ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکہ خود کش تھا،نوعیت کے بارے میں مزید تحقیقات جاری ہیں‘ رانا ثنا اللہ

دہشتگرد صرف لاشیں چاہتے ہیں انہیں عوام اوراعلی سرکاری عہدوں پر فائز لوگوں سے کوئی سروکارنہیں ‘ وزیر قانون

پیر 13 فروری 2017 22:33

ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکہ خود کش تھا،نوعیت کے بارے میں مزید تحقیقات ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2017ء) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثنا ء اللہ خان نے کہا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق چیئرنگ کراس کے مقام پرہونے والا ھماکا خود کش تھا تاہم اس کی نوعیت کے بارے میں مزید تحقیقات جا ری ہیں۔میڈیاسے گفتگو میں رانا ثنا ء اللہ نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ واقعہ میں دو پولیس آفیسرز اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہو ئے۔

صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر) احمد مبین اور قائمقام ڈی آئی جی آپریشنز ایس ایس پی زاہد گوندل کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکا خودکش لگتا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا مال روڈ پر کسی کو احتجاج کی اجازت نہیں تھی جبکہ دہشتگردوں کا ٹارگٹ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو نقصان پہنچانا ہوتا ہے اس لئے دہشت گردوں نے اس مقام کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد صرف لاشیں چاہتے ہیں انہیں عوام اوراعلی سرکاری عہدوں پر فائز لوگوں سے کوئی سروکارنہیں ، احتجا ج میں عوام کی تعداد پولیس اہلکاروں سے زیادہ ہونے کی وجہ سے سکیورٹی کا مسئلہ پیش آرہاتھا کہ اچانک دھماکہ ہوگیا۔انہوں نے کہاکہ احتجاج میں سینکڑوں کی تعدادمیں لوگ شریک تھے اسی دوران خود کش حملہ آور کو دھماکہ کرنے کا موقع ملا ۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے موقف اختیار کیا کہ تھریٹ لیٹر جاری ہونے کے بعد گورنر ہائوس اورا س کے ملحقہ علاقے میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی تھی لیکن ایوان وزیر اعلیٰ پنجاب اسمبلی کے سامنے اکثر ہی سکیورٹی سخت رہتی تھی کیونکہ یہاں آئے دن احتجاج ہوتے رہتے ہیں۔