’’پودا ‘‘کا یورپی یونین وفد اور پاکستان سپورٹس بورڈ کے تعاون سے تقریب کا اہتمام

جمعرات 16 فروری 2017 21:44

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 فروری2017ء) پوٹھوہار آرگنائزیشن فار ڈویلپمنٹ ایڈووکیسی (پودا) نے یورپی یونین وفد برائے پاکستان اور پاکستان سپورٹس بورڈ کے تعاون سے عورتوں کے قومی دن کی مناسبت سے ایک تقریب کا اہتمام کیا جس میں ’’کھیلوں میں خواتین‘‘ کے موضوع پر سیمینار میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے پاکستان کی کھلاڑی عورتوں کو خراجِ تحسین پیش کیا جس میں ملک کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والی اولمپیئنز چیمپیئنز، طلائی تمغہ جیتنے والی ایوارڈ یافتہ اور قومی ریکارڈ یافتہ خواتین کے ساتھ ساتھ زندگی کے مختلف ہائے شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے راولپنڈی اور اسلام آباد سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

پاکستان میں یورپی یونین وفد کی نائب سربراہ این مارشل نے پاکستانی کھلاڑی عورتوں کی کامیابیوں کو سراہا جنہوں نے مختصر وقت میں ملک و قوم کا نام روشن کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے تاریخ رقم کرنے والی پاکستانی کھلاڑی عورتوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ پودا کا جائزہ پیش کرتے ہوئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر پروین اشرف نے ’’کھیلوں میں خواتین‘‘ کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ کھیل عورتوں میں اعتماد سازی اور با اختیاری کے ذریعہ کے ساتھ ساتھ ان کی جسمانی قوت کو بڑھاتی ہیں لیکن پاکستانی خواتین اور خاص طور پر کھیلوںمیں لڑکیوں کے لیے ایک اہم چیلنج یہ ہے کہ ان کو کھیلوں کی سہولیات میسر نہیں۔

ڈاکٹر پروین اشرف نے عالمی اقتصادی فورم کی رپورٹ برائے 2015ء کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صنفی امتیاز کے حوالے سے پاکستان کا 145 ممالک میں سے 144 نمبر ہے حالانکہ پاکستان کے آئین کے مطابق مرد اور عورت برابر کے شہری ہیں۔ پاکستانی آئین کے آرٹیکل 25(2) میں لکھا ہے کہ جنس کی بنیاد پر کوئی امتیاز روا نہیں رکھا جائے گا۔ پاکستان کے آئین کا آرٹیکل 34 قومی دھارے میں خواتین کی مکمل شرکت کی یقین دہانی کرواتا ہے، اب یہ پورے معاشرے کی ذمہ داری ہے کہ وہ لڑکیوں کے کھیلنے کے حق کو تسلیم کرے اور ان کو کھیل کے لئے محفوظ اور سازگار ماحول دینے کی حمایت جاری رکھے ۔

دیگر نمایاں مقررین میںڈپٹی ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بورڈ ڈاکٹروقار احمد، قومی چیمپئن بیڈ منٹن معصومہ اعجاز اور کھیلوں میں ڈاکٹریٹ کرنے والے ڈاکٹر پروفیسر عبد الوحید مغل شامل تھے۔ پاکستانی کھلاڑی عورتوں کوخراج ِ تحسین پیش کرتے ہوئے ایک نوجوان تیراک ایشل یاسر نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل روشن اورمحفوظ ہے اور کھلاڑی خواتین ملک وقوم کے لئے فخر کا ذریعہ بن رہی ہیں۔

نیشنل ہاکی ٹیم کی سابق کھلاڑی رفعت مسعود نے بات کرتے ہوئے کہ کہ ایک ایسا وقت بھی تھا کہ کھیلنا عورتوں اور لڑکیوں کے لئے ممنوع تھا اور کھیلوں سے منسلک عورتوں کی تعداد معمولی تھی لیکن عورتوں کی مسلسل جدوجہد اور کوششوں سے اب حالات میں بہتری ضرور آئی ہے لیکن ہمیں مزید اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ مواقع کھلاڑی عورتوں کو میسر ہوں تاکہ وہ محنت اور لگن سے اپنے ملک و قوم کا نام روشن کریں۔

اس کے علاوہ کھلاڑیوں کی ایک نمایاں تعدا د نے اپنی اپنی آب بیتیاں پیش کیں اور حاضرین کو آگاہ کیا کہ کھیلنے کا حق حاصل کرنے کے لئے ان کو کن کن مشکلات کا سامنا رہا اور کس طرح ان مشکلات پر قابوپا کر آگے بڑھیں۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے کھیلنے کے حق کے لئے گھر سے لے کر معاشرے تک امتیازی سلوک کا سامنا کیا ۔ اس سفر میں ان کی استقامت، محنت اور مستقل مزاجی نے کامیابی حاصل کرنے میں ان کی مدد کی ۔

متعلقہ عنوان :