شیعہ علما کونسل کا کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی ،کشمیر بھارت سے آزادی، پاکستان سے الحاق چاہتا ہے، علامہ سبطین سبزواری

کشمیر سمیت تمام تنازعات پر بھارت کے ساتھ مذاکرات اچھا آپشن ہے، مگراس کا کوئی نتیجہ تونکلنا چاہیے بھارت نے ہمارے حکمرانوں کو صرف لالی پاپ دے رکھا ہے، اجتماعات سے خطابات

اتوار 5 فروری 2017 18:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 فروری2017ء) شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی تسلط کے مقابلے میں کشمیری بھائیوں کی جدوجہد کی مثال کہیں نہیں ملتی۔ جو مسلسل 70۔ سالوں سے بھارت سے آزادی اور پاکستان سے الحاق چاہتے ہیں۔ مگر افسوسناک پہلو یہ بھی ہے کہ خطے کے عوام کے مطالبات کے باوجود گلگت بلتستان کو ابھی تک پاکستان میں آئینی طور پر شامل نہیں کیا گیا جوکہ بہت پہلے ہوجانا چاہیے تھا اور اس کے لئے وہاں کے عوام اور سیاسی جماعتیںبار بار متوجہ کرچکی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوٹ اسلام اور اکانوالی میں تربیتی اور تبلیغی اجتماعات سے خطاب میں کیا۔مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر، ضلعی صدر مولانا قلب محمدعلی شاہانی اور دیگر رہنما وں نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہاسلامی تحریک کے رہنما نے کہا کہ کشمیر سمیت تمام تنازعات پر بھارت کے ساتھ مذاکرات اچھا آپشن ہے، مگراس کا کوئی نتیجہ تونکلنا چاہیے۔

بھارت نے ہمارے حکمرانوں کو صرف لالی پاپ دے رکھا ہے۔وزیر اعظم نواز شریف سمیت موجودہ کابینہ میں آدھے سے زیادہ کشمیری ہیں، مگربھارت کے ساتھ تجارت، ثقافتی اور مذہبی وفود کے تبادلوں ومیت سب کچھ ہورہا ہے ، کشمیر پرکچھ بھی نہیں ہورہا۔اب تو بھارت کشمیر کی اکثریتی مسلم آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لئے ہندو وں کی آباد کاری کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سے آزادی کی تحریکیں صرف کشمیر ہی نہیں،پنجاب میں سکھوں کی خالصتان تحریک سمیت تری پور، میگالیا،میزو رام، مانی پور، آسام ، ناگا لینڈ میں بھی بھارتی مظالم سے تنگ عوام علیحدگی کی تحریکیں چلا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے انتہا پسند ہندووں نے مسلمانوں، نچلی ذات کے ہندووں، مسیحیوںاور دیگر اقلیتوں کے ساتھ جو ظالمانہ سلوک روا رکھا جارہا ہے۔

اس سے میرا ایمان ہے کہ انشااللہ بھارت سے ایک اور پاکستان جنم لے گا، اس کا نام کوئی بھی ہو۔کیونکہ ظلم کی حکومت قائم نہیں رہ سکتی۔علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ کشمیر پر قبضے کے بعد بھارت نے دنیا کی نظروں میں دھول جھونکنے کے لئے جعلی انتخابات کے ڈرامے رچائے،1951ء میں شیخ عبداللہ کو نام نہاد انتخابات کے بعدکٹھ پتلی وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔

اس کے بعد سے اب تک یہ سلسلہ جاری ہے ۔ مگر عوام نے ایسی کٹھ پتلیوں کوہمیشہ مسترد کیا۔ اور بھارتی مظالم کے باعث اب تو ان نام نہاد اسمبلیوں سے بھی آزادی کی آوازیں آنا شروع ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسری طرف پاکستان نے آزاد کشمیر میں عارضی نظام حکومت قائم کیا اور اسے متنازع علاقہ قرار دیا۔ اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر خود بھارت لے کر گیا مگراب تک استصواب رائے کروانے سے گھبراتا ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کررہا ہے۔

مگرا فسوس ہمارے حکمران بھی بھنگ پی کر سوئے ہوئے ہیں۔ان کی سفارتی جدوجہد کہیں نظر نہیں آرہی حالانکہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قراردیا کیونکہ وطن عزیز کے تمام دریاوں کا پانی اسی جنت نظیر ریاست سے آتا اور ہماری زمینوں کو سیراب کرتا ہے۔ )