Live Updates

پی ٹی آئی نے وزیر اعلیٰ کی نا اہلی کیلئے دائر ریفرنس میں سپیکر کے رو برو اپنے دلائل پیش کر دئیے ،فیصلہ آئین ‘ قانون کی بالادستی پر مبنی ہوگا‘ سپیکر

پیر 13 فروری 2017 15:15

پی ٹی آئی نے وزیر اعلیٰ کی نا اہلی کیلئے دائر ریفرنس میں سپیکر کے رو ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2017ء) پاکستان تحریک انصاف نے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی نا اہلی کے لئے دائر ریفرنس میں سپیکر پنجاب رانا محمد اقبال کے رو برو اپنے دلائل پیش کر دئیے جبکہ سپیکر رانا محمد اقبال نے کہا ہے کہ میرا فیصلہ آئین اور قانون کی بالادستی پر مبنی ہوگا،ایک فریق کو سن لیا ہے اور دوسری طرف کی بھی سنوںں گا اور19فروری تک ریفرنس کے حوالے سے فیصلہ کردوں گا،پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ عدالتوں کے فیصلے کے بعد سپیکر کے پاس ریفرنس کو مسترد کرنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا اور اگر ایسا کوئی فیصلہ آیاتو نہ صرف اس کیخلاف عدالت جائینگے بلکہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر سڑکوں پر بھی احتجاج کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی طرف سے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی نا اہلی کیلئے دائر ریفرنس میں دلائل دینے کے لئے قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید، پی ٹی آئی پنجاب کے سابق صدر اعجاز احمد چوہدری نے اپنے وکیل بابر اعوان کے ہمراہ سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کے رو برو پیش ہوئے ۔پی ٹی آئی کے رہنمائوں اور وکیل نے سپیکر کے رو برو شہباز شریف کے خلاف عدالتی فیصلوں بارے دلائل دیتے ہوئے استدعا کی کہ مذکورہ ریفرنس کو الیکشن کمیشن کو بھجوایا جائے ۔

اپنے چیمبر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا محمد اقبال نے کہا کہ تحریک انصاف نے اپنے دلائل پیش کر دئیے ہیں اب دوسری طرف کی بھی سنوں گا اور آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کروں گا ۔ دوسر فریق کو جب مناسب سمجھوں گا سن لوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب قانون کے تابع ہیں اس کے مطابق ہی اس پر فیصلہ ہوگا ۔پی ٹی آئی نے 20جنوری کو ریفرنس جمع کرایا تھا ،آئین کے آرٹیکل 63کی شق 2 کے تحت ایک ماہ میں فیصلے کا پابند ہوں اور آئین کے مطابق اس بارے فیصلہ کر لیا جائے گا ۔

پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے کہا کہ ہم نے سپیکر کے روبرو اپنے مفصل دلائل پیش کر دئیے ہیں ۔ شوگر ملوں کے حوالے سے عدالتوں کے فیصلے آ چکے ہیں اور کوئی وجہ نہیں بنتی کہ سپیکر اس ریفرنس کو مسترد کر دیں اور اگر ایسا ہو اتو ہم اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران کے وکلاء عدالتوں میں دلائل دے چکے ہیں اور وہاں انہیں شکست ہوئی ۔

اگر سپیکر نے جانبدارنہ فیصلہ کیا تو اپوزیشن جماعتوں سے مل کر نہ صرف سڑکوں پر احتجاج کریں گے بلکہ اور آئندہ اسمبلی کا اجلاس بھی نہیں چلنے دیں گے ۔تحریک انصاف کے وکیل بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی نااہلی کے لئے دئیے گئے ریفرنس کی منظوری تاریخ دن ہے۔عدالتیں کہہ چکی ہیں کہ ذاتی مفاد کو قومی مفاد پر ترجیح دی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ کا حکم تھاکہ پہلے سپیکر کے پاس جائیںاوراسی بنیاد پر ریفرنس دائر کیا گیا ۔عدالتوں کا شوگر مل پر فیصلہ ان کی نااہلی کا باعث بنتا ہے اور یہ لندن میں بھی ڈیفالٹر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر کا عہدہ اگرچہ سیاست کی وجہ سے ملتا ہے لیکن سپیکر ریفری اور غیر جانبدار ہوتا ہے اورآئین ان پر ذمہ داری ڈالتا ہے،اگر کسی ممبر کی نااہلی کا فیصلہ ہو توسمیراملک اور پرویز مشرف والا کیس کی مثال دی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ انگلینڈ میں فلیٹ خریداری پر شیڈول برطانوی عدالت کا دیا ہے شہباز شریف بھی وہاں موجود رہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی بد قسمتی ہے کہ حکمران ضد پر اڑے ہوئے ہیں ۔انکے بارے میں فیصلے ہیں اور حتمی ہیں یہ کوئی سیاسی نہیں آئینی ریفرنس ہے اس لئے اس کا فیصلہ سیاسی نہیں ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں پاور کے منصوبے لگانے کی بات کی گئی لیکن وہاں سے چینی نکلی،شہباز شریف نااہلیت کی زد میں ہوتے ہیں ،تیس دن کی مدت کے مطابق اگر سپیکر19فروی تک ریفرنس بھیجتے ہیں تو ٹھیک وگرنہ یہ خود بخود یہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا،الیکشن کمیشن کے پاس 90دن ہوتے ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ عدالتی فیصلے موجود ہیں لیکن سپیکر دوسرے فریق کو بھی بلا کر سن لیں۔انہوںنے کہا کہ آپ عدالت میں ڈبل روٹی کا کہیں اور کلاشنکوف نکلے تو کیا یہ کوئی بات نہیں بنتی ۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام جماعتیں متفق ہیں کہ آرٹیکل 62اور63 کو خارج نہیں ہونے دیں گے اورالیکشن کمیشن جیسے اداروں کو آنکھیں کھول کر اس کو لاگو کرنا چاہیے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات