کوہاٹ ،حنا شاہ نواز قتل: کیس نے نیا موڑ اختیار کرلیا

مرکزی ملزم نے سوشل میڈیا پر اپنی بے گناہی کا دعویٰ کر دیا خاتون کے اہلخانہ نے اصل قاتل کو بچانے کے لیے انھیں پھنسایا ،مرکزی ملزم

پیر 13 فروری 2017 12:01

کوہاٹ ،حنا شاہ نواز قتل: کیس نے نیا موڑ اختیار کرلیا
کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 فروری2017ء) صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں ایک این جی او کی خاتون ملازم کے قتل کیس نے اٴْس وقت نیا موڑ اختیار کرلیا جب کیس میں نامزد مرکزی ملزم نے سوشل میڈیا پر آکر اپنی بے گناہی کا دعویٰ کیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق اپنے بیان میں محبوب عالم نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے اپنی کزن کو قتل نہیں کیا بلکہ اصل مجرم کوئی اور ہے۔

ویڈیو پیغام میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے خاندان میں بہت سی دیگر لڑکیاں بھی ملازمت کر رہی ہیں جبکہ ان کی اپنی بہن بھی ایک اسکول میں پڑھاتی ہے۔ساتھ ہی محبوب عالم نے دعویٰ کیا کہ خاتون کے اہلخانہ نے اصل قاتل کو بچانے کے لیے انھیں پھنسایا ہے۔یاد رہے کہ خاتون کو رواں ماہ 6 فروری کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

جب اس حوالے سے استار زئی پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او نذیر سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ محبوب عالم کے چند رشتہ دار کچھ روز قبل ان کے دفتر آئے تھے اور انھوں نے بھی ان ہی خیالات کا اظہار کیا تھا۔

انھوں نے محبوب کے رشتہ داروں کے حوالے سے بتایا کہ وہ اسے اپنی صفائی دینے اور بیان ریکارڈ کروانے کے لیے پولیس کے سامنے پیش کرنے کو تیار ہیں، لیکن پولیس اسے گرفتار نہیں کرے گی۔تاہم پولیس نے انھیں بتایا کہ محبوب کو مقتول کی بہن نے ایف آئی آر میں براہ راست نامزد کیا ہے، جو اس واقعے کی عینی شاہد ہونے کی دعویدار ہے، لہذا قانونی طور پر وہ اسے کوئی ریلیف فراہم نہیں کرسکتے۔انھوں نے محبوب کو مشورہ دیا کہ اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے اس کے پاس جتنے بھی ثبوت ہیں، وہ انھیں عدالت اور قانون کے سامنے پیش کردے۔پولیس کے پبلک ریلیشنز آفیسر (پی آر او) فضل کریم کا کہنا تھا کہ وہ اٴْس وقت تک ملزم کی مدد نہیں کرسکتے جب تک وہ ہتھیار نہ ڈال دے۔

متعلقہ عنوان :