وژن 2025ء کے تحت پاکستان کو دنیا کی20ویں بڑی معیشت بنانے کا منصوبہ ہے ،نوازشریف

پاکستان بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مقام بن رہا ہے، حکومت اپنے منصوبے کو مکمل کرنے کی خاطر غیر ملکی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہے پاکستانی معیشت عالمی اداروں کی توقعات سے زیادہ ترقی کررہی ہے ،ملک میں کثیر الجہت اصلاحات کر رہے ہیں، چین کیساتھ ایک سڑک اور ایک خطے کے ویژن پر کام چل رہا ہے وزیراعظم کا اسلام آباد میں امریکا ، برطانیہ ، چین اور اٹلی سمیت 14ممالک کی38 کمپنیوں کے سربراہان سے ملاقات کے دوران خطاب

جمعرات 9 فروری 2017 14:18

وژن 2025ء کے تحت پاکستان کو دنیا کی20ویں بڑی معیشت بنانے کا منصوبہ ہے ،نوازشریف
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 فروری2017ء) وزیرا عظم نوازشریف نے کہا ہے کہ وژن 2025 کے تحت پاکستان کو دنیا کی 20 ویں بڑی معیشت بنانے کا منصوبہ ہے، پاکستان بیرونی سرمایہ کاروں کے لئے پرکشش مقام بن رہا ہے، حکومت اپنے منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے، اقتدار سنبھالا تو پاکستان کو معاشی بحران کا سامنا تھا مگر چیلنج کو قبول کرتے ہوئے تمام مسائل حل کرنے کا عزم کیا ،آج پاکستان کی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے، پاکستانی معیشت عالمی اداروں کی توقعات سے زیادہ ترقی کررہی ہے ،ملک میں کثیر الجہت اصلاحات کر رہے ہیں، چین کے ساتھ ایک سڑک اور ایک خطے کے ویژن پر کام چل رہا ہے ۔

اسلام آباد میں امریکا ، برطانیہ ، چین اور اٹلی سمیت 14ممالک کے 38 کمپنیوں کے سربراہان سے ملاقات کے دوران خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ پاکستان کی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے ،ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری لانے کیلئے کوشاں ہیں ۔

(جاری ہے)

آپ کا پاکستان کا دورہ نئے تجارتی مواقع فراہم کرے گا، ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری کیلئے مختلف زونزقائم کررہے ہیں۔

غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ساز گار ماحول دے رہے ہیں اور پائیدار معاشی اصلاحات کی بدولت غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہورہا ہے ،انہوں نے کہاکہ پاکستان بیرونی سرمایہ کاروں کے لئے پرکشش مقام بن رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ۔2025ء میں پاکستان دنیا کی پہلی 20 معیشتوں میں شامل ہو جائیگا اور پرائس واٹر ہاؤس کوپرس ( پی ڈبلیو سی) نے اپنی رپورٹ میں پاکستان کو 2030 کی دنیا کی 32 بڑی معیشتوں میں جگہ دی ہے۔

، ملک میں ترقی کیلئے کثر الجہت اصلاحات کررہے ہیں ،وزیر اعظم نوازشریف نے مزید کہا کہ حکومتی اقدامات کی بدولت ملکی افراط زر میں کمی آئی ہے اور رواں سال ترقی کی شرح 5.5 فیصد تک لے گئے جبکہ خسارہ 8.2 فیصد سے کم ہوکر4.2 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔پاکستان میں کنزیومر مارکیٹ تیزی سے ترقی کر رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں غربت میں کمی واقع ہورہی ہے اور متوسط طبقے کی آمدن میں اضافہ ہورہا ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم 2013میں آئے تومعیشت کی بہت بری حالت تھی مگر موجودہ حکومت کی پائیدارمعاشی اصلاحات کے باعث سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا،غیر ملکی سرمایہ کاری لا نے کیلئے پرعزم ہیں اورملک میں اقتصادی حالات بہتر ہو رہے ہیں ، پاکستانی معیشت عالمی اداروں کی توقعات سے زیادہ ترقی کررہی ہے ، غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ساز ماحول اور مراعات دی جارہی ہیں ، ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے صنعتی زونز بھی قائم کیے جارہے ہیں جس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ پاکستان کی سٹاک ایکسچینج میں 50ہزار کی حد عبور کرلی ہے اور پاکستان کے سٹاک مارکیٹ کا اب خطے کی بڑی منڈیوں میں شمار ہورہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جب کہ پاکستان یورپ اور امریکی منڈیوں میں ابھرتی ہوئی معیشت کے طور پر سامنے آ رہا ہے۔صنعتی شعبے نے نمایاں کامیابیاں حاصل کرتے ہوئے سال 2016-2015 کے دوران اپنی معیشت میں 6.8 فیصد اضافہ کیا، جب کہ رواں برس اس میں مزید بہتری کی امید ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے گزشتہ 3 سال کے دوران ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کیا، اور ٹیکس وصولیوں کی مجموعی پیداوار جو پہلے 9.8 فیصد تھی بڑھ کر 12.4 فیصد تک پہنچ گئی۔

نوازشریف نے کہا کہ چین کے ساتھ ایک سڑک اور ایک خطے کے ویژن پر کام جاری ہے اور اقتصادی راہداری کے تحت 55ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری ہورہی ہے اور سی پیک کے تحت ملک میں صنعتی زونز ، شاہراہیں اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی ہورہی ہے ، سی پیک سے گوادر اورچین منسلک ہو جائیں گے ، سی پیک وسط ایشیائی ریاستوں کو بھی پاکستان سے منسلک کردے گا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے اور ہم دنیا کے ساتھ تجارت کے ہر وقت تیار ہیں ۔