مظفر سید ایڈوکیٹ کا فاٹا میں اجتماعی ذمہ داری کے تحت قبیلہ گرفتاری میں اساتذہ کے استثنیٰ کا مطالبہ

بدھ 15 فروری 2017 22:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 فروری2017ء) خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب خان اور رکن صوبائی اسمبلی شوکت یوسفزئی نے حیات آباد میں پی ڈی اے آفس کے سامنے خود کش دھماکہ کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور کے بعد پشاور میں دہشت گردی سے واضح ہو گیا ہے کہ ان ملک و قوم دشمن عناصر کے پس پشت ہماری ہمسایہ ازلی دشمن ریاست کا ہاتھ ہے جو شروع دن سے یہاں امن اور خوشحالی کو سبوتاژ کرنے کیلئے سازشوں میں جتی ہے اور اپنے بے پناہ ریاستی وسائل کا بے دریغ استعمال کرکے سیکورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ بے گناہ عوام کا خون بہانے سے بھی نہیں چوکتی ایک مشترکہ بیان میں انہوں نے وفاق سے مطالبہ کیا کہ اس ریاست کی انسانیت سوز دہشت گردی اور تخریبی سرگرمیوں کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرے اور جارحانہ خارجہ پالیسی کے ذریعے اتحادی ممالک کے علاوہ اقوام متحدہ کو اس دہشت گرد ریاست کے خلاف کاروائی پر آمادہ کرے ورنہ ایسی اقوام متحدہ کا فائدہ کیا جو دہشت گردی کے شکار پاکستان کے عوام کو دہشت گردقوتوں کے رحم و کرم پر چھوڑ کر محض تماشہ دیکھتی رہے انہوں نے پاکستان سمیت مسلم ممالک پر دہشت گرد قوتوں کی جارحیت کا خاموشی سے نظارہ کرنے پر او آئی سی کے کردار کو بھی سوالیہ نشان قرار دیا اور وفاق کو اس پلیٹ فارم کے موثر و نتیجہ خیز استعمال کا مشورہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ عوام دہشت گردی کے خلاف ماضی کی طرح ہر قسم کی قربانیوں کیلئے تیار ہیں مگر وفاق سے بھی نتائج کی امید رکھنے میں حق بجانب ہیں انہوں نے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہوئے غمزدہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیاواضح رہے کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی تینوں وزراء و ارکان ا سمبلی نے اپنی مصروفیات ترک کرکے ریسکیو اور سیکورٹی انتظامات نیز ہسپتالوں میںطبی امداد کے جائزہ کیلئے انتظامیہ اور ہسپتال حکام کے ساتھ ساتھ متاثرہ خاندانوںسے رابطوں کا سلسلہ شروع کیا جبکہ شوکت یوسفزئی نے فوری جائے حادثہ اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پہنچ کر ریسکیو اور طبی سرگرمیوں کا بذات خود جائزہ لینا شروع کیا۔

متعلقہ عنوان :