ْسٹیٹ بینک پاکستان نے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے اسد عمر کے الزامات کو مسترد کردیئے

سوالات اسٹیٹ بینک سے متعلق تھے ان کے جوابات دیئے جا چکے ہیں ، اینٹی منی لانڈرنگ کے قوانین موجودہیں، ان قوانین کیمطابق عمل کیاجاتاہے، باہر بھیجی گئی رقم کے ڈیٹا کی درخواست کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں،ترجمان سٹیٹ بینک

منگل 7 فروری 2017 22:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 فروری2017ء) اسٹیٹ بینک پاکستان نے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے پی ٹی آئی رہنماء اسد عمر کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو سوالات اسٹیٹ بینک سے متعلق تھے ان کے جوابات دیئے جا چکے ہیں ، اینٹی منی لانڈرنگ کے قوانین موجودہیں، ان قوانین کیمطابق عمل کیاجاتاہے، باہر بھیجی گئی رقم کے ڈیٹا کی درخواست کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں۔

منگل کو ایک بیان میں اسٹیٹ بینک نے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے اسد عمر کے تمام الزامات کو مسترد کر دیا اور کہا کہ 19 دسمبر 2016 کو اسٹینڈنگ کمیٹی فنانس اور ریونیو کا سوال نامہ موصول ہوا تھا ۔ سوال نامہ دبئی میں پراپرٹی میں سرمایہ کاری سے متعلق اخبار کے اشتہار سے متعلق تھا ۔ جو سوالات اسٹیٹ بینک سے متعلق تھے ان کے جوابات دیئے جا چکے ہیں ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اسد عمر نے چار مہینوں میں پاکستانیوں کی دبئی میں سرمایہ کاری کے اعداد فراہم نہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔ تحریک انصاف کے اہم رہنما اسدعمر نے دعوی کیاکہ اسٹیٹ بینک منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔ وہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں پھٹ پڑے تھے اور الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ اسٹیٹ بینک منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔اسدعمرنے دعوی کیاکہ اسٹیٹ بینک کی ملی بھگت سے پیسہ ملک سے باہرجارہاہے۔

اسدعمر نے انکشاف کیاکہ دبئی میں اربوں ڈالرزکی پراپرٹی خریدی جارہی ہے،اسٹیٹ بینک منی لانڈرنگ کرنیوالوں سے ملاہواہے۔اسدعمر نے بتایاکہ جرم چھپانے کیلئی4ماہ سے ڈیٹانہیں دیاجارہا۔اسدعمر کے الزامات پر اسٹیٹ بینک کا ردعمل بھی سامنے آ یا ۔ ترجمان اسٹیٹ بینک نے کہاکہ اسدعمرکیالزامات کی تردیدکرتے ہیں۔ ترجمان اسٹیٹ بینک نے مزید کہاکہ اینٹی منی لانڈرنگ کے قوانین موجودہیں۔ترجمان اسٹیٹ بینک نے واضح کیاکہ ان قوانین کے مطابق عمل کیاجاتاہے،تاہم انھوں نے لاعلمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ باہر بھیجی گئی رقم کے ڈیٹا کی درخواست کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں۔ …(م د)

متعلقہ عنوان :