پاک فضائیہ کے خودساختہ JF-17تھنڈرز کی نمبر14ائیر سپیرئیراٹی سکواڈر ن میں شمولیت

ملکی سطح پر تیار کردہ یہ طیارہ دنیا کے فورتھ جنریشن طیاروں کا ہر طرح سے ہم پلہ ہے ، سربراہ پاک فضائیہ

جمعرات 16 فروری 2017 22:53

کامرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 فروری2017ء) آج پاک فضائیہ کے لیے ایک تاریخی دن ہے جب پی اے ایف بیس منہاس پر ایک شاندار تقریب کے دوران پاک فضائیہ کے ملکی سطح پر تیار کردہ JF-17 تھنڈربلاک II-طیاروں کو نمبر 14ائیر سپرائیرٹی سکواڈرن میں باقاعدہ طور پر شامل کر لیا گیا ، وزیرِ برائے دفاع خواجہ محمد آصف اس تاریخی تقریب کے مہمان ِ خصوصی تھے۔

پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان کے علاوہ پاک فضائیہ کے سابق سربراہان اور اعلٰی ملٹری اور سول آفیشلز بھی اس تقریب میں شامل تھے۔ یہ پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ کے لیے بھی ایک یاد گار موقع ہے کہ انہوں نے سال 2016 ؁ء میں سولہ JF-17 تھنڈربلاک II-طیارے تیار کر کے ایک اور تاریخی سنگ میل عبورکیا۔ پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ نے سال 2016میں تیار ہونے والے یہ سولہ طیارے باقاعدہ طور پر پاک فضائیہ کے حوالے کر دیئے۔

(جاری ہے)

پی اے سی کامرہ نے یہ کارنامہ مسلسل دوسرے سال سر انجام دیا ہے۔ ائیر مارشل ارشد ملک ، چیئرمین پی اے سی نے ان طیاروں کے کاغذات پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان کے حوالے کیے۔ ائیر چیف نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی نے ہمیں اس غیرمعمولی سنگ میل کو عبور کرنے کی ہمت اور حوصلہ عطا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملکی سطح پر تیار کردہ یہ طیارہ دنیا کے 4th جنریشن طیاروں کا ہر طرح سے ہم پلہ ہے۔

انہوں نے پی اے سی کامرہ کے انجینئرز اور تکنیکی ماہرین کی انتھک محنت کو سراہا جس کی بدولت پاکستان طیارہ سازی میں خود انحصاری کا حامل ملک بن چکا ہے۔ اس تاریخی موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی نے پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کے عملے کو ایک سال میں سولہ JF-17 تھنڈر طیارے تیار کرنے کے اس شاندار کارنامے پر داد دی ۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان حکومت دفاعی پیداوار میں خودانحصاری کی پالیسی پر گامزن ہے اور انہوں نے پاکستان کی مستقل مدد کرنے پر چینی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے پاک فضائیہ کو اپنے ایک اور فائٹر سکواڈرن میں JF-17تھنڈر جیسے جدید طیارے کی شمولیت پر مبارکباد پیش کی اور اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ اس جدید طیارے کی شمولیت سے پاک فضائیہ کی آپریشنل تیاری میں بے پناہ اضافہ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :