چونیاں:ہزاروں سال پرانے مٹی کےٹیلوں کی کھدائی،مسجد دریافت

مسجد کی تعمیر مغلیہ دورکی تعمیرکےمطابق بتائی جارہی ہے،دیواروں میں چونااستعمال کیاگیاہے،مسجدکودیکھنے کیلئےلوگوں کارش لگ گیا۔رپورٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 17 فروری 2017 16:51

چونیاں:ہزاروں سال پرانے مٹی کےٹیلوں کی کھدائی،مسجد دریافت
چونیاں(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔حافظ وحید اشرف سے۔17 فروری2017ء): چونیاں میں ہزاروں سال پرانے مٹی کے ٹیلوں کی کھدائی کے دوران مسجد کی عمارت دریافت کرلی گئی،مسجد کی تعمیر مغلیہ دور کی تعمیر کے مطابق بتائی جارہی ہے ،دیواروں میں چونا استعمال کیاگیاہے۔تفصیلات کے مطابق چونیاں شہر کے قریب ہزاروں سال پرانے ٹیلے واقع ہیں جس سے سالہاسال سے شہری ضرورت کے مطابق ٹریکٹر ٹرالیوں کے ذریعے مٹی استعمال کیلئے اٹھا رہے ہیں ۔

کھدائی کے دوران مسجد کی عمارت نمودار ہوئی لوگ جوق درجوق دیکھنے آ رہے ہیں ۔مسجد کی تعمیر مغلیہ دور کی تعمیر کے مطابق ہے دیواروں میں چونا استعمال کیاگیاہے ۔

(جاری ہے)

ان ٹیلوں کے متعلق بتایا جاتا ہے کہ شہر کئی مرتبہ دریار یا قدرتی طورپر غرق ہواہے جب کی کوئی کھدائی کی جاتی ہے توپرانے سکے اور پرانے برتن برآمد ہوتے رہتے ہیں چونیاں کے قریب مغلیہ دور کی بارہ دری بھی موجود ہے جس کا بیشتر حصہ تباہ ہوچکا ہے علاوہ ازیں مسجد محمد خاں اور شہر میں مختلف دروازے مغلیہ دور کے نشانات نظر آرہے ہیں تھانہ سٹی بھی مغلیہ دور کی طرز تعمیر کے مطابق ہے یہ بھی حقیقت ہے کہ چونیاں کی تاریخ ہڑپہ ، منجھو ڈاروکی تاریخ بلکل ملتی جلتی ہے جب فارسی زبان رائج تھی تو چونیاں کے متعلق یہ شہر کہاگیا تھا کہ "چہار چیز است چونیاں" ڈھائے ونگے گاجر ،مولیاں، ونگے صرف چونیاں کی سوغات ہیں جو گرمیوں میں بطور سلاد استعمال کی جاتی ہے جو چونیاں کے باہر عزیزوں واقارب کو بطور تحفہ ارسا ل کئے جاتے ہیں محکمہ آثارقدیمہ کی لاپرواہی سے پرانی عمارتیں دیگرمقامات کی دیواریں گر رہی ہیں مغلیہ کے تالاب پر بھی قبضہ کیا جا رہا ہے یادرہے معروف سماجی شخصیت دھنپت رائے اور ڈوڈرملک کا تعلق بھی چونیاں سے بتایا جاتاہے پیر جہانیاں کا بھی چونیاں کو آباد کرنے میں خصوصی معاونت شامل ہے پیر جہانیاں قبرستان صدیوں سال پرانا قبرستان ہے پیر جہانیاں پر ایک کتاب تحفہ سادات بھی لکھی گئی ہے۔