بھارتی سپریم کورٹ نے تمل ناڈو کی نامزد وزیر اعلی کو 4سال کی سزا سنادی، 10کروڑ روپے جرمانہ بھی عائد

عدالت نے ششی کلا کو آمدنی سے زیادہ جائیداد رکھنے کے معاملے میں مجرم قراردیا

منگل 14 فروری 2017 13:15

بھارتی سپریم کورٹ نے تمل ناڈو کی نامزد وزیر اعلی کو  4سال کی سزا سنادی، ..
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 فروری2017ء) بھارتی ریاست تمل ناڈو میں سیاسی تعطل کے درمیان سپریم کورٹ نے وہاں کی نامزد وزیر اعلی ششی کلا کو آمدنی سے زیادہ جائیداد رکھنے کے معاملے میں مجرم قرار دیتے ہوئے 4سال کی سزا سنادی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابقبھارت کی جنوبی ریاست تمل ناڈو میں سیاسی تعطل کے درمیان سپریم کورٹ نے وہاں کی نامزد وزیر اعلی ششی کلا کو آمدنی سے زیادہ جائیداد رکھنے کے معاملے میں مجرم قرار دیدیا ہے ۔

عدالتِ عظمی کے مطابق ششی کلا کو اب سرینڈر کرنا ہوگا کیونکہ کورٹ نے انھیں چار سال کی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ ان پر10 کروڑ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ پلٹ دیا ہے اور ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

(جاری ہے)

ٹرائل کورٹ کے جج نے آمدنی سے زیادہ جائیداد کے معاملے میں جے للتا اور ششی کلا کو مجرم قرار دیا تھا۔

عدالت نے جے للتا کو ان کے انتقال کے بعد بری قرار دیا ہے لیکن باقی تینوں ملزمان کو تین ہفتے کے اندر کرناٹک ہائی کورٹ میں سرینڈر کرنے کے لیے کہا ہے۔جے للتا اور ششی کلا کے علاوہ دو دیگر ملزمان میں وی این سدھارن اور یلوراسی شامل ہیں۔ عدالت نے تینوں ملزمان کو ذیلی عدالت میں سرینڈر کرنے کے لیے کہا ہے۔یہ مقدمہ بی جے پی کے رہنما سبرامنیم سوامی نے دائر کیا تھا وہ مقدمہ دائر کرتے وقت پارٹی کے چیئرمین تھے۔

انھوں نے فیصلہ آنے کے بعد ٹویٹ کیا کہ '20 سال بعد بالآخر میری جیت ہوئی۔عدالت کا فیصلہ آنے میں 19 سال لگ گئے۔تمل ناڈو کی سابق وزیر اعلی جے للتا کے انتقال کے بعد ششی کلا اے آئی اے ڈی ایم کے اراکین اسمبلی کی لیڈر منتخب کی گئی تھیں۔ اس سے پہلے انھیں پارٹی کا جنرل سیکریٹری بنایا گیا تھا۔سابق نگراں وزیر اعلی پنیر سلوم کے لیے بظاہر اب راستہ ہموار نظر آتا ہے۔

گذشتہ چند دنوں کے دوران وہ ششی کلا کے خلاف وزیراعلی کی دوڑ میں یہ کہتے ہوئے شامل ہوئے تھے کہ جے للتا یہ چاہتی تھیں کہ وہ (پنیر سلوم) ہی ریاست کے وزیر اعلی ہوں۔اس سے قبل جب جے للتا کو سزا سنائی گئی تھی اور انھیں جیل جانا پڑا تھا انھوں نے پنیر سلوم کو ہی نگراں وزیر اعلی مقرر کیا تھا اور جب وہ آخری بار بیمار ہوئی تھیں تو بھی پنیر سلوم نے ہی ان کے کاموں کی ذمہ داری اٹھائی تھی۔

متعلقہ عنوان :