عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی دھجیاں اڑا کراو ایم جی میں ایکس کیڈرافسروں کو ضم کرنے کی منظوری لینے پر سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر

سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن مختلف لیکچرارز اور اپنے من پسند افسروں کو او ایم جی میں شامل کرکے عدالتی فیصلے خلاف ورزی کر رہے ہیں، درخواست گذاروں کاموقف

منگل 14 فروری 2017 18:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 فروری2017ء) عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی دھجیاں اڑاتے ہوئے آفس منیجمنٹ گروپ (او ایم جی)میں ایکس کیڈرافسروں کو ضم کرنے کی منظوری لینے پر وفاقی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی ،او ایم جی افسروں کی طرف سے دائر کردہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن مختلف لیکچرارز اور اپنے من پسند افسروں کو او ایم جی میں شامل کرکے عدالتی فیصلے خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

پیر کو او ایم جی افسروں نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی طرف سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آفس منیجمنٹ گروپ (او ایم جی)میں ایکس کیڈر افسروں کو شامل کرنے پر توہین عدالت کی پٹیشن دائر کردی ہے،محمد عمیر اور دیگر افسروں کی طرف سے احمد نوازچوہدری ایڈووکیٹ کے ذریعے سپریم کورٹ میں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی خلاف ورزی پر سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن طاہر شہباز کے خلاف دائر کردہ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ او ایم جی میں ایکس کیڈر افسروں کو شامل کرنے اور او ایم جی کی سیٹوںکے تبدلے ایکس کیڈر افسروں کو پوسٹنگ دینے کی پٹیشن پر 12جون2013کو عدالت عظمیٰ نے فیصلہ دیا تھا کہ او ایم جی سی ایس ایس کی سیٹوں کے بدلے کسی بھی ایکس کیڈر افسر کو پوسٹنگ دی جائے نہ ہی انہیں او ایم جی میں ضم کیا جائے گا لیکن سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن نے مختلف لیکچرار اور اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن میں ڈیپوٹیشن پر آنے والوں کو او ایم جی میں ضم کرنے کیلئے نہ صرف وزیراعظم کو سمری بھیجی بلکہ او ایم جی سی ایس ایس 2016 میں 75 سیٹیں ایکس کیڈر افسروں کیلئے منظورکروالی ہیں حالانکہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے اچھی طرح آگاہ تھے لیکن اس کے باوجود انہوں نے عدالتی فیصلے کی دھجیاں اڑائیں۔

(جاری ہے)

پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن نے سیاسی بنیادوں پر تعینات ہو کر ڈیپوٹیشن حاصل کرنے والے من پسند افسروں کو نوازنے کی کوشش کی ہے،ایکس کیڈر افسروں کو سروس گروپ میں ضم نہ کرنے کے عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر حکومت سندھ،ایف آئی اے اور ورکرز ویلفیئر فنڈ سمیت دیگر کئی محکموں نے عملدرآمد کر رکھا ہے تاہم اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن میں بیٹھی پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کی مضبوط لابی اپنے ڈویڑن میں عدالتی فیصلے کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔…(خ م+آچ)

متعلقہ عنوان :