آذربائیجان کی 16 کمپنیوں کے نمائندگان پر مشتمل تجارتی وفد کا اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ

جمعرات 9 فروری 2017 18:35

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 فروری2017ء) آذربائیجان کی 16 کمپنیوں کے نمائندگان پر مشتمل ایک تجارتی وفد نے آذربائیجان ایکسپورٹ اینڈ انوسٹمنٹ پروموشن فائونڈیشن کے وائس چیئرمین یوسف عبداللہ کی قیادت میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں پاکستان کے ساتھ کاروباری شراکتیں قائم کرنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

کمپنیوں کے نمائندگان نے مقامی تاجر برادری کے ساتھ بی ٹو بی میٹنگز بھی کیں۔ پاکستان میں تعینات آذربائیجان کے سفیر علی علی زادہ بھی وفد کے ہمراہ تھے۔ وفد میں تیل و گیس، سٹیل، ٹرانسپورٹ، فوڈ پراسسنگ، فارمنگ، ٹریڈ، پیکیجنگ و پیپر انڈسٹری، پھل و سبزیاں، ڈیری مصنوعات، چاکلیٹ، ہوٹل انڈسٹری، فرنیچر، کاسمیٹکس، منرل واٹراور کاٹن سمیت دیگر شعبوں کی کمپنیوں کے نمائندگان شامل تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آذربائیجان کے سفیر علی علی زادہ نے کہا کہ 2016ء کے دوران پاکستان اور آذربائیجان کی باہمی تجارت میں تین گنا اضافہ ہوا ہے تاہم اس کو مزید بہتر کرنے کی ابھی بھی وسیع گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت مضبوط باہمی تجارتی تعلقات قائم کرنے میں گہری دلچسپی رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اکتوبر 2016ء میں وزیراعظم نواز شریف نے آذربائیجان کا دورہ کیا جبکہ دسمبر 2016ء میں پاکستان کے وزیر تجارت خرم دستگیر نے ان کے ملک کا دورہ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان موجودہ بہتر دوستانہ تعلقات کو طویل المدت اور پائیدار تجارتی و اقتصادی تعلقات میں تبدیل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان آزاد تجارت کا معاہدہ کرنے کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تاہم اس میں کچھ وقت لگے گا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ آذربائیجان کے تجارتی وفد کے موجودہ دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کو مزید بہتر کرنے کے نئے مواقع تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔آذربائیجان ایکسپورٹ اینڈ انوسٹمنٹ پروموشن فائونڈیشن کے وائس چیئرمین یوسف عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آذربائیجان کی کمپنیاں پاکستان کے ساتھ کاروبار کرنے میں گہری دلچسپی رکھتی ہیں اور ان کے پاکستان آنے کا مقصد زراعت سمیت دیگر شعبوں میں پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ کاروباری شراکتیں قائم کرنے کے امکانات کا جائزہ لینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا ملک بیرونی سرمایہ کاروں کو پرکشش مراعات فراہم کرتا ہے جبکہ آذربائیجان کے انڈسٹریل اور ٹیکنالوجی پارک میں سرمایہ کاری کرنے پر بیرونی سرمایہ کاروں کو 7سال تک ٹیکس کی چھوٹ دی جاتی ہے لہٰذا انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سرمایہ کار آذربائیجان میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں۔ آذربائیجان کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر خالد ملک نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان عمدہ سیاسی تعلقات قائم ہیں لیکن باہمی تجارت صلاحیت سے بہت کم ہے حالانکہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تجارت کو فروغ دینے کے عمدہ مواقع موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آذربائیجان کو ریڈی میڈ گارمنٹس، کاٹن پراڈیکٹس، انجینئرنگ گڈز، صارفین کی مصنوعات، ادویات، چاول ٹیکسٹائل فیبرکس، سپورٹس گڈز، آلات جراحی اور ٹینٹ سمیت متعدد مصنوعات برآمد کر سکتا ہے اسی طرح پاکستان آذربائیجان سے تیل و پیٹرولیم مصنوعات، دھاتیں، کمیکلز پراڈیکٹس، پھلوں کے جوس، خام کپاس اور ایل پی جی سمیت دیگر مصنوعات درآمد کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان مقاصد کے حصول کیلئے دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان براہ راست روابط کا قیام اشد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان زراعت، توانائی، انفراسٹریکچر کی ترقی اور ٹرانسپورت سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان فارماسوٹیکلز شعبے میں کافی مہارت رکھتا ہے اور آذربائیجان اس شعبے میں پاکستان کے ساتھ جوائنٹ وینچرز قائم کرنے پر توجہ دے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فارماسوٹیکل کمپنیوں کو آذربائیجان میں رجسٹریشن کے عمل میں سہولت فراہم کی جائے تاکہ پاکستانی کمپنیاں اپنی ادویات اس کی مارکیٹ میں متعارف کرا سکیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک تجارتی وفود کا باکثرت تبادلہ کرنے اور ایک دوسرے کے ملک میں نمائشیں منعقد کرنے پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان گوادر پورٹ کے ذریعے اپنی برآمدات کو ایشیاء پیسیفک، جنوب مشرقی ایشیاء اور جنوبی ایشیاء کی مارکیٹوں میں بہتر فروغ دے سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک آزاد تجارت کا معاہدہ کرنے اور براہ راست ہوائی پروازیں شروع کرنے پر بھی غور کریںجس سے دوطرفہ تجارت بہتر ہو گی۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر طاہر ایوب، ظفر بختاوری، نعیم صدیقی اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

متعلقہ عنوان :