پاکستان کی مضبوط معیشت کا خواب حقیقت بننے جا رہا ہے، موجودہ حکومت کی دانشمندانہ پالیسی کی وجہ سے دہشت گردی کو شکست ہوئی، توانائی کا مسئلہ بہتری کی طرف گامزن ہے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز

ہفتہ 11 فروری 2017 23:45

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 فروری2017ء) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان کی مضبوط معیشت کا خواب حقیقت بننے جا رہا ہے، موجودہ حکومت کی دانشمندانہ پالیسی کی وجہ سے دہشت گردی کو شکست ہوئی ہے، اندرونی خطرات سے نمٹا گیا ہے، توانائی کا مسئلہ بہتری کی طرف گامزن ہے اور انفرااسٹرکچر میں تیزی سے تبدیلی لائی جا رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرز کے ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ چائنا ایک مضبوط معیشت کے طور پر ابھر چکا ہے اور پاکستان خطے میں تمام ممالک کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنا چاہتا ہے اور روس کے ساتھ بھی ہمارے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

سرتاج عزیز نے کہا کہ سی پیک منصوبہ موجودہ حکومت کا سب سے بڑا کارنامہ ہے جس سے نہ صرف پاکستان، چین بلکہ جنوبی ایشیاء کے دیگر ممالک بھی استفادہ حاصل کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد ضرب عضب شروع کیا اور کراچی کی صورتحال بہتر کرنے کے لئے بھی آپریشن کیا گیا جس کی وجہ سے کراچی میں امن وامان کی فضاء بہتر ہوئی ہے اور جنوبی وزیرستان میں حکومت کی رٹ 100 فیصد قائم ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مسلم ممالک کے ساتھ بھی بہتر تعلقات کا خواہاں ہے، سعودی عرب اور ترکی کے ساتھ ہمارے تعلقات بہت مضبوط ہیں اور ہم یورپ، افریقہ و دیگر ممالک کے ساتھ بھی مستحکم اور دیرپا تعلقات چاہتے ہیں۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی میں افغانستان، انڈیا اور امریکہ نہایت اہمیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں غیر یقینی صورتحال سے خطے میں تشویش ہے، پاکستان نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ افغانستان کو پرامن بنایا جائے، اسی وجہ سے لاکھوں افغان مہاجرین پاکستان میں مقیم ہیں اور بڑی تعداد میں گریجویٹس پاکستان کی یونیورسٹیوں سے تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو مسئلہ کشمیر حل کرنا ہو گا، بھارت پوری کوشش کر رہا ہے کہ مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹائی جائے اس لئے وہ پاکستان کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کرتا رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تو بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں کہ کشمیر کا مسئلہ ایک حقیقت ہے اور بھارت کو یہ مسئلہ حل کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ کے ساتھ اچھے اور دیرپا تعلقات کے خواہاں ہے۔