محمد صادق عمرانی کی نصیرآباد میں پولیس اہلکاروں کی پے درپے ٹارگٹ کلنگ کی مذمت

پولیس تاحال 7 سینئر پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری اور ایف آئی آر درج نہ کرسکی، پولیس عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کی بجائے خود عدم تحفظ کا شکار ہوکر ہتھیار پھینک رہی ہے،بیان

جمعرات 2 فروری 2017 00:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 فروری2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کے رکن سابق صوبائی وزیر و صدر میر محمد صادق عمرانی نے نصیرآباد میں پولیس اہلکاروں کی پے درپے ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس تاحال 7 سینئر پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری اور ایف آئی آر درج نہ کرسکی جس کی وجہ سے پولیس عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کی بجائے خود عدم تحفظ کا شکار ہوکر ہتھیار پھینک رہی ہے یہاں جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نصیرآباد میں امن وامان کی صورتحال مخدوش ہوچکی ہے۔

(جاری ہے)

جس کی وجہ سے روزانہ پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ وتیرہ بن چکی ہے اور پولیس کے اعلیٰ حکام ایرانی ڈیزل کی سمگلنگ اور تھانوں کو ٹھیکے پر دینے میں مصروف عمل ہیں جس کی وجہ سے تاحال گزشتہ دنوں قتل ہونے والے پولیس انسپکٹر اور اہلکار کے قتل کی تاحال ایف آئی آر درج نہ ہوسکی جس کی وجہ سے مذکورہ مقتولین کے اہل خانہ میں شدید تشویش پائی جاتی ہے اور قاتلوں جرائم پیشہ عناصر کی گرفتاری کیلئے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے جس کی وجہ سے قاتل اور دہشتگرد دندناتے آزادانہ پھررہے ہیں اور پولیس جو کے عوام کے تحفظ کیلئے تعینات ہیں وہ خود دہشتگردوں کے نشانے پر دہشتگردی کا شکار ہیں وہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کی بجائے خود عدم تحفظ کا شکار ہیں جس کی بڑی وجہ پولیس افسران کی امن و امان کی بحالی میں عدم دلچسپی ہے اور ایسے افسران کو تعینات کیا گیا ہے جو خود خوفزدہ ہے اور وہ اپنی ڈیوٹی سرانجام دینے کی بجائے غلط اقدامات کے ذریعے کروڑوں روپے کی آمدن وصول کررہے ہیں جس کی واضح مثال علاقے میں سرکاری عمارتوں کی فروخت کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے جس میں اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی کے دفتر کا احاطہ چالیس لاکھ روپے میں فروخت کردیا گیا ہے اور گزشتہ چند روز میں متعدد پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے ہماری آئی جی پولیس اور اعلیٰ حکام سے یہی اپیل ہے کہ وہ نصیر آباد میں امن کی بحالی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائیں۔

متعلقہ عنوان :