فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کا حال کالا ڈھاکہ اور کوہستان کی طرح ہو گا ، عدالتیں ثبوت پر فیصلہ کرتی ہیں

فاٹا سے رکن قومی اسمبلی غازی گلاب جمال کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 15 فروری 2017 22:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 فروری2017ء) فاٹا سے رکن قومی اسمبلی غازی گلاب جمال نے کہا ہے کہ فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کا حال کالا ڈھاکہ اور کوہستان کی طرح ہو گا ۔ عدالتیں ثبوت پر فیصلہ کرتی ہیں ۔ بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے فاٹا اصلاحات کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی جب فاٹا کی ایجنسیوں میں گئی تو وہاں کی عوام و سیاسی رہنمائوں نے یہ نہیں کہا کہ فاٹا کو صوبہ کے پی کے میں ضم کیا جائے اگر فاٹا کو کے پی کے میں ضم کیا گیا تو اس کا حال ہزارہ ڈویژن کے ضلع کوہستان اور کالا ڈھاکہ کی طرح ہو گا انہوں نے کہا کہ ضم کرنے کے حوالے سے فاٹا کی عوام و پارلیمنٹرین سے ضرور رائے لی جائے ۔

فاٹا کے پارلیمنٹرین سے حکومت نے جو وعدہ کیے ہیں ان کو پورا کرنے کا وقت آ گیا ہے ۔

(جاری ہے)

جتنے بھی لوگ آج فاٹا اصلاحات کی باتکرتے ہیں ان کا مقصد یہ ہے کہ فاٹا کے حالات بہتر ہوں اور وہاں پر ترقیاتی منصوبے شروع کیے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے کا فائدہ صرف ایک دو ایجنسیوں کو ہو گا ورنہ حالات کالا ڈھاکہ اور کوہستان کی طرح ہو جائیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے پانامہ کیس کے حوالے سے کہا کہ عدالتیں ثبوت کی بنیاد پر فیصلہ کرتی ہیں کسی کے الزام لگانے پر نہیں ۔ 1999 کے مارشل لاء کے دور میں وزیر اعظم نواز شریف کے کاغذات قبضہ میں لیے تھے ۔ …(م د +ار)