پنجاب پولیس کے اہلکار نے وزیر اعلٰی پنجاب کو مناظرے کا چیلنج کر دیا

7 ماہ سے تنخواہ کی ادائیگی نہیں ہوئی ، مستعفی ہونے پر مجبور کیا گیا ۔ پولیس اہلکار

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 17 فروری 2017 13:24

پنجاب پولیس کے اہلکار نے وزیر اعلٰی پنجاب کو مناظرے کا چیلنج کر دیا
لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 فروری 2017ء) : پنجاب پولیس کے ایک اہلکار نے وزیر اعلٰی پنجاب میاں محمد شہباز شریف کو مناظرے کا چیلنج کر دیا ہے ۔ تصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو پیغام میں پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ مجھے گذشتہ ساتھ ماہ سے تنخواہ کی ادائیگی نہیں کی گئی ۔ بل کی عدم ادائیگی پر واپڈا نے میرا بجلی کا میٹر کاٹ دیا ہے۔

ادھار پیسے لے کر بل کی ادائیگی کی، میرے گھر میں راشن تک موجود نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ مجھے محض اس بات کی سزا دی جا رہی ہے کہ میں نے میرٹ کے خلاف آواز بلند کی تھی۔ جس کے بعد چار مرتبہ میرا تبادلہ کیا گیا۔ مجھے ایجوکیشن سے مستعفی ہونے پر بھی مجبور کیا جاتا رہا۔

(جاری ہے)

پولیس اہلکارکا کہنا تھا کہ وزیر اعلٰی پنجاب نے جتنے بھی سیکرٹری تعینات کیے ہوئے ہیں تمام نا اہل ہیں، تمام وی سی ، ڈی سب بھی نا اہل ہیں۔

پولیس اہلکار نے وزیر اعلٰی پنجاب کو مناظرے کا چیلنج کر تے ہوئے کہا کہ آپ خود اپنے تمام ڈاکیومنٹس لے کر ایجوکیٹر کی پالیسی کے تحت جمع کروائیں تو آپ کو پرائمری سکول کے ٹیچر تک کی نوکری نہیں ملے گی۔ اگر ایسا ہو گیا کہ آپ کو اپنے ہی میرٹ پر نوکری مل گئی اور آپ سیلیکٹ ہو جائیں تو مجھے چوبرجی پر لٹکا دے دیں۔آپ میرے ساتھ مناظرہ کریں اور اپنی ایک ٹیم تشکیل دیں۔

میرے پاس آپ کے سیکرٹری کی پندرہ منٹ کی ریکارڈنگ موجود ہے جس نے ایجوکیٹر کی پالیسیوں کے غلط ہونے کا خود اعتراف کیا ہے۔ سیکرٹری نے خود اعتراف کیا کہ وہ ان پالیسیز کے تحت خود بھی پرائمری کا ٹیچر بھرتی نہیں ہو سکا۔ پولیس اہلکار نے وزیر اعلٰی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے رشتہ داروں کے لیے پالیسیز کو تبدیل کرتے ہیں۔ پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ ان پالیسیز کے باوجود کامیاب ہو کر نکلنے والے طلبا بے روزگار ہیں اور اسی بے روزگاری کی وجہ سے وہ منفی سرگرمیوں میں ملوث ہو کر دہشتگرد بنتے ہیں۔

طلبا تنگ آ کر جرائم پیشہ بن رہے ہیں۔ جس کی وجہ آپ کی ناقص پالیسیاں ہیں۔ اپنے ویڈیو پیغام میں پولیس اہلکار نے اپے بچوں کو بھی دکھایا اور کہا میرے بچوں کادودھ بند کر دیا گیا ہے میرے نویں جماعت میں زیر تعلیم بچے کو فیس کےپیسے نہ ہونے پر ٹیوشن سے نکال دیا گیا۔ پولیس اہلکار نے بتایا کہ وہ خود اعلٰی تعلیم یافتہ اور ڈگری ہولڈر ہے لیکن جب کسی کو سات ماہ سے تنخواہ کی ادائیگی نہیں ہو گی تو وہ کیا کرے گا۔پولیس اہلکار کی اس ویڈیو کو اب تک ہزاروں سوشل میڈیا صارفین دیکھ چکے ہیں البتہ اس ویڈیو پر تاحال وزیر اعلٰی پنجاب، ان کے سیکرٹری یا کسی اور حکام کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ پولیس اہلکار کی یہ ویڈیو آپ بھی ملاحظہ کیجئیے:

متعلقہ عنوان :