نادرا کراچی میں پشتو اور بنگلہ زبان بولنے والے لاکھوں افراد کی شناختی کارڈ کے مسائل کو خوامخواہ پیچیدہ بنا رہا ہے

جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن کی پختون عمائدین کے نمائندہ جرگہ سے گفتگو

ہفتہ 11 فروری 2017 23:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 فروری2017ء) جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ نادرا کراچی میں پشتو اور بنگلہ زبان بولنے والے لاکھوں افراد کی شناختی کارڈ کے مسائل کو خوامخواہ پیچیدہ بنا رہا ہے،جن لوگوں کے پاس 1965 کا ریکارڈ موجود ہے ،انہیں بھی نوٹسز بھیجے جارہے ہیں،نادرا اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے قانونی تقاضے ضرور پورا کرے مگر کسی پاکستانی کا شناختی کارڈ بلاک کرنا خود غیر قانونی عمل ہے ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو کراچی کے رہائشی پختون عمائدین کے نمائندہ جرگہ سے گفتگو کررہے تھے جو مفتی سلیم شاہ کی قیادت میں ملاقات کے لئے آیا تھااس موقع پر صوبائی نائب امیر قاری محمد عثمان ،مولانا محمد غیاث ،مفتی عبدالحق عثمانی ،حافظ محمد نعیم قاری ،عبدالرزاق قمر اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے،مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ محص اس بنیاد پر عوام کے شناختی کارڈ بلاک کرنا یا انہیں نوٹسز پہنچنا کہ ان کی پیدائش کراچی کی نہیں ہے ایسے اقدامات سوائے عوام میں نفرت پیدا کرنے کے اور کچھ بھی نہیں یہ قانون کس نے بتایا ہے کہ دوسرے صوبوں یا شہروں کے لوگوں کے شناختی کارڈز کراچی میں نہیں بن سکتے ہیں یا جو بنے ہوئے ہیں وہ بلاک کردئیے جائیں ،انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہر شہری کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ملک میں جہاں کا روبار کرے رہائش مستقل یا عارضی اختیار کرے قانون کی روسے کوئی پابندی نہیں ہے ہر ادارے تباہ ہوکر رہ گئے ہیں۔