وفاقی محکموں کی بد عنوانیوں سے متعلقہ شکایات کو نمٹانے کیلئے 83 وفاقی اداروں میں انہی اداروں کے افسران کو محتسب کے اختیارات د ے دیئے گئے ، 15 دنوں میں شکایت کے ازالہ کا پابند بنا دیا گیا ہے، دنیا بھر میں قائم محتسب نظام ہے میں محتسب کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں، پارلیمنٹ یا صدر مملکت کوبھیجی جا سکتی ہیں،اگر صدر مملکت 2 ماہ تک کسی اپیل کے فیصلہ پر نظر ثانی نہیں کرتا تو پھر محتسب کا فیصلہ قانونی طور پرلاگو ہو جاتا ہے

وفاقی محتسب سلمان فاروقی کا فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ایک تقریب سے خطاب

بدھ 15 فروری 2017 20:00

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 فروری2017ء) وفاقی محتسب سلمان فاروقی نے کہا ہے کہ وفاقی محکموں کی بد عنوانیوں سے متعلقہ شکایات کو نمٹانے کیلئے 83 وفاقی اداروں میں انہی اداروں کے افسران کو محتسب کے اختیارات دے کر 15 دنوں میں شکایت کے ازالہ کا پابند بنا دیا گیا ہے، دنیا بھر میں جہاں بھی محتسب کا نظام ہے ۔ وہاں محتسب کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں، پارلیمنٹ یا صدر مملکت کوبھیجی جا سکتی ہیں انہوں نے کہا کہ اگر صدر مملکت 2 ماہ تک کسی اپیل کے فیصلہ پر نظر ثانی نہیں کرتا تو پھر محتسب کا فیصلہ قانونی طور پرلاگو ہو جاتا ہے۔

وہ بدھ کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس میں وفاقی محتسب ادارہ کے افسران کے علاوہ تاجروں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں بھی وفاقی محتسب کا ادارہ قائم ہے جسے مزید موثر اور فعال بنانے کی کوشش کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ پہلے مختلف اپیلوں کے فیصلوں میں کئی کئی مہینے لگتے تھے جبکہ وفاقی محتسب کی درخواست پر قانون میں تبدیلی کر کے وفاقی محتسب کو رضا کارانہ طور پر7 دن میں فیصلہ کرنے کا پابند بنایا گیاہے۔

انہوں نے بتایا کہ 2014 میں تمام فیصلے 60 دنوں میں ہو ئے جبکہ 2016 میں ملک کے 130 اضلاع اور 500 تحصیلوں میں بھی وفاقی محتسب کا نظام قائم کیا گیا جہاں اپیلوں کے فیصلے 25 دنوں میں کئے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ یہ انتظام صرف ان اضلاع یا تحصیلوں میں کیا گیا ہے جہاں 10 یا اس سے زیادہ شکایتیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال سے شکایات کے ازالہ کیلئے نیا نظام رائج کیا جا رہا ہے جس کے تحت سب سے زیادہ شکایات والے محکموں میں انہی محکموںکے افسران کو محتسب کے اختیارات دے کربٹھا دیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری وفاقی محتسب اور ٹیکس محتسب کے درمیان ایک مفاہمتی یاد داشت پر دستخط ہو ئے ہیں جس کے تحت محتسب کے افسران فیڈریشن کے کراچی، لاہور ، اسلام آباد ، کوئٹہ اور پشاور کے دفاتر میں جا کر ان کے مسائل حل کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ اس سلسلہ میں کل وقتی گریونس کمشنر بھی تعینات کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری بھی ہمارے افسر کو بیٹھنے کی جگہ دے دے تو وہ یہیں پر آکر ان کی اپیلیوں کے فیصلے کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ شکایات نہ صرف وفاقی محتسب بلکہ ٹیکس محتسب سے بھی متعلق ہو سکتی ہیں۔ وفاقی محتسب کے فیصلوں کے خلاف صدرمملکت کو اپیل کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں جہاں بھی محتسب کا نظام ہے ۔

وہاں محتسب کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں، پارلیمنٹ یا صدر مملکت کوبھیجی جا سکتی ہیں انہوں نے کہا کہ اگر صدر مملکت 2 ماہ تک کسی اپیل کے فیصلہ پر نظر ثانی نہیں کرتا تو پھر محتسب کا فیصلہ قانونی طور پرلاگو ہو جاتا ہے۔ اس سے قبل خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر رانا سکندر اعظم نے کہا کہ انصاف کی فراہمی ترقی یافتہ اور مہذب معاشروں کی بنیادی ضرورت ہے ۔

تاہم جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے ہمارے خیال میںیہاں رائج عدالتی نظام میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی ضرورت ہے ۔کیونکہ یہ نظام اسلامی نظام عدل سے نہ تو مطابقت رکھتا ہے اور نہ ہی اس سے غریب کی دہلیز پر انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکا ۔انہوں نے کہا کہ اسلام میں فوری انصاف پر زور دیا گیا ہے تاکہ قانون شکنی کرنے والوں کو نہ صرف فوری طور پر سزا مل سکے بلکہ اس کے ذریعے دوسروں کو بھی عبرت حاصل ہو ۔

انہوں نے کہا کہ ٍہمارا موجودہ عدالتی نظام کسی حد تک ان مقاصد کو پورا کرتا ہے یہ ہم سب کے سامنے عیاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ وفاقی محتسب کے ادارہ نے لوگوں کو فوری اور سستا انصاف مہیا کرنے کی بھر پور کوشش کی اس حوالے سے بڑی تعداد میں ان کیسوں کا بھی ذکر کیا جا سکتا ہے جن کے فیصلے محتسب کے ادارہ کے ذریعے ہوئے ۔اور لوگوں کو فوری انصاف ملا۔

اس موقع پر وفاقی محتسب نے کہا کہ اگرچہ 38 ۔اے اور 40 ۔بی فنانس بل کا حصہ ہیں لیکن اس کے باوجود اگر تاجروں کو زیادتی کی شکایت ہے تو وہ انفرادی طور پر شکایت کریں تا کہ وہ اس کا مداوا کرنے کیلئے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے ضروری اقدامات کر سکیں۔ تقریب سے یونیسکو کی چائلڈ پروٹیکشن پاکستان کی چیف سائرہ کول مین زریاب مسرت سیکرٹری جیل ریفارمز کمیٹی / ڈائریکٹر وفاقی محتسب سیکرٹریٹ اسلام آبادنے بھی شرکت کی۔

سوال و جواب کی نشست میں یعقوب اعوان، افضال احمد اور دیگر حاضرین نے بھی حصہ لیا جبکہ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر میاں حامد جاوید نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔ آخر میں سینئر نائب صدر رانا سکندر اعظم خاں نے وفاقی محتسب سلمان فاروقی کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری جبکہ وفاقی محتسب نے حامد جاوید کو وفاقی محتسب کی خصوصی شیلڈ پیش کی۔