آزادی پسند رہنمائوں کی بھارتی فوج کے سربراہ کے دھمکی آمیز بیان کی مذمت

جمعرات 16 فروری 2017 19:44

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 فروری2017ء) مقبوضہ کشمیر میں آزادی پسند رہنمائوں نے بھارتی فوج کے سربراہ بپن راوت کے حالیہ بیان پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں انہوں نے پرامن کشمیری مظاہرین کے ساتھ انتہائی سختی سے نمٹنے کی بات کی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیا ن میں بھارتی فوجی سربراہ کے بیان کو واضح دھمکی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت جموں کشمیر میں 47ء سے ہی اسی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں کو صرف کشمیر کی زمین سے مطلب ہے اور اس پر اپنا جبری قبضہ جاری رکھنے کے لیے وہ یہاں کی تمام آبادی کو بھی موت کے گھاٹ اُتار سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوا م بھارتی جبری قبضے کیخلاف جان کی بازی لگانے والے اپنے نوجوانوں کے ساتھ جو والہانہ لگائو رکھتے ہیں جو بھارتی حکمرانوں اور فوج کے لیے غوروفکر کا باعث بن جانا چاہیے تھا اور انہیں سمجھ لینا چاہیے تھا کہ یہ گنتی کے چند سرفروشوں تک بات محدود نہیں ہے، بلکہ پوری کشمیری قوم بھارت کے قبضے کے خلاف سراپا احتجاج ہے ۔

(جاری ہے)

سید علی گیلانی نے افسوس ظاہر کیا کہ بھارت اس نئی صورتحال سے کوئی سبق لینے کے بجائے پُرانی لکیر پیٹنے پر مُصر ہے اور وہ دھمکیوں کے ذریعے سے کشمیریوں کو خاموش کرانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے طرز فکر اور غنڈہ گردی سے ماضی میں کچھ حاصل ہوا ہے اور نہ مستقبل میں اس کے ذریعے سے کشمیریوں کو مرعوب کیا جاسکتا ہے۔ جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوجی سربراہ کے بیان کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

یاسین ملک نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کا یہ بیان مضحکہ خیز ہے جس نے ان کی انسان کش ذہنیت کو بھی اجاگر کیا ہے نیز یہ بیان پوری کشمیری قوم کو براہ راست دھمکی کے مترادف ہے۔انہوں نے نے کہا کہ ظلم ، جبراور دوسرے استعماری حربوں سے آج تک کسی بھی قوم کی تحریک آزادی کو دبایا نہیں جاسکاہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی سربراہ کو یہ بات ملحوظ نظر رکھنی چاہئے کہ ایک ایسی قوم جس نے آزادی کیلئے اپنے لاکھوں جوانوں ،بزرگوں، عورتوں اور بچوں کی قربانیاں دی ہیں اُسے ایسی بے ہودہ دھمکیوں سے خوف زدہ نہیں کیا جاسکتا ہے اور یہ کہ اس طرح کی دھمکیاں کشمیریوں کے حوصلوں کو مذید جلاء بخشنے کا کام کررہی ہیں۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور جموں کشمیر نیشنل فرنٹ کے سربراہ نعیم احمد خان نے بھارتی فوج کے سربراہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دھمکی آمیز پیغامات سے تنازعہ کشمیر کو حل نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوںنے سرینگر میں جاری اایک بیان میں کہا کہ کسی بھی معاملے کے حق یا مخالف میں احتجاج اور مظاہرے کرنا لوگوں کا ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق ہے جسے سے کشمیریوں کو محروم رکھا جا رہا ہے ۔ نعیم احمد خان نے کہا کہ اس طرح کے بیانات سے صورتحال مزید خراب ہو جائے گی ۔ نعیم احمد خان نے کہا کہ جب تک بھارت کشمیر سے متعلق اپنا غیر منطقی اور غیر اُصولی مؤقف ترک نہیں کرے گا اس وقت تک تنازعہ کشمیر کے حل کی راہ نہیں نکل سکتی۔

متعلقہ عنوان :