ملک پر بیرونی قرضہ 6کھرب روپے تک بڑھ گیا اندرونی قرضہ کا حجم 12کھرب روپے تک ہوگیا

خوفناک حد تک قرضہ کو ادا کرنے کے لئے کوئی حکومت عملی طور پر کام نہیںکر رہی ہے ایکسپورٹ اور امپورٹ کا تجارتی خسارہ برآمدات کم ہونے کی وجہ سے بڑھ رہا ہے پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن کے زونل چیئرمین کی میڈیا سے گفتگو

پیر 13 فروری 2017 17:34

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 فروری2017ء) پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن کے زونل چیئرمین میاں وقار ناصر نے کہا ہے کہ ملک پر بیرونی قرضہ 6کھرب روپے تک بڑھ گیا ہے جبکہ اندرونی قرضہ کا حجم 12کھرب روپے تک ہوگیا ہے اس خوفناک حد تک قرضہ کو ادا کرنے کے لئے کوئی حکومت عملی طور پر کام نہیںکر رہی ہے ایکسپورٹ اور امپورٹ کا تجارتی خسارہ برآمدات کم ہونے کی وجہ سے بڑھ رہا ہے حکومت کے جمع کئے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا باعث بن رہا ہے وہ گز شتہ روز یہا ں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ پٹرولیم کی کم قیمتوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومت بیرونی اور اندرونی قرضہ جات کی ادائیگی کرے ملک پ قرضے کا بوجھ کم کرنے کی کوشش کرے انہوں نے کہا اس سنگین مسئلہ کے حل کے لئے حکومت پٹرولیم کی درآمد پر جو 30%ٹیکس وصول کررہی ہے اسے ان قرضہ جات کی ادائیگی کے لئے استعمال کرے اور ملک پر قرضوں کے بوجھ میں کمی کرے انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پیدواری لاگت کم کرنے کے لئے صنعتوں بالخصوص چھوٹی صنعتوں کے لئے خام مال کی قیمتوں میں کمی کرے انہوں نے کہا کہ صرف برآمدی صنعتوں کو رعایات دینا ہی کافی نہیں ہے بلکہ ان صنعتوں کو ویلیو ایڈیشن کے لئے تیار مال مہیا کرنے والی پاور لومز، ڈائینگ ،سائزنگ، پرنٹنگ کی صنعتوں کو مراعات دے تاکہ اندرونی ملک تجارت بھی کرے۔

متعلقہ عنوان :