حکومت پنجاب کی جانب سے پنجاب ڈرگ ایکٹ 1976میں ترامیم کا مقصد جعلی اور غیر معیاری ادویات کی روک تھام کویقینی بنانا ہے‘جعلی اور غیر معیاری ادویات کے انسانی صحت پر پڑنے والے اثرات انتہائی مہلک ہیں

صدر پاکستان گرین ٹاسک فورس اور رہنماپاکستان مسلم لیگ (ن)ڈاکٹر جمال ناصر کا بیان

بدھ 15 فروری 2017 22:03

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 فروری2017ء) صدر پاکستان گرین ٹاسک فورس اور رہنماپاکستان مسلم لیگ (ن)ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے پنجاب ڈرگ ایکٹ 1976میں ترامیم کا مقصد جعلی اور غیر معیاری ادویات کی روک تھام کویقینی بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ جعلی اور غیر معیاری ادویات کے انسانی صحت پر پڑنے والے اثرات انتہائی مہلک ہیںا ور مکرو دھندے میں شامل عناصر کسی رعائیت کے مستحق نہیںہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ جو کمپنییاں غیر معیاری اور ناقص ادویات تیاری کرتی ہیں ان کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزائیں دی جاہیںگئی۔ جو شحض اس کاروبار میں پکڑا گیا اس کو قانون کے تحت نئے ایکٹ کی ترمیم کے مطابق بھاری جرمانہ بھی ہوسکتا ہے اور اس کے علاوہ 5 سال کی قید بھی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا ہے جعلی ادویات کے کاروبار میں شامل عناصرانسانیت کے دشمن جو اپنے فائدے کے لیے قیمتی جانوں سے کھیلتے ہیںڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ وزیراعلی شہبازشریف کے ویژن کے مطابق عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور پنجاب حکومت اس صوبہ پنجاب میں صحت کے متعلق اور اچھے اقدامات اٹھا رہی ہے ۔