Live Updates

تحریک انصاف سمیت عدالت میں زیرسماعت پانامہ مقدمہ پر رائے دینا سیاسی نابالغی ہے،مولانا فضل الرحمن

یہ عدالت پر دباؤ ڈالنے کے مترادف ہے۔ پہلے عدالتی کمیشن کا مطالبہ کیا گیا پھر سڑکوں پر آگئے ان کا ایک مؤقف نہیں رہتا عدالتوں کو دباؤں کے بغیر کام کرنے دیا جائے فیصل آباد کے صحافی میری دعوت پر بلوچستان آئیں انہیں سی پیک پر مطمئن کریں گے پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر بھی عمل ہونا چاہئے تاہم مذہب اور فرقے کو شامل کرنے کے امتیازی قانون کو ہم تسلیم نہیں کرتے مدارس کے خلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں مدارس کے خلاف سی ٹی ڈی کی کارروائیاں میڈیا پراچھالی جاتی ہیں مگر کالجز کے خلاف کارروائیاں میڈیا پر چھپائی جاتی ہیں،صحافیو ں سے گفتگو

بدھ 8 فروری 2017 20:47

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 فروری2017ء) پاکستان جمعیت علماء اسلام کے قائد اور چیئرمین کشمیر کمیٹی مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سمیت عدالت میں زیرسماعت پانامہ مقدمہ پر رائے دینا سیاسی نابالغی ہے، یہ عدالت پر دباؤ ڈالنے کے مترادف ہے۔ پہلے عدالتی کمیشن کا مطالبہ کیا گیا پھر سڑکوں پر آگئے۔ ان کا ایک مؤقف نہیں رہتا عدالتوں کو دباؤں کے بغیر کام کرنے دیا جائے۔

فیصل آباد کے صحافی میری دعوت پر بلوچستان آئیں انہیں سی پیک پر مطمئن کریں گے۔ پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر بھی عمل ہونا چاہئے تاہم مذہب اور فرقے کو شامل کرنے کے امتیازی قانون کو ہم تسلیم نہیں کرتے۔ مدارس کے خلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں مدارس کے خلاف سی ٹی ڈی کی کارروائیاں میڈیا پراچھالی جاتی ہیں مگر کالجز کے خلاف کارروائیاں میڈیا پر چھپائی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

امریکی ایجنڈے کے تحت مدرسہ کے کردار کو ختم کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے آن لائن کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد میںحاجی گل محمد دمڑ مرحوم ایم پی اے بلوچستان کی وفات پر ان کے صاحبزادے مجیب الرحمن دمڑ واہل خانہ سے تعزیت کے بعدصحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پانامہ پر سپریم کورٹ سے باہر بیان بازی سیاسی نابالغی کی علامت ہے۔

پہلے عدالتی کمیشن کا مطالبہ کیا جاتا رہا اب اس سے انحراف کیا جارہا ہے۔ عدالتوں کو دباؤ کے بغیر کام کرنے دیا جائی نیشنل ایکشن پلان کی حمایت کرتے ہیں مگرمذہب اور فرقہ کے امتیازی قانون کو ہم تسلیم نہیں کرتے۔ایسی چیزوں سے یہ پلان غیر مؤثر ہوگیا ہے۔ بلوچستان میں سی پیک کا ہمارا تجویز کردہ روٹ ہی بنے گا کسی کو شک ہے تو بلوچستان آئے، میں میزبانی کروں گا۔

یوم یکجہتی کشمیر پر حافظ سعید کی گرفتاری اچھا اقدام نہیں۔ مظفر وانی کی شہادت سے جدوجہد کشمیر کو نئی طاقت ملی۔ کشمیر کمیٹی ایک علامتی ادارہ ہے محدود اختیارات کے ساتھ صرف سفارشات مرتب کرتی ہے۔اب ہماری کوشش سے کشمیر کمیٹی پالیسی سازی میںبھی اہم سٹیک ہولڈر ہوگی۔ستر سال میں کئی سربراہ بنے مگر لوگوں کو میرے اور نواب زادہ نصراللہ کے علاوہ کوئی نام یاد نہیںسندھ میں مدارس کے خلاف کارروائیاں اور پارلیمنٹ میںناموس رسالتؐقوانین پر باتیں ہورہی ہیں ۔

پیپلزپارٹی کے رکن کا اس معاملے میں متحرک ہونا افسوس ناک ہے۔ ایل او سی پر بھارتی کارروائیاں سی پیک میں روکاوٹ ڈالنے کی بے ہودہ کوشش ہے۔۔ امریکہ میں ٹرمپ کی اسلام دشمنی واضح ہوگئی ہے اسلامی دنیا کو سوچ سمجھ کر فیصلے کرنے چاہئیں، ہر جگہ کا اپنا اپنا ٹرمپ ہوتا ہے، پاکستانی ٹرمپ کی اسلام دشمنی تحفظ ناموس رسالتؐ اور مدارس دشمنی سے واضح ہوچکی ہے۔

فاٹا قبائل پاکستان کے دفاع کی علامت ہیں۔ان پر فیصلے مسلط کرنے کی بجائے انہیں اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ایجنڈے پر امریکی صدر ٹرمپ نے الیکشن لڑا ،اسلام اور امت مسلمہ پر مسلسل حملے ہورہے ہیں برما، کشمیر، شام، لیبیا میں مسلمانوں کے خلاف اقدامات جبکہ یمن ، سعودی عرب وغیرہ کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں۔

قبائل کو پوچھے بغیر ان پر فیصلہ مسلط کیاگیا تو نقصان دہ ہوگا۔ قبائلی عوام سے رائے لی جائے فاٹا قبائل پاکستانی قوم کے ستر سال سے محسن ہیں۔ انہوں نے کہا کشمیر کمیٹی روزازل سے کمزور ہے اس کے اختیارات محدود ہیں تاہم اب وزارت خارجہ، وزارت امور کشمیر، کشمیر کمیٹی کی مشترکہ سفارشات پالیسی سازی میں شامل ہوا کریں گی۔اختیارات کے بغیر کوئی ادارہ نہیں چل سکتا۔

پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں وزارت قانون کی متفقہ پاس شدہ تحفظ ناموس رسالت ؐ کو مکمل اور بہترین قانون قرار دینے کے بعد اس میںپیپلزپارٹی کے ارکان کی طرف سے ترمیم کی باتیں افسوس ناک ہیں۔ہم آزادی کشمیر کیلئے پرعزم ہیں بھارت ایل او سی پر خلاف ورزی کرکے روایتی جنگ میں دھکیلنا چاہتا ہے جبکہ سی پیک اورکشمیر کے خلاف سازشیں کررہا ہے
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات