مردم شماری کیلئے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئیں ،تمام عملہ قومی جذبے کے تحت اس فریضے کو انجام دینے کیلئے تیار ہے ،مردم شماری میں شفافیت اور معیاریقینی بنائیں گے اور اسے ہر حال میں مکمل کیا جائیگا،اس عمل میں 5کروڑ60لاکھ فارم استعما ل کئے جائینگے ، موجودہ امن و امان کی صورتحال سے مردم شماری متا ثر نہیں ہو گی، 15مارچ کو پہلا مرحلہ شروع ہوجائیگا ،، 30ارب کے اخراجات ہوں گے ،پاک فوج کی2لاکھ اہلکار اس عمل میں حصہ لیں گے ،مردم شماری کی مانیٹرنگ کیلئے عالمی ماہرین و مبصرین کو دعوت دی ہے، حساس علاقوں میں دوسرے مرحلے میں مردم شماری کرانے کا آپشن موجود ہے، غیرملکی فنڈنگ آٹے میں نمک کے برابر ہے‘افغان مہاجرین کے حوالے سے صوبوں کے تحفظات دور کیے ہیں‘60دن میںکل آبادی،مرد خواتین اور خواجہ سرائوں کے اعداد وشمار پر مشتمل ابتدائی رپورٹ مکمل کی جائے گی،2018کے انتخابات نئی مردم شماری کے تحت ہو نگے

سیکر ٹری شماریات ڈو یژن ڈاکٹر شجاعت اور وفاقی ادارہ شماریا ت کے سربراہ آصف باجوہ کی مردم شماری کی تیاریوں کے حوالے سے میڈیا کوبریفنگ

ہفتہ 18 فروری 2017 17:27

مردم شماری کیلئے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئیں ،تمام عملہ قومی جذبے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 فروری2017ء) سیکر ٹری شماریات ڈو یژن ڈاکٹر شجاعت نے کہا کہ حکومت نے مردم شماری کیلئے بھرپور تیاری کی ہے تمام سٹاف قومی جذبے کے تحت اس قومی فریضے کو انجام دینے کیلئے تیار ہے،شماریات ڈویژن کی تیاری سے مطمئن ہیں،مردم شماری میں شفافیت اور معیاریقینی بنائیں گے اور مردم شماری کو ہر حال میں مکمل کیا جائے گا ،وفاقی ادارہ شماریا ت کے سربراہ آصف باجوہ نے کہا ہے کہ موجودہ امن و امان کی صورتحال سے مردم شماری متا ثر نہیں ہو گی، 15مارچ کو مردم شماری کے لئے پہلے فیز کا آ غاز کیا جائے گا،تمام تیاریاں مکمل کر لیں ہیں،مردم شماری کیلئے عالمی اصولوں پر عملدرآمد کیا جائے گا ، مردم شماری کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سفارشات پر عمل کیا جائے گا،پاک فوج کی2لاکھ اہلکار مردم شماری میں حصہ لیں گے، مردم شماری کے لئے سیکورٹی پاک فوج اور مقامی پولیس فراہم کر ے گی،سول اور آ رمی کو ٹریننگ فراہم کی جارہی ہے،15مارچ سے 17مارچ تک خانہ شماری کی جائے گی اور 18مارچ کو مردم شماری شروع کی جائے گی،مردم شماری کے لئے پاک فوج نے 2لاکھ اہلکاروں کی خدمات پیش کرنے کا وعدہ کیا ہی30ارب کے اخراجات ہوں گے،مردم شماری کی مانیٹرنگ کیلئے یو این ایف پی اے کو دعوت دی ہے،خدانخواستہ اگر کسی علاقہ میں حالات خراب ہوں تو وہاں مردم شماری دوسرے فیز میں کرانے کا آپشن موجود ہے،حکومت مردم شماری کیلئے مکمل طور پر پرعزم اور فعال ہے،مردم شماری کیلئے غیرملکی فنڈنگ آٹے میں نمک کے برابر ہے،افغان مہاجرین کے حوالے سے صوبوں کے تحفظات دور کیے ہیں،60دن کے اندر کل آبادی،مرد خواتین اور خواجہ سرائوں کے اعداد وشمار پر مشتمل ابتدائی رپورٹ مکمل کی جائے گی،2018کے انتخابات نئی مردم شماری کے تحت ہو ں گے،،مردم شماری میں 56ملین(5کروڑ60لاکھ ) فارم استعمال ہونگے، عالمی مبصرین اور ماہرین کو مشاہدے کے لئے دعوت دی ہے ۔

(جاری ہے)

ہفتے کو شماریات ڈویژن کے ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں ملک کی 15مارچ کو شروع ہونے والی ویں مردم شماری کے حوالے سے سیکر ٹری شماریات ڈو یژن ڈاکٹر شجاعت،ادارہ شماریا ت کے سربراہ آ صف با جوہ اور شماریا ت ڈو یژن کے ممبر برائے مردم شماری حبیب اللہ خٹک نے میڈیا کو بریفنگ دی۔ وفاقی ادارہ شماریات کے سر براہ آصف باجوہ نے ملک کی 15مارچ کو شروع ہونے والی 6 ویں مردم شماری کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا پندرہ مارچ کو مردم شماری کا آغاز کیا جائے گا،مردم شماری کے دوران ملک بھر میں رہنے والے ملکی اور غیرملکی لوگوں کو گنا جائے گا،18مارچ کو مردم شماری کے ریفرنس کے حوالے سے ریفرنس ڈے ہوگا جبکہ پندرہ مارچ کو پہلے مرحلے میں گھروں کی لسٹنگ کی جائے گی اور ان پر نمبر لگائیں جائیں گے،مردم شماری کیلئے عالمی معیار کے اصولوں پر عملدرآمد کیا جائے گا اور اس حوالے سے مردم شماری کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سفارشات پر عمل کیا جائے گا،کسی بھی شخص کی ذاتی معلومات کو صیغہ راز میں رکھا جائے گا جبکہ بلاکس پر مشتمل تمام ڈیٹا شیئر کیا گیا ہے،پاکستان آرمی نے 2لاکھ اہلکاروں کو فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے،مردم شماری دو فیزوں میں کی جائے گی،حکومت ہر حال میں مردم شماری کرانے کیلئے پرعزم ہے اور حالات کو کنٹرول کیا جائے گا،مردم شماری کیلئے ضلعی سطح پر ڈیوٹیاں لگ چکی ہیں۔

میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شماریات ڈویژن کے ممبر مردم شماری حبیب اللہ خٹک نے کہا پورے ملک میں مردم شماری کیلئے 168120بلاکس بنائے گئے ہیں،جولائی میں ہونے والی مردم شماری کے حوالے سے ملک میں بین الااقوامی کانفرنس میں عالمی ماہرین سفارش کی تھی کہ آرمی کی ایک وقت میں عدم دستیابی کی وجہ سے دو فیزوں میں مردم شماری کرانے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

انہوں نے کہاکہ فوج کے 42ہزار اہلکار بطور شمار کنندہ فرائض سرانجام دیں گے باقی تقریباً ڈیڑھ لاکھ اہلکار سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے،18مارچ سے 27مارچ تک خاندانوں کی مکمل ڈیٹا لیا جائے گا،28مارچ کو بے گھر لوگوں کی گنتی کیلئے رکھا گیا ہے،جھگیوں،غاروں،پلوں کے نیچے خیمہ لگا کر رہنے والوں کو بے گھر تصورکیا جائے گا،14اپریل تک پہلا فیز مکمل کیا جائے گا جبکہ 25 مئی تک سارا کام مکمل کیا جائے گا،ڈیپلومیٹک انکلیو میں سٹاف جا کر نمبرز لگائے گا جبکہ اس کی تفصیل وزارت خارجہ سے لی جائے گی،تمام مردم شماری کیلئے ٹریننگ دی گئی ہے،آرمی کے تقریباً 600 افسران کو ٹریننگ فراہم کی گئی ہے،6فروری سے 4مارچ تک فیلڈ سٹاف کی ٹریننگ مکمل ہوگی،مردم شماری کیلئے 2015میں اخراجات کا تخمینہ 14.5ارب لگایا گیا تھا جس میں 7.4ارب پاکستان آرمی کے اخراجات تھے جبکہ دیگر اخراجات کیلئے آرمی کو 15.7ارب فراہم کیے جائیں گے،مردم شماری کے اخراجات تقریباً 30ارب ہوں گے،7.5 ارب شماریات ڈویژن کے ریلیز ہوچکے ہیں،مردم شماری کی مانیٹرنگ کیلئے یو این ایف پی اے کو دعوت دی ہے،نادرا کے ساتھ ڈیٹا وریفائی کیا جائے گا،دہرے اندارج کو روکنے کیلئے اقدامات کیے گئے ہیں، 60دن میں ابتدائی رپورٹ تیار کی جائے گی،الیکشن کمیشن کو ڈیٹا فراہم کیا جائے گا 31دسمبر کے بعد ٹی ڈی پیز کی ٹرم ختم ہوگئی ہے،مردم شماری کیلئے شناختی کارڈ ضروری نہیں ہوگا،خاندان کے کسی فرد کا شناختی کارڈ درج کیا جاسکتا ہے،افغانیوں کی نشاندہی کیلئے صوبائی حکومتوں کے مقامی نمائندے موجود ہوں گے،فوج کے شمار کنندہ اس حوالے سے چھان بین کیلئے دیگر تفصیلات بھی درج کرے گا،فارم میں خواجہ سرائوں کی گنتی کیلئے کوڈ تین استعمال کیا جائے گا،پنجاب میں امتحانات کے پیش نظر اساتذہ کی تعیناتی پر اعتراض تھا جس کو زرعی اور دیگر شعبوں سے سٹاف لے کر پورا کیا جائے گا،تارکین وطن کا اندراج علیحدہ سے ہوگا،کسی کی ذاتی معلومات کسی کے ساتھ شیئر نہیں کی جائے گی،صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ادارہ شماریات کے سربراہ آصف باجوہ نے کہا کہ مردم شماری کے کل اخراجات 30ارب تک ہیں،جو فی کس 150روپے بنتے ہیں،حکومت امن و امان کی صورتحال کنٹرول کرنے کیلئے پرعزم ہے،خدانخواستہ اگر کسی علاقہ میں حالات خراب ہوں تو وہاں مردم شماری دوسرے فیز میں کرانے کا آپشن موجود ہے،حکومت مردم شماری کیلئے مکمل طور پر پرعزم اور فعال ہے،مردم شماری کیلئے غیرملکی فنڈنگ آٹے میں نمک کے برابر ہے،توقع ہے ایک یو این ایف پی اے 1ملین ڈالر رواں سال فراہم کرے،مردم شماری میں 56ملین فارم استعمال ہوں گے،معذوروںکیلئے علیحدہ سروے کیا جائے گا،ڈیڑھ لاکھ فوجی اہلکار سیکیورٹی فراہم کریں گے،افغان مہاجرین کے حوالے سے صوبوں کے تحفظات دور کیے ہیں،60دن کے اندر کل آبادی،مرد خواتین اور خواجہ سرائوں کی تعداد پر مشتمل ابتدائی رپورٹ مکمل کی جائے گی۔

…(خ م+وخ)