چین اپریل میں اپنا پہلا ہائی تھرو پٹ کمیونیکیشنز مصنوعی سیارہ چھوڑے گا

ْشائی جیان 13-سیٹلائٹ کے ذریعے طیاروں اور تیز رفتار ٹرینوں میں انٹرنیٹ تک بہتر رسائی فراہم ہو گی

ہفتہ 18 فروری 2017 14:20

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 فروری2017ء) چین اپریل میں اپنا ہائی تھر و پٹ کمیونیکیشنز سیٹلائٹ شائی جیان 13-چھوڑنے کا پروگرام رکھتا ہے۔یہ بات چین کی خلائی ٹیکنالوجی اکادمی (سی اے ایس ٹی ) نے بتائی ہے۔4.6ٹن وزنی مصنوعی سیارہ جس کی میسج صلاحیت 20جی بی سے زیادہ ہے ، لانگ مارچ 3-بی بردار راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا جائے گا ۔سی اے ایس ٹی کے ٹیلی کمیونیکیشن سیٹلائٹ انسٹی ٹیوٹ کے نائب سربراہ وانگ من نے کہا کہ سیٹلائٹ تھروپٹ میں اضافے سے طیاروں اور تیزرفتار ٹرینوں میں انٹرنیٹ تک بہتر رسائی فراہم ہو گی ۔

وانگ نے کہا کہ پہلی مرتبہ پندرہ سال کی گردشی زندگی والے کسی مواصلاتی مصنوعی سیارے میں ملکی آلات کی بڑی تعداد استعمال کی گئی ہے، ایسا بھی پہلا مرتبہ ہوا ہے کہ کسی چینی مصنوعی سیارے میں الیکٹر ک پرو پلشین استعمال کیا گیا ہے ، شائی جیان ۔

(جاری ہے)

13کو جنوب مغربی چین کے صوبہ سچوآن میں شائی چنگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر میں پہنچادیا گیا ہے ، گردشی فنی پڑتالوںکی تکمیل کے بعد اس کا نام جونگ شنگ ۔16رکھا جائے گا ،2017ء میں چین شائی جیان 13-اور شائی جیان 18-سمیت چھ مواصلاتی مصنوعی سیارے بھیجنے کا پروگرام رکھتا ہے ، شائی جیان 18-جون میں لانگ مارچ 5-بردار راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا جائے گا اور یہ ڈی ایف ایچ 5-سیٹلائٹ پلیٹ فارم کو ٹیسٹ کرے گا ۔

متعلقہ عنوان :