ایک ماہ قبل مجھے بھتےکی کال آئی،تعارف کروانےپران کوپتاچل گیا،جسٹس دوست محمد

بھتےکی ادائیگی جلال آبادکے قریب ایک گاؤں میں ہوتی ہے، دہشتگردوں کو50فیصدفنڈنگ منشیات سے ہوتی ہے۔سپریم کورٹ کے جسٹس دوست محمد کادوران سماعت انکشاف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 17 فروری 2017 16:07

ایک ماہ قبل مجھے بھتےکی کال آئی،تعارف کروانےپران کوپتاچل گیا،جسٹس ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 فروری2017ء) : سپریم کورٹ کے جسٹس دوست محمدنے منشیات اسمگلرزکیس کی سماعت کے دوران انکشاف کیاہے کہ ایک ماہ قبل مجھے بھتے کی کال آئی، کہاگیا کہ نہ پیسے آئے نہ آپ آئے،ہم بندے بھیج رہے ہیں،جب تعارف کراوانے کاکہاتوان کوپتاچل گیاکہ غلط نمبرڈائل کردیاہے۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق جسٹس دوست محمدنے کہا کہ مالدارافرادسے بھتہ وصول کیاجاتاہے۔بھتے کی ادائیگی جلال آبادکے قریب ایک گاؤں میں ہوتی ہے۔ دہشتگردوں کو50فیصدفنڈنگ منشیات سے ہوتی ہے۔جسٹس دوست محمدکی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے منشیات اسمگلرزکی عمرقید کی اپیلیں مستردکردی ہیں۔

متعلقہ عنوان :