کشمیر دنیا کا سب سے بڑا فوجی علاقہ ہے جہاں فوج کو عوام کے قتل عام کرنے کا لائسنس فراہم کیا گیا ہے‘بھارت یہاں صرف طاقت اور تشدد کی بولی بولنا جانتا ہے ‘بھارتی سرکار نے اپنے فوج کو مظلوم کشمیری عوام کو طاقت کے بل پر محکوم بنائے رکھنے کیلئے قتل عام کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے

کل جماعتی حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کا عوامی اجتماع سے خطاب سیہون شریف میں بم دھماکہ کی مذمت‘بدترین دہشت دہشت گردی قرار دیدیا

ہفتہ 18 فروری 2017 16:15

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 فروری2017ء) کل جماعتی حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے جموںوکشمیر کو دنیا کا سب سے زیادہ فوجی تسلط والا خطہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہاں طاقت، تشدد اور فوجی تسلط کے بل پر عوام کے جملہ حقوق سلب کرلئے گئے ہیں اور نہتے شہریوں کے قتل عام کی فوج کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔ گزشتہ روز یہاں عوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔

میر واعظ نے بھارت کے فوجی سربراہ کے حالیہ بیان کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بیان اس ذہنیت کا عکاس ہے جس کے تحت حکومت ہندوستان نے نہ صرف فوج کو کشمیر میں عام لوگوںکے قتل عام کا لائسنس فراہم کیا ہے بلکہ اس طرح کا بیان مسلمہ بین الاقوامی قوانین اور ضابطوںکے صریحاً خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت یہاں صرف طاقت اور تشدد کی بولی بولنا جانتا ہے اور انہوں نے اپنے فوج کو مظلوم کشمیری عوام کو طاقت کے بل پر محکوم بنائے رکھنے کیلئے قتل عام کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

(جاری ہے)

کالے قوانین کے بل پر یہاں فوج اور فورسز کو بے پناہ اختیارات تفویض کئے گئے ہیں جہاں کوئی باز پرس نہیں حتیٰ کہ کسی معرکہ آرائی کے دوران احتجاجی سویلین افراد پر گولی چلانے کو بھی جائز ٹھہرایا گیاہے۔انہوں نے کہا کہ اگر طاقت اور فوجی دبائو سے مسئلہ کشمیر کو حل ہونا ہوتا تو 1947ء سے یہ مسئلہ حل ہو چکا ہوتا۔انہوں نے ہندوستان کی وزارت داخلہ کی جانب سے فوجی سربراہ کے بیان کو حق بجانب ٹھہرانے کو کشمیر میں فوج کی پیٹھ تھپتھپانے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے بیانات سے فوج کو کشمیر میں نہ صرف قتل عام کی شہہ مل سکتی ہے بلکہ اس طرح عوام میں عدم تحفظ کا احساس بھی مزید بڑھ سکتا ہے۔

میرواعظ نے کہا کہ27 سال گزرنے کے بعد سٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن کا یہ بیان کہ اس سانحہ کے حوالے سے پوری تحقیقات جھوٹی ہے اور اس سانحہ میں ملوث افراد کو پولیس نے بچانے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج تک ان سانحات کے حوالے سے کتنے کمیشن بٹھائے گئے لیکن نہ کوئی تحقیقات ہوئی اور نہ کسی کو سزا ہوئی۔میرواعظ نے پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر سیہون کی درگاہ شریف میں ہوئے بم دھماکے کو بدترین دہشت گردی کا مظاہرہ قرار دیتے ہوئے اس خونین سانحہ میں بڑی تعداد میں قیمتی جانوں کے زیاں پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔