمایہ کاری کی سیٹلمنٹ ہوئی۔ سیٹلمنٹ کے نتیجے میں آف شور کمپنیوں کے سرٹیفکیٹ ملے۔ 2006 میں آف شور کمپنیوں کے سرٹیفکیٹس ملنے پر بہن کو ٹرسٹی بنایا۔ 2006ء میں کمپنی کے پہلے سرٹیفکیٹس منسوخ کراکر نئے جاری کرائے۔

(جاری ہے)

دبئی سٹیل مل کے لئے پاکستان سے سرمایہ باہر نہیں بھیجا گیا۔

لندن فلیٹس کی 1993-96 کی ملکیت کا الزام مسترد کرتے ہیں۔ حسین نواز نے طارق شفیع کا نیا بیان حلفی سپریم کورٹ میں جمع کرایا۔ طارق شفیع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بارہ ملین درہم کی رقم فہد بن جاسم کو جمع کرائی۔ بارہ ملین درہم میاں محمد نواز شریف کے کہنے پر جمع کرائے۔ فہد بن جاسم کاروبار کے لئے دبئی رہتے تھے۔ فہد بن جاسم کو بارہ ملین درہم کی رقم نقد جمع کرائی۔