چیئرمین سینیٹ نے حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر وزیر مملکت داخلہ کا بیان مسترد کردیا ،( آ ج) ان کیمرہ بریفنگ دینے کی ہدایت

آ پ نے جو بیان دیا ہے یہ سب باتیں اخبارات میں چھپ چکی ہیں اگر حکومت پارلیمنٹ کو کچھ بتانے کے لئے تیار نہیں ہے تو میں کچھ نہیں کر سکتا،حکومت پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پارلیمنٹ حکومت کی طاقت ہے، رضاربانی لاہور دھماکے کی تحقیقات جا ری ہیں ،واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنے والی کالعدم تنظیم جماعت الاحرار تحریک طالبان کا سپلنٹر گروپ ہے ،جماعت الاحرار کا تعلق افغانستان سے ہے، افغانستان حکومت کو کہا کہ اس طرح کے گروپ کو کسی کے خلاف استعمال ہونے سے روکیں ،وزیر اعظم نے واقعات پر نوٹس لیا ہے اور اعلی سطح پر تحقیقا ت جاری ہیں، بلیغ الرحمان

جمعرات 16 فروری 2017 22:34

چیئرمین سینیٹ  نے  حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر وزیر مملکت داخلہ کا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 فروری2017ء) چیئرمین سینیٹ میا ں رضاربانی نے ملک حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر وزیر مملکت برا ئے داخلہ انجنئیر بلیغ الر حمن کی جانب سے ایوان میں دیئے گئے بیان کو مسترد کرتے ہوئی( آ ج) کے اجلاس میں ان کیمرہ بریفنگ دینے کی ہدایت کر دی ۔انہوں نے کہاکہ آ پ نے جو بیان دیا ہے یہ سب باتیں اخبارات میں چھپ چکی ہیں، دہشت گردی کی تازہ لہر کے حوالے سے پس پردہ حقائق سے آگاہ نہیں کیا،چیئرمین سینٹ نے کہاکہ اگر حکومت پارلیمنٹ کو کچھ بتانے کے لئے تیار نہیں ہے تو میں کچھ نہیں کر سکتا،حکومت پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پارلیمنٹ حکومت کی طاقت ہے جبکہ وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمن نے کہاہے کہ دھماکوں میں ہونے والے مالی اور جانی نقصان قابل افسوس ہے اور ان کی تحقیقات جا ری ہیں، لاہو ر میں دہشت گردی کے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنے والی کالعدم تنظیم جماعت الاحرار تحریک طالبان کا سپلنٹر گروپ ہے۔

(جاری ہے)

جماعت الاحرار کا تعلق افغانستان سے ہے، افغانستان حکومت کو کہا کہ اس طرح کے گروپ کو کسی کے خلاف استعمال ہونے سے روکیں اور اپنی سر زمین دوسروں کے خلاف استعمال ہونے سے روکیں،وزیر اعظم نے واقعات پر نوٹس لیا ہے اور اعلی سطح پر تحقیقا ت جاری ہیں۔جمعرات کو وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الترحمن نے ایوان بالا میں ملک میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ حملے کے بعد کالعدم تنظیم کی جانب سے جاری کی گئی و یڈیو کلپ پر کل بیان دوں گا دہشت گردی کے کئی واقعات ہوئے ہیں۔

تھریٹ الرٹس بعض جگہوں پر مل گئے تھے۔ نئی واقعات کی لہر آئی ہے۔ قابل قبول نہیں ہے۔ تمام ادارے متحرک ہیں روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ معصوم جانوں کا ضیاع انتہائی افسوس ناک ہے۔ لاہور میں خود کش بمبار نے مظاہرے کے دوران دھماکہ کیا۔ 13 لوگ شہید ہوئے اور 6 پولیس اہلکار شہید ہوئے۔ پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر درج کی۔ کالعدم تنظیم جماعت الاحرار تحریک طالبان کا سپلنٹر گروپ نے ذ مہ داری قبول کی ہے۔

گروپ کا تعلق افغانستان سے ہے۔ وہاں بھی ان کو کالعدم قرار دیا ہے۔ افغانستان حکومت کو کہا کہ اس طرح کے گروپ کو کسی کے خلاف استعمال ہونے سے روکیں۔ گروپ کا تعلق ننگر ہار صوبے سے ہے ۔ کوئٹہ میں بم ڈسپوزل سکواڈ کی جانب سے بم ڈسپوزل کرنے کے دوران دھماکہ ہوا اور شہادتیں ہوئیں اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ 15 فروری کو پشاور میں خودکش بمبار موٹر سائیکل پر سوار تھا اور گاڑی سے ٹکرایا۔

اس کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی۔ حیات آباد میں دھماکہ ہوا جہاں عمران خان نے افتتاحی تقریب میں شرکت کرنا تھی۔ مہمند ایجنسی میں پولیس اور خاصہ دار فورس نے خودکش بمبار کو روکا اس نے دھماکہ کیا جس کے نتیجے میں شہادتیں ہوئیں۔ چاروں واقعات افسوس ناک تھے۔ پاکستان میں سب کی زندگیوں پر اثر انداز ہوتا ہے ۔ وزیر اعظم نے اعلیٰ سطح پر نوٹس لیا ہے۔

چیئرمین سینٹ نے کہا کہ یہ سب باتیں اخبارات میں چھپ چکی ہیں۔ دہشت گردی کی تازہ لہر کے حوالے سے حقائق بارے میں آگاہ نہیں کیا۔ بلیغ الرحمن نے کہاکہ 2 واقعات کی تنظیمیں ذمہ داری قبول کر چکی ہیں۔ 2 واقعات کے بارے میں قانون نافذ کرنے والے ادارے تحقیقات کر رہے ہیں۔ چیئرمین سینٹ نے کہاکہ اگر حکومت پارلیمنٹ کو کچھ بتانے کے لئے تیار نہیں ہے تو میں کچھ نہیں کر سکتا۔ حکومت پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پارلیمنٹ حکومت کی طاقت ہے۔ چیئرمین سینٹ نے آج کے اجلاس میں و زیر مملکت بلیغ الرحمن کو دہشت گرد ی کے حالیہ واقعات پر ان کیمرہ بریفنگ لینے کا فیصلہ کیا۔ …(رانا+و خ)