Live Updates

فاٹا سے ظالمانہ و فرسودہ قانون ایف سی آر کا خاتمہ کرکے اسے صوبہ خیبر پختون خوا میں ضم کرکے صوبائی اسمبلی میںنمائندگی دی جائے، عوامی نیشنل پارٹی12مارچ کو اسلام آباد فاٹا اصلاحات کے حق میں دھرنے میں بھر پور شرکت کریں گے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی رہنمائوں امیر حیدر ہوتی ، سردار با بک اور عمران خان آفریدی کا جلسے سے خطاب

جمعہ 17 فروری 2017 22:51

جمرود(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) فاٹا سے ظالمانہ و فرسودہ قانون ایف سی آر کا خاتمہ کرکے اسے صوبہ خیبر پختون خوا میں ضم کرکے صوبائی اسمبلی میںنمائندگی دی جائے، عوامی نیشنل پارٹی12مارچ کو اسلام آباد فاٹا اصلاحات کے حق میں دھرنے میں بھر پور شرکت کریں گے۔ جمعہ کو ان خیالات کا اظہارعوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدرسابق وزیر اعلی امیر حیدر خان ہوتی، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری ایم پی اے سردار حسین بابک،صوبائی نائب صدر عمران خان افریدی نے بر قمبر خیل خیبرایجنسی میں عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر صوبائی رہنما تاج الدین خان،اے این پی خیبر ایجنسی کے صدرشاہ حسین شینواری،چراغ آفریدی ،منظور افریدی کے علاوہ کثیر تعداد میں قبائیلی مشران اور عوامی نیشنل پارٹی کے کارکن بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

امیر حیدر خان ہو تی نے کہاایف سی آر ایک فرسودہ نظام ہے اس قانون کے تحت قبائیلی عوام کسمپرسی اور مایوسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے ،انہوں نے کہا کہ اچکزئی کا فاٹا میں کوئی وجود ہی نہیںاس لئے ہم ان کے رائے کو تسلیم نہیں کر سکتے تاہم مولانہ فضل الرحمان قبائیلی عوام کی رائے کا احترام کرکے فاٹا اصلاحات کی حمایت کرکے قبائیلی عوام کو قومی دھارے میں لانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی نے ہمیشہ ایف سی آر کے مخالفت کی ہے اور وہ ایف سی آر کے خاتمے اور انگریزوں کے کھینچی گئی لکیروں کو ختم کرنے تک اپنا جہد وجہد جاری رکھے گے ۔سابقہ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی قبائیلی پارلیمنٹرین اور عوام کی طرف سے بارہ مارچ کو اسلام اباد میں فاٹا اصلاحات کے دھرنے میں عوامی نیشنل پارٹی بھرپور قوت سے شرکت کرکے اصلاحات نافذ ہونے تک واپس نہیں ائے گے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قبائیلی عوام کا سخت نقصان ہوا ہے انہوں نے اپنے گھر بار چھوڑ کر متاثرین کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے لیکن یہ دہشت گردی ان پر زبردستی مسلط کی گئی ہے یہ دہشت گردان کے مہمان نہیں تھے اس لیے قبائیلی عوام پر دہشت گردی کا لیبل لگانا درست نہیں ۔انہوں نے قبائیلی علاقوں اور ملک میں حالیہ دہشت گردی میں شہدا کے لیے دعا معفرت کرتے ہوئے حملوں کی مزمت کرکے کہا کہ افغانستان اور پاکستان میں امن دونوں ملکوں کے لیے لازم و ملزوم ہے اس لیے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دونوں ملکوں کو مل کر کام کرنا ہوگانہ کے ان کی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے خیبر پختون خوا میں دس سے زائد یونیورسٹی بناکر خیبر پختون خوا میں امن قائم کیا اور جب قبائیلی علاقوں کو خیبر پختون خوا میں ضم کیا جائے تو عوامی نیشنل پارٹی قبائیلی علاقوں میں بھی دس سے زائد یونیورسٹیاں بنا کر نوجوانوں کو روزگار دے گے تاکہ تباہ حال فاٹا کے عوام کو بھی خیبر پختون خوا کے برابر لایا جاسکے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات