تیمور ریاض قتل کیس میں اہم انکشاف، پولیس اہلکار فائرنگ کے بعد گاڑی کا پیچھے والا شیشہ گن سے توڑ کر لاش کا بغور جائزہ لینے کے بعد فرار ہوا

وفاقی پولیس کے ایگل اسکواڈ و سمیع اللہ کے ساتھی اہلکار طارق پر سے دفعات ختم کردی گئیں، طارق شامل تفتیش رہے گا، سمیع اللہ کا 3روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

جمعہ 10 فروری 2017 22:28

تیمور  ریاض قتل کیس میں اہم انکشاف، پولیس اہلکار  فائرنگ کے بعد گاڑی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 فروری2017ء) تیمورریاض قتل کیس میں اہم انکشاف، پولیس اہلکار سمیع اللہ فائرنگ کے بعد گاڑی کا پیچھے والا شیشہ اپنی گن سے توڑ کر لاش کا بغور جائزہ لینے کے بعد فرار ہوگیا، وفاقی پولیس کے ایگل اسکواڈ و سمیع اللہ کے ساتھی اہلکار طارق پر سے دفعات ختم کردی گئی تاہم طارق شامل تفتیش رہے گا، پولیس اہلکارسمیع اللہ کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والی26سا لہ نوجوان تیمور ریاض قتل کیس میں ملوث اسلام آباد پولیس کے ایگل اسکواڈ اہلکار سمیع اللہ کا 3روزہ جسمانی ریمانڈ منظور ہو گیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ جمعہ کے روز وفاقی پولیس اہلکار کی فائر نگ سے جاں بحق ہونے والے 26سالہ نوجوان تیمور ریاض کے بھائی نے نیا سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایگل اسکواڈ کے اہلکار سمیع اللہ نے جان بوجھ کر بھائی کو قتل کیا جس کا ثبوت یہ ہے کہ پولیس اہلکار نے اپنی گن مار کر گاڑی کا پچھلا شیشہ توڑا اور چیک کیا کہ مقتول زندہ ہے کہ نہیں، اس کے بعد گاڑی کو وقوعہ کی جگہ سے تھوڑا دور دھکیلا گیا ۔

(جاری ہے)

مقتول کے بھائی ساجد ریاض نے بتایا ہے کہ پولیس تحقیقات میں جان بوجھ کر ٹال مٹوئی سے کام لے رہی ہے،ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی جبکہ واقعہ بالکل سیدھا ہے،ساجد ریاض نے بتایا ہے کہ پولیس اہلکار طارق نے گولی نہیں چلائی تو ہم اس کو کیس میں نہیں گھسیٹے گے تاہم وقوعہ کا چشم دید گواہ ہونے کے باعث اس کو نظر انداز نہیں کر نا چاہیئے،کیس کے انوسٹی گیشن آفیسر شوکت تھابل نے بتایا ہے کہ فائرنگ سمیع اللہ نے کی ہے جس کی وجہ سے باقی پولیس اہلکار جو ڈیوٹی پر کار سرکار پر مامور تھے انکو شامل نہیں کیا جا سکتا جبکہ طارق کو شامل تفتیش ضرور رکھا جائے گا، انوسٹی گیشن آفیسر نے مزید بتایا کہ سمیع اللہ کی گن جس سے فائرنگ ہوئی تھی کو فرانزک رپورٹ کے لئے لیبارٹری بھجوایا گیا ہے جس کی رپورٹ جلد آنے کے بعد معاملہ کافی حد تک حل ہو جائے گا،قبل ازیں ضلعی عدالت اسلام آباد نے تیمور ریاض قتل کیس میں گرفتار پولیس اہلکار سمیت اللہ کے جسمانی ریمانڈ میں 3روز کی مزید توسیع کر دی۔

فائرنگ کر کے ایک نوجوان تیمور ریاض کو قتل کرنے پولیس اہلکار سمیع اللہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ عامر خلیل کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت پیشی کے موقع پر پولیس تھانہ سبزی منڈی نے فاضل جج کے سامنے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست پیش کی۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ ملزم سمیع اللہ ایگل سکواڈ کا اہلکار ہے اور اس نے آئی ٹین ون کے علاقہ میں لگے ایک پولیس کے ناکے پر نوجوان تیمور ریاض کو روکے جانے پر نہ رکھنے کے نتیجے میں فائرنگ کر کے ہلاک کیا۔

ملزم کے خلاف تفتیش بقایا ہے۔ لہذا اس کے خلاف جسمانی ریمانڈ کی توسیع کی جائے۔ فاضل جج نے پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 3روز کا اضافہ کر کے اسے پولیس کے حوالے کر دیا۔ واضح رہے کہ ملزم نے ناکے پرنہ رکنے کے باعث فائرنگ کر کے 27سالہ تیمور ریاض کو قتل کیا تھا۔۔(حسن رضا)