Live Updates

سپریم کورٹ میں وزیر اعظم نے نہیں عمران خان نے استثنیٰ مانگا ہے ،ْ وزیر مملکت مریم اورنگزیب

عمران خان صاحب آپ اپنی زبان کا درست استعمال کریں تو ہم آپ کو پیار اور محبت سے پکاریں گے ،ْطلال چوہدری عمران خان اپنی زبان کو لگام دیں یا پھر برداشت کریں، اپنے الفاظ اور زبان کو سنبھال کر بات کرنی ہوگی ،ْ گفتگو تحریک انصاف کے رہنما عدالت عظمی میں روز رنگ بدلتے ہیں ،ْ نئے پکوڑے پرانے اخبار میں بیچنے کی کوشش کررہے ہیں ،ْ دانیا ل عزیز

منگل 31 جنوری 2017 21:27

سپریم کورٹ میں وزیر اعظم نے نہیں عمران خان نے استثنیٰ مانگا ہے ،ْ وزیر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جنوری2017ء) وزیرمملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ سپریم کورٹ میں وزیر اعظم نے نہیں عمران خان نے استثنیٰ مانگا ہے ۔ منگل کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہاکہ عمران خان کے جھوٹ سے عوام کو باخبر کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف یا ان کے کسی وکیل نے عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرنا ہوتا تو یہ حق ان کو حاصل تھا لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اس کیس کو قانونی انداز میں چلانے پر یقین رکھتے ہیں اس لئے انہوں نے عدالت میں اس کیس کو چلانے کیلئے درخواست دی ہے اور یہی وجہ ہے کہ شریف فیملی کے تین وکیل عدالت میں دلائل پیش کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت نے کہا کہ عمران خان نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شریف فیملی کے تیسرے وکیل نے عدالت میں فلیٹس کی ملکیت کو تسلیم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس جوں جوں آگے بڑھتا جا رہا ہے، عمران خان کی یادداشت جواب دیتی جا رہی ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین الیکشن کمیشن میں استثنیٰ مانگ رہے ہیں اور وزیراعظم محمد نواز شریف نے استحقاق کا حق رکھتے ہوئے استحقاق حاصل نہیں کیا۔ وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ عمران خان کے جھوٹے الزامات سے سرخرو ہوں گے کیونکہ 2018ء کے انتخابات میں ان الزامات کو لے کر عوام کی عدالت میں نہیں جانا چاہتے اور وہ اپنے ووٹروں کے ذہنوں میں کوئی شبہ نہیں چھوڑنا چاہتے اور اسی لئے وہ اپنی تین نسلوں کا حساب سپریم کورٹ میں دے رہے ہیں۔

وزیر مملکت نے کہا کہ عمران خان الیکشن کمیشن میں اپنے اوپر لگے الزامات کا جواب دینے کو تیار نہیں اس کے برعکس عمران خان کو یہ بات تسلیم کر لینی چاہیئے کہ انہوں نے الیکشن کمیشن سے استثنیٰ حاصل کیا ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان خیبر پختونخوا کے عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کر رہے جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے پہلے صحت عامہ کے پروگرام کا آغاز ہی خیبرپختونخوا سے کیا ہے اور اب ملک بھر میں بلاتفریق اس پروگرام کا اجراء کیا جا رہا ہے، وزیراعظم محمد نواز شریف نے قوم سے صحت اور تعلیمی شعبے کی بہتری،لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور امن و امان کے قیام کیلئے اقدامات کا وعدہ کیا ہے اور اس پر عملدرآمد ہو رہا ہے ۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ جب خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی کابینہ کے اراکین پر بدعنوانی کے الزامات لگے اور وہ بے نقاب ہوئے تو اس کیلئے احتساب کے دفتر پر تالا لگا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ استحقاق کا حق رکھنے کے باوجود وزیراعظم احتساب دے رہے ہیں اور عدالت کی جانب سے طلب کئے جانے والے ثبوت بھی پیش کر رہے ہیں، یہ اقدامات عمران خان کے ذہن پر اثرانداز ہو رہے ہیں، پاناما کیس کا فیصلہ آنے تک عمران خان ذہنی طور پر لاعلاج ہو جائیں گے۔

انہوں نے عمران خان کو مل بیٹھ کر کام کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آئیں مل کر بیٹھیں اور سی پیک سمیت دیگر اہم قومی معاملات پر بات کریں۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری نے کہاکہ وزیراعظم کااستثنیٰ ہونے کے باوجود اپنے اختیار کا استعمال نہیں کیا ،ْ جو الزامات لگائے گئے ان کا ثبوت کہاں ہے، رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے دوسروں پر الزام نہ لگائے، عمران خان نے کالا دھن سفید کرایا، مجھے کیوں چیلنج نہیں کرتے وہ دوائیوں کے پیسے جوئے میں ہارنے کا اعتراف کیوں نہیں کرتے۔

طلال چوہدری نے کہاکہ یہ نہیں ہوسکتا کہ عمران خان میاں شریف کی بات کریں تو ان کے والد کی بات نہ ہو۔ میں نے عمران خان سے پوچھا کہ ان کے والد کو کیوں نکالا تو ان کوغصہ آگیا، عمران خان اپنی زبان کو لگام دیں یا پھر برداشت کریں، اپنے الفاظ اور زبان کو سنبھال کر بات کرنی ہوگی۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اوررکن قومی اسمبلی طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان اپنے والد کو نوکری سے نکالے جانے اور امریکہ میں اپنے ڈی این اے کا جواب کیوں نہیں دیتے، گالی اور ’’اوئے اوئے‘‘ کے کلچر کو فروغ دینے والے عمران خان نے ہماری زبان بھی گندی کرا دی ہے، اس کے باوجود ہم انہیں تمیز ضرور سکھائیں گے اور انہیں ہمارے سوالوں کا جواب دینا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان کو شریف فیملی پر الزامات کا ثبوت پیش کرنا چاہیے ،ْطلال چوہدری نے کہاکہ عمران خان اپنی اولاد، ڈی این اے ٹیسٹ اور اکبر ایس بابر کی جانب سے فنڈز میں خوردبرد کے الزامات پر کوئی جواب نہیں دے رہے وہ خود رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں اسلئے انہیں دوسروں پر الزامات لگانا زیب نہیں دیتا ۔انہوں نے کہاکہ جس طرح وزیراعظم محمد نوازشریف تین نسلوں کا حساب دے رہے ہیں اسی طرح عمران خان کو حساب دینا ہوگا، وزیراعظم محمد نواز شریف نے استثناء کا حق ہوتے ہوئے اسے استعمال نہیں کیا اور خود کو، اپنی اولاد اور مرحوم والد کو بھی عدالت میں احتساب کیلئے پیش کر دیا ہے۔

انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی زبان کا درست استعمال کریں تو ہم آپ کو پیار اور محبت سے پکاریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز عوام کے دلوں میں رہنے والی خاتون ہیں اور انہوں نے ایسا کوئی کام نہیں کیا جس پر عمران خان کو ترس کھانا پڑے۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز نے کہا کہ ہم نے خود کو احتساب کے لئے پیش کردیا ہے، ہمارے وکیل نے ہر ایک چیز کی تفصیل دی اور رقوم کی ترسیل کی تمام تفصیلات عدالت میں جمع کرادی ہیں، اسحاق ڈار کا بیان حلفی غلط انداز میں پیش کیا جارہا ہے، 12 ملین درہم کا منی ٹریل ثابت ہوچکا ہے اور اسحاق ڈارکے بیان پر ریفری جج نے فیصلہ دیا تھا لیکن تحریک انصاف ایک بات پر قائم نہیں رہتی ان کا رد عمل روز تبدیل ہوتا ہے، پہلے کہتے ہیں آف شورکمپنیاں غلط ہیں، اب کہتے ہیں ٹھیک ہیں، تحریک انصاف کے رہنما عدالت عظمی میں روز رنگ بدلتے ہیں اور نئے پکوڑے پرانے اخبار میں بیچنے کی کوشش کررہے ہیں، پی ٹی آئی کا کیس پانی سے باہر نکل کر تڑپنے والی مچھلی کی طرح ہے، ان کے ہاتھوں سے کیس نکلتا نظر آرہا ہے ۔

دانیال عزیز نے کہاکہ عمران خان لوگوں کی بیٹیوں اور خاندان کے بارے میں بات کرتے ہیں پوری دنیا کو درس دینے والے اپنے گریبان میں نہیں جھانکتے، عمران خان نے اپنے فلیٹ کو چھپائے رکھا، کالا دھن سفید کرنے کاعمل عمران خان کا اعترافی بیان ہے اور ان کے قریبی دوست جہانگیرترین کااعترافی بیان کوئی زور زبردستی پر نہیں لیا گیا تھا، انہوں نے خود اعتراف کیا کہ اپنے بیٹے کو ایک ارب روپے سے زائد رقم تحفے میں دی اور انہوں نے ساڑھے سات کروڑ روپے واپس کیے۔

رہنما مسلم لیگ نے کہا کہ میں تحریک انصاف کے ہوش و ہواس پر حاوی ہوگیا ہوں کیوں کہ میں اصل حقائق اور ان کا اصل چہرہ سامنے لاتا ہوں، ایک دن کہتے ہیں مجھے وزیرلگوا دیں گے، اگلے دن کہتے ہیں میں نے کرپشن کی ہے، میں آپ کی طرح چور نہیں ہوں اور چیلنج کرتا ہوں میری کرپشن سامنے لائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کیا انصاف کی بات کریں گے، کے پی میں ڈیڑھ سال سے احتساب کمیشن کا سربراہ نہیں لگایا جاسکا، جہانگیرترین کے جہاز میں بیٹھ کرعمران خان کا دماغ چل گیا ہے اور اس جہاز کا پیٹرول کے پی کے بجٹ سے پورا کیا جاتا ہے۔

ہم سپریم کورٹ میں سرخرو ہوں گے اوران کو پکڑ کر کٹہرے میں لائیں گے۔مائزہ حمید نے کہاکہ مریم نواز تو فلاحی کام کر رہی ہیں اور عمران خان ایسے شخص ہیں جواپنی بیٹی کوشناخت نہیں دے سکے، عمران خان قابل ترس انسان ہیں 2018 میں لوگ ان کو ناکام خان کہنا شروع کردیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات