سانحہ لاہور جیسے واقعات کو روکنے کیلئے حکومت کو نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد‘پڑوسیوں ممالک سے اچھے تعلقات اور فاٹا کی محرومیوں کا ازالہ کرناہوگا ‘مردم شماری کے طریقہ کار کو واضح کیاجائے

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اور سابق وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی کی سانحہ لاہور کی مذمت

منگل 14 فروری 2017 22:02

سانحہ لاہور جیسے واقعات کو روکنے کیلئے حکومت کو نیشنل ایکشن پلان پر ..
مردان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 فروری2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اور سابق وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی ایم این اے نے لاہور دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس اندوہناک واقعے میں اعلیٰ پولیس آفیسران اوردیگر بے گناہ شہریوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہارکیاہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعامانگتے ہوئے کہاہے کہ اس قسم کی واقعات کو روکنے کے لئے حکومت کو نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد ،پڑوسیوں ممالک سے اچھے تعلقات اور فاٹا کی محرومیوں کا ازالہ کرناہوگا ،مردم شماری کے طریقہ کار کو واضح کیاجائے فاٹا کے معاملے کو عین وقت پر کابینہ کے ایجنڈے سے نکالنا افسوسناک امرہے ، اقتدارہماری منزل نہیں پختونوں کے اتحاد ،بہتر اور روشن مستقبل کیلئے آخری حدتک جانے کو تیارہیں ان ملے جلے خیالات کااظہار انہوںنے پیر کی شام حلقہ پی کے 30کے علاقہ گڑیالہ میں امیر جہان خان کے حجرے میں شمولیتی اجتماع سے خطاب اورمیڈیا سے گفتگو کے دوران کیا شمولیتی اجتماع میں امیر جہان خان نے جماعت اسلامی جبکہ طارق خان اورراج ولی خان پی ٹی آئی نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت مستعفی ہوکر اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا امیرحیدرخان ہوتی نے نئے شامل ہونے والوں کو ٹوپیاں پہنائیں اوران کے گھروں پر پارٹی جھنڈے لہرائے اس موقع پر پارٹی کے صوبائی رہنما حاجی گل نواز خان اورضلعی جنرل سیکرٹری لطیف الرحمان نے بھی خطاب کیا امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں دہشت گردی کے چار واقعات سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ دہشت گردوں کا نیٹ ورک مضبوط ہے انہوںنے کہاکہ دہشت گردی کے واقعات میں کمی ضرورآئی ہے لیکن لاپرواہی برتنے کی بجائے دہشت گردی کے قلع قمع کرنے کے لئے مرکزی اورصوبائی حکومتوں کو مل کر نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل درآمد کرناہوگا،فاٹا کی محرومیوں کے ازالے اورقومی دھارے میں لائے بغیر اس قسم کے مسائل حل نہیں ہوسکتے جبکہ پڑوسی ممالک خصوصاًافغانستان کے ساتھ ہمیں تعلقات بہتر بنانا ہوں گے اے این پی کے صوبائی صدر نے کہاکہ سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو اس معاملے پر حکومت کے پشت پر کھڑا ہوناہوگا اے این پی انہتاپسندی کے خلاف ہر اقدام میں ہر اول دستے کے طورپر کام کرنے کو تیارہے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ حکمران مسلسل صوبے اور فاٹا کو مسلسل نظر انداز کررہے ہیں مرکزی اور صوبائی حکومتوں نے پختونوں کو بدترین حالات اور مسائل کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے اور ان کی ترجیحات اور پالیسیاں پنجاب اور اس کے سیاسی ، اقتصادی مفادات تک محدود ہو کر رہ گئی ہیں جس کے باعث فاٹا اور صوبے کے عوام میں تشویش پھیل گئی ہے انہوںنے کہاکہ فاٹا کا خیبرپختون خوا میں انضمام وقت کی اہم ضرورت اور قبائیلوں پختونوں کے احساس محرومی کے خاتمے کا واحد حل ہے امیر حیدر خان ہوتی نے کہاکہ وفاقی حکومت کی تمام توجہ ، پراجیکٹس اور ترجیحات کا مرکز پنجاب ہے جبکہ عمران خان صوبہ خیبر پختونخوا کے مسائل اور ایشوز سے لاتعلق پر مبنی رویے پر گامزن ہیںصوبہ مالی طورپر ،سیاسی اور انتظامی طورپر بدترین حالات سے دوچارہے، سی پیک ، مردم شماری ، امن و امان اور تعلیم و صحت جیسے ایشوز پر صوبے کے مفادات داؤ پر لگے ہوئے ہیںانہوںنے مزید کہاکہ پختونوں کے بہتر اور روشن مستقبل کیلئے باہمی اتحاد و اتفاق کی ضرورت پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہے ، انہوں نے کہا کہ اس وقت افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ خیبر پختونخوا میں ہونے والی مردم شماری کی گنتی اسلام آباد میں کی جائے گی اگر ایسا ہوا تو اے این پی اس کی شدید مخالفت کرے گی ، انہوں نے کہا کہ حکومت مردم شماری کا ایسا طریقہ کار واضح کرے جو پورے ملک میں یکساں طور پر قابل عمل ہواصوبائی صدر نے کہا کہ فاٹا کے معاملے پر صورتحال غیر واضح ہے ، جبکہ افسوسناک پہلو یہ ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں عین وقت پر فاٹا کا معاملہ ایجنڈے سے نکال دیا گیا جس سے مزید خدشات اور تحفظات نے جنم لیا ،انہوں نے کہا کہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے پارلیمنٹیرینز اس حوالے سے مسلسل احتجاج پر ہیں اور اے این پی قبائلی عوام کے حق کیلئے ان کے احتجاج میں ان کے شانہ بشانہ ہوگی،انہوں نے کہا کہ ہم فاٹا اصلاحات کے حق میں ہیں صوبائی اسمبلی میں ان کی بھرپور نمائندگی کے ساتھ ساتھ انہیں ترقیاتی پیکج بھی ملنا چاہئیے اے این پی کے صوبائی صدر نے کہا کہ 2018کے الیکشن میں اے این پی ایک مضبوط سیاسی قوت کے طور پر سامنے آئے گی اور عوام کے تعاون سے کلین سویپ کر کے صوبے میں اپنی حکومت بنائے گی ، امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ پارٹی میں آئے روز اہم سیاسی شخصیات کی شمولیت اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ اب عوام موجودہ حکومت سے متنفر ہو چکے ہیں اور اے این پی پالیسیوں پر اعتماد کر رہے ہیں۔