ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کیخلاف جماعة الدعوة کا جنوبی پنجاب بھر میں یوم احتجاج، دہشت گردی کے واقعات بھارت کا پاکستان کے خلاف کھلا اعلان جنگ ہیں،رہنما جماعة الدعوة معاذ عمران ،میاں سہیل ودیگر

جمعہ 17 فروری 2017 19:09

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) جماعة الدعوة اور تحریک آزادی جموںکشمیر کی اپیل پر علماء کرام کی طرف سے پورے جنوبی پنجاب کی مساجد میں خطبات جمعہ میں پاکستان میں دہشت گردی کی حالیہ لہر، کشمیر میں بھارتی مظالم اور حافظ محمد سعید کی نظربندی کو موضوع بنایا گیا اور مذمتی قراردادیں پاس کی گئیں۔جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے مذہبی رہنما?ں نے کہا کہ دہشت گردی کے یہ واقعات بھارت کا پاکستان کے خلاف کھلا اعلان جنگ ہیں۔

سیہون شریف ،لاہور،کوئٹہ اور ملک کے دیگر علاقوں میں ہونے والے بم دھماکے اور کنٹرول لائن پر فائرنگ طے شدہ منصوبہ بندی کا حصہ ہیں۔ افغانستان کی زمین سے بھارت پاکستان پر حملہ کر رہا ہے،وہاں بھارتی اڈے ہیں حکومت کی کوئی خارجہ پالیسی نہیں۔

(جاری ہے)

حکومت کمزور تعلق کی وجہ سے افغانستان میں بھارتی اڈے بند نہیں کروا سکتی۔ حکومت بھارت کے دہشت گردانہ کردار پر خاموشی اختیار نہ کرے۔

حافظ محمد سعید ودیگر رہنما?ں کی نظربندی سے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ان خیالات کا اظہار جماعة الدعوة جنوبی پنجاب کے مسئول ابو معاذ عمران نے جامع مسجد ابن باز رشید آباد،جماعة الدعوة ملتان کے مسئول میاں سہیل احمدنے مرکز البدرشجاع آبادملتان ،جماعة الدعوة لیہ کے مسئول حافظ عبدالمنان نے جامع مسجدتقوی لیہ ،جماعةالدعوة بہاولپور کے مسئول ابو ہریرہ نے جامع مسجد عمربہاولپور،جماعة الدعوة خانیوال کے مسئول عبداللہ عمیرنے جامع مسجد ابو ہریرہ شام کوٹ،جماعة الدعوة مظفرگڑھ کے مسئول رانا عمر فاروق نے جامع مسجدمحمدی قصبہ گجرات،جماعة الدعوة لودھراں کے مسئول عبدالرحمان سیاف نے جامع مسجد ابو بکر کہروڑپکا،جماعة الدعوة ڈیرہ غازی خان کے مسئول رانا نصراللہ نے مرکز عثمان بن عفان ڈیرہ غازی خان،جماعة الدعوة بھکر کے مسئول ابو احسان نے جامع مسجد حسن بھکراور دیگر رہنمائوں نے جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ابو معاذ عمران کا خطاب کے دوران کہنا تھا کہ بھارت سی پیک کو نقصان پہنچانے کے لئے پاکستان میں عدم استحکام کی صورتحال پیدا کرنا چاہتا ہے۔پوری پاکستانی قوم کو چاہیے کہ وہ متحد ہو جائے اور بھارت کو منہ توڑ جواب دے۔ پاکستان میں دہشت گردی کے لیے بھارت پھر سے متحرک ہو چکا ہے ، پاکستانی قوم اس دہشتگردی کے خلاف پر عزم ہیں۔سیہون شریف، لاہور، کوئٹہ اور ملک کے دیگر علاقوں میں ہونے والے دھماکوں کے پس پردہ وہی قوتیں ہیں جو پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔

بھارت کے حوالے سے نرم گوشہ رکھنے کی وجہ سے دہشت گردی میں اضافہ ہو رہا ہے۔کلبھوشن یادیو کے بعد بھی بھارت کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی گئی۔پاک چائنہ اقتصادی راہدای کے خلاف بھارت کھل کر سامنے آ چکا ہے اس حوالے سے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتیں کر کے کشمیر میں جاری ظلم و بربریت سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔

حالیہ نظربندیوں کے بعد انڈیا نے کشمیر میں ظلم و بربریت کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔نریندر مودی اور اس کے وزراء بلوچستان میں مداخلت کا اعتراف کر چکے۔حالیہ حملوں کی تحقیقات کے دوران بھی بھارتی ایجنسیوں کو ملوث قرار دیا جارہا ہے۔ حکومت پاکستان انڈیا کی دہشت گردی کو دنیا پر بے نقاب کرنے میں کسی قسم کی مصلحت پسندی سے کام نہ لے۔افغانستا ن میں قائم بھارتی قونصل دہشت گردی کے اڈے بن چکے ہیں جہاں سے دہشت گردوں کو تربیت دیکر بلوچستان، خیبر پی کے او رملک کے دیگر حصوں میں داخل کیا جارہا ہے۔

کلبھوشن جیسے ایجنٹوں کی گرفتاری سے ساری صورتحال واضح ہو چکی ہے۔ بی جے پی سرکار کی بلوچستان میںتخریب کاری کی سرگرمیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ بھارتی دہشت گردی کی روک تھام کیلئے اسے منہ توڑ جواب دینا ہو گا۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم فرقہ واریت اور اختلافات سے بالاتر ہو کر اپنے دشمن کے خلاف اکٹھے ہو جائیں۔