پاکستانی معیشت 2030 تک دنیا کی32 طاقتور ترین معیشتوں میں شامل ہو گی، پی ڈبلیو سی کی پیشنگوئی

2050 تک پاکستانی معیشت کینیڈا اور اٹلی کو پیچھے چھوڑ دے گی، رپورٹ

بدھ 8 فروری 2017 22:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 فروری2017ء) عالمی شہرت یافتہ فرم پرائز واٹر ہائوس کوپر( پی ڈبلیو سی) نے پیشگوئی کی ہے کہ پاکستانی معیشت 2030 تک دنیا کی32 طاقتور ترین معیشتوں میں شامل ہو گی جبکہ2050 تک پاکستانی معیشت کینیڈا اور اٹلی کو پیچھے چھوڑ دے گی۔بین الااقوامی مالیاتی فرم پی ڈبلیوسی کی جانب سے رپورٹ سال 2050 میں عالمی اکنامک آڈر کیسے تبدیل ہوگا ، جاری کر دی گئی ہے۔

دی لانگ ویو نامی اس رپورٹ میں 32 ممالک کی معیشت کا ذکر کیا گیا ہے جس میں پاکستان کا 20واں نمبر ہے۔اقتصادی فرم نے ملکوں کی درجہ بندی قوت خرید اور جی ڈی پی کے تناسب سے کی ہے۔رپورٹ کے مطابق 2050 میں چین دنیا کی سب سے بڑی معیشت بن جائے گی، 2030 تک پاکستانی معیشت کا نمبر 20 واں ہوگا جو کہ 2050 تک بڑھ کر 16 ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

سال2050 تک پاکستانی معیشت کینیڈا اور اٹلی کو پیچھے چھوڑ دے گی جبکہ عالمی معیشت دوگنی ہوجائے گی۔

رپورٹ کے مطابق روس یورپ کی بڑی معاشی طاقت بن جائے گا۔برطانیہ بریگزٹ کو فالو کرتے ہوئے اپنی معیشت کو اوپن کردے گا،ترکی کی معیشت کا انحصار سیاسی استحکام پر رہے گا۔ماہرین کا خیال ہے کہ ویتنام ،بھارت اور بنگلہ دیش کا گروتھ ریٹ صرف پانچ فیصد سالانہ رہے گا،تین دہائیوں تک ان ممالک کی معیشت اسی رفتار سے بڑھے گی جبکہ ترقی پذیر ممالک معاشی ترقی کا انحصار باہمی تجارت پر رہے گا،جس ملک کی تجارت ترقی کرے گی اس کی معیشت اسی رفتار سے آگے بڑھے گی۔

رپورٹ میں چین پہلے، امریکا دوسرے جبکہ بھارت تیسرے نمبر پر ہے۔ رپورٹ میں ان 32 ممالک کے منصوبوں، خریداری کی طاقت اور عالمی مجموعی ملکی پیداوار کا جائزہ لیا گیا تھا۔پرائز واٹر ہاس کوپرس کا کہنا ہے کہ عالمی معیشت 2050 تک دوگنی ہو جائے گی۔ چین، بھارت، امریکا اور انڈونیشیا ٹاپ فائیو میں شامل ہو سکتے ہیں۔ فرانس ٹاپ ٹین جبکہ اٹلی ٹاپ 20 کی فہرست سے نکل جائے گا۔#

متعلقہ عنوان :