پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بنک کے درمیان خیبر پختونخوا اور پنجاب کے آف گرڈ علاقوں میں شمسی توانائی و پن بجلی کی سہولیات کی فراہمی کا معاہدہ

ایشیائی ترقیاتی بنک 32 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے قرضہ و تکنیکی معاونت فراہم کرے گا منصوبے کے تحت خیبرپختونخوا میں آف گرڈ مقامات پر ایک ہزار مائیکرو ہائیڈرو پاور پلانٹس لگائے جائیں گے اور 8187 سکولوں اور صحت عامہ کے مراکز کو شمسی توانائی کی سہولت فراہم کی جائے گی، صوبہ پنجاب میں 17400 سکولوں اور صحت عامہ کے مراکز کو شمسی توانائی کی سہولیات فراہم کی جائیں گی جن میں 30 فیصد گرلز سکول اور یونیورسٹی آف بہاولپور بھی شامل ہیں، وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی دستخط کی تقریب میں گفتگو

منگل 7 فروری 2017 16:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 فروری2017ء) پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بنک کے درمیان صاف توانائی سرمایہ کاری پروگرام کے تحت خیبر پختونخوا اور پنجاب کے آف گرڈ علاقوں میں شمسی توانائی کی سہولیات کی فراہمی کے لئے 32 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے قرضہ و تکنیکی معاونت کا معاہدہ طے پا گیا۔منصوبے کے تحت خیبرپختونخوا میں آف گرڈ مقامات پر ایک ہزار مائیکرو ہائیڈرو پاور پلانٹس لگائے جائیں گے۔

ایڈیشنل سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن انجم اسد امین اور ایشیائی ترقیاتی بنک کے کنٹری ڈائریکٹر ورنر ای لپیک نے معاہدے پر دستخط کئے۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار بھی اس موقع پر موجود تھے۔ معاہدے کے تحت ایشیائی ترقیاتی بنک پاکستان کو خیبر پختونخوا اور پنجاب کے آف گرڈ علاقوں میں شمسی توانائی کی تنصیبات کے لئے معاونت فراہم کرے گا جس سے پاکستان کی انرجی سکیورٹی بڑھانے کا قومی مقصد حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

اس پروگرام پر پانچ سالوں (2017-2021) میں عملدرآمد ہوگا۔ پروگرام میں خواتین کو بااختیار بنانے پر توجہ دی گئی ہے اور اسکے تحت سات فیصد مائیکرو ہائیڈرو پاور پلانٹس ان گھرانوں کو دیئے جائیں گے جن کی سربراہان خواتین ہوں گی۔ اسی طرح دونوں صوبوں میں پراجیکٹ کے تحت جن سکولوں میں شمسی توانائی کی سہولیات نصب کی جا رہی ہیں ان میں سے 30 فیصد بچیوں کے سکول شامل ہیں۔

پروگرام کے تحت بجلی کی سہولت کی دستیابی کی نتیجے میں خواتین کو حاصل ہونے والے فوائد سے استفادہ کرنے کے قابل بنانے کے لئے تربیت بھی فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ پروگرام میں خیبر پختونخوا اور پنجاب میں انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی پر مبنی پرفارمنس مانیٹرنگ سسٹم کے قیام کے ساتھ ساتھ پروکیورمنٹ، مانیٹرنگ اور انٹرنل آڈٹ کو مضبوط بنانا بھی شامل ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ منصوبے کے تحت خیبرپختونخوا میں آف گرڈ مقامات پر ایک ہزار مائیکرو ہائیڈرو پاور پلانٹس لگائے جائیں گے ۔ اس کے علاوہ صوبے میں 8187 سکولوں اور صحت عامہ کے مراکز کو شمسی توانائی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ اسی طرح صوبہ پنجاب میں تقریبا 17400 سکولوں اور صحت عامہ کے مراکز کو شمسی توانائی کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

ان سہولیات سے استفادہ کرنے والے سکولوں میں 30 فیصد گرلز سکول ہوں گے۔ اسی طرح یونیورسٹی آف بہاولپور میں بھی یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی اداروں کے ذریعے ملک کی بہتری کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ اس موقع پر ایشیائی ترقیاتی بنک کے کنٹری ڈائریکٹر ورنر ای لپیک نے اس معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اے ڈی بی پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔