اٹلی چین شراکت داری سے دونوں کو مساوی فوائد حاصل ہونگے

چین اور یورپ کے درمیان عملی جامع مذاکرات ضروری ہیں ، پروفیسر گائی لیانونوسی

پیر 6 فروری 2017 12:22

میلان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 فروری2017ء) اٹلی نے توقع ظاہر کی ہے کہ وہ چین کا ٹیکنالوجیکل شراکت دار بن جائے گا اور اس سے دونوں ممالک کو مساوی فوائد حاصل ہونگے ، اٹلی صرف یہ نہیں چاہتا کہ وہ چینی کمپنیوں کو اپنی ٹیکنالوجی فروخت کرے بلکہ وہ اس کے بدلے میں چین کا ٹیکنالوجی کے شعبے میں شراکت دار بننے کا خواہش مند ہے جہاں تک جدت کے معاملے میں اٹلی اور چین کا تعلق ہے، دونوں ملک 2014ء سے ان معاملات پر بات چیت کررہے ہیں جب چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ نے پانچویں اٹلی چائنا انوویشن فورم کے موقع پر میلان کا دورہ کیا تھا۔

یہ بات میلان یونیورسٹی کے پروفیسر مارکیٹنگ گائی لیانو نوسی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر دونوں ملک جدت کے معاملے میں تعاون کرتے ہیں تو یہ دونوں کیلئے مساوی فوائد کا موقع ہو گا ، چین انجنیئرنگ کے میدان میں بہت مضبوط ہے اور ہم اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین کی معروف کاروباری کمپنیاں دنیا بھر میں پھیل رہی ہیں اور وہ وہاں کی ترقی میں اپنا کردار ادا کررہی ہیں ، یورپ کے تناظر میں پروفیسر گائی لیانو نوسی نے توقع ظاہر کی ہے کہ چین اور یورپ کے درمیان عملی رویے کے اظہار کیلئے جامع مذاکرات میں پیشرفت کی جائے گی کیونکہ یہ مذاکرات چین اور یورپ کے مفاد میں ہیں ۔

متعلقہ عنوان :