بھارتی سیاستدانوں کی اپنے آرمی چیف پر شدید تنقید

ہم سیاسی دھڑوں اور کانگریس سے اپیل کرتے ہیں کہ سکیورٹی فورسز کی قیمت پر سیاست سے گریز کریں، اپوزیشن رہنما

ہفتہ 18 فروری 2017 16:27

بھارتی سیاستدانوں کی اپنے آرمی چیف پر شدید تنقید
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2017ء) بھارتی آرمی چیف جنرل بیپین روات کا کشمیری شہریوں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان سامنے آنے کے بعد حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے ان کے اس پیغام کو غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔وزیر مملکت جتیندر سنگھ کے مطابق آرمی چیف کے بیان کی غلط تشریح کی جارہی ہے۔

اپوزیشن جماعتوں سیجنرل بیپین روات کے بیان کو سیاسی رنگ نہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے جتیندر سنگھ کا کہنا تھا کہ 'ہم سیاسی دھڑوں اور کانگریس سے اپیل کرتے ہیں کہ سکیورٹی فورسز کی قیمت پر سیاست سے گریز کریں۔خیال رہے کہ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کر چکا ہے کہ بھارتی فوج کے سربراہ نے گزشتہ روز اپنے بیان میں خبردار کیا تھا کہ مقبوضہ وادی میں جاری سکیورٹی آپریشن کے درمیان 'رکاوٹیں' پیدا کرنے والے افراد کو 'سخت کارروائی' کا سامنا کرنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

جنرل بیپین کے اس تبصرے پر نہ صرف بھارتی سیاسی جماعتیں بلکہ کشمیری جماعتوں کا بھی سخت ردعمل سامنے آیا۔نیشنل کانفرنس میں جہاں ایک جانب آرمی چیف کے اس بیان پر تنقید کی گئی وہیں مقبوضہ کشمیر کی حکمراں جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی(پی ڈی پی) نے بیان کی حمایت میں آواز بلند کی۔نیشنل کانفرنس کے ترجمان جنید عظیم مٹو کے مطابق موجودہ وقت نوجوان نسل کو سیاست میں شامل کرنے کا ہے اور انہیں دھمکانے کی صورت میں وہ سیاست سے دور ہوجائیں گے۔

جبکہ پی ڈی پی کے سینئر رہنما اور وزیر تعلیم نعیم اختر کا کہنا تھا کہ لوگوں کو تحفظ سے متعلق تجویز دینا اچھا اقدام ہے، یہاں تک کہ جنگجوؤں کو بھی، چاہے وہ عسکریت پسند ہوں یا سکیورٹی اہلکارسب کہیں نہ کہیں پناہ لیتے ہیں، عسکریت پسند گھروں میں اور سکیورٹی فورسز بنکرز میں پناہ لیتے ہیں، ان پناہ گاہوں سے خطرے کے مقام ہر جانے میں کیا دانشمندی ہی'حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا جنرل بیپین روات کے بیان کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ 'اس بات کی ضرورت محسوس ہوتی ہے کہ پوچھا جائے کہ فوج عوامی سیاسی تحریک کو کیوں کچلنا چاہتی ہے۔

متعلقہ عنوان :