دہشت گرد پاکستان کی ترقی کا راستہ نہیں روک سکتے، صدر ممنون حسین

دہشت گردوں کو جانتے ہیں، کمین گاہوں تک پیچھا کیا جائیگا ،سرپرستوں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا،صدر مملکت قوم منفی سوچ پھیلانے والوں ے بچے، ملک کے مختلف حصوں مین جاری آپریشن آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہیں گے،سندھ مدرسة الاسلام یونیورسٹی کے پہلے کانووکیشن سے خطاب

ہفتہ 18 فروری 2017 17:56

دہشت گرد پاکستان کی ترقی کا راستہ نہیں روک سکتے، صدر ممنون حسین
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ دہشت گرد پاکستان کی ترقی کا راستہ نہیں روک سکتے، پاکستانی عوام اپنے اتحاد سے ترقی کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنا دیں گے، دہشت گردوں کو جانتے ہیں ان کی کمیں گاہوں تک پیچھا کیا جائے گا اور ان کے سرپرستوں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، بے گناہوں کے خون کا حساب لیا جائے گا، ملک کے مختلف حصوں مین جاری آپریشن آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہیں گے،قوم منفی سوچ پھیلانے والوں ے بچے۔

صدر مملکت ممنون حسین نے سندھ مدرستہ السلام یونیورسٹی کے پہلے کانووکیشن سے ہفتہ کے روز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی سمت درست ہے اور ملک ترقی کر رہا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے ترقی کے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نوجوان نئے دور کے تقاضوں سے عہدہ برآں ہونے کے لئے خود کو تیار کریں، تعلیمی نصاب میں قومی مقاصد کے مطابق تبدیلیاں کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ، اقتصادی راہداری کی تکمیل کے بعد پاکستان خطے کا سب سے اہم ملک بن جائے گا، ہمسایہ ممالک کو ترقی کے عمل میں کھلے دل سے شریک کرنا چاہتے ہیں۔صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ کراچی میں گرین لائن بس سروس کا منصوبہ اس سال کے آخر تک مکمل ہو جائے گا۔ ملک کے مختلف حصوں میں گزشتہ چند روز میں رونما ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ بے رحم دہشت گردوں نے درجنوں جیتے جاگتے انسانوں، عورتوں اور بچوں کو موت کی نیند سلا دیا۔

انہوں نے کہا کہ دو روز قبل سیہون شریف اور اس سے قبل لاہور، پشاور ، بلوچستان اور مہمند ایجنسی میں رونما ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے تمام افراد کے اہلِ خانہ کو یقین دلاتے ہیں کہ دکھ کی ان گھڑیوں میں وہ تنہا نہیں ہیں بلکہ پوری قوم ان کے غم میں برابر کی شریک ہے اور شہیدوں کی بلندء درجات، لواحقین کے لئے صبرِجمیل اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعاگو ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعہ میں نجی ٹی وی چینل کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں تکنیکی عملے کے جواں سال رکن تیمور خان بھی شہید ہوئے ہیں، ہم ان کے اہلِ خانہ سے بھی تعزیت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم دہشت گردی کی حالیہ لہر کے مقاصد اور اس کی حکمت عملی سے پوری طرح آگاہ ہے، اس حقیقت میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ دشمن نے اس خطے اور بالخصوص وطنِ عزیز میں ترقی اور خوش حالی کے عمل کو پہلے اختلافات پیدا کر کے روکنے کی کوشش کی اور اس میں ناکامی کے بعد دہشت گردی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا لیکن ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ پاکستانی عوام اپنے اتحاد سے پہلی مذموم سازش کی طرح اس ناپاک کوشش کو بھی ناکام بنا دیں گے۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سمیت ترقی اور خوشحالی کے دیگر تمام منصوبوں کا تعلق صرف پاکستان اور چین سے نہیں اور نہ ہی ان کے ثمرات کو دونوں ملکوں تک محدود کرنے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستان اور چین کی قیادت نے پوری دنیا کو ان منصوبوں کے ثمرات سے استفادے کی کھلی پیشکش کی ہے جسے اقوام عالم نے خوش دلی سے قبول کیا ہے اور راہداری سے منسلک ہونے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پیشکش کو قبول کر کے دیگر ممالک بھی اپنے ملک اور عوام کی خوشحالی کو یقینی بنا سکتے ہیں، لیکن اس کے ساتھ ہی ہم ان تمام منفی قوتوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ ان کے تخریبی ہتھ کنڈوں سے ان ترقیاتی منصوبوں پر کوئی آنچ نہیں آئے گی اور یہ منصوبے ضرور پروان چڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس پس منظر میں پاکستان اور اس کے عوام پر بھاری ذمہ داری عائد ہوگئی ہے، ہمارے سامنے سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ دشمن کے تمام منفی ہتھ کنڈوں اور سازشوں کے باوجود پاکستان اور خطے کی ترقی کی ضمانت بننے والے ان مواقعوں کو حقیقت میں تبدیل کر دیا جائے، اس سلسلے میں پاکستان کی قیادت اور ریاستی ادارے اپنی ذمہ داری سے غافل نہیں لیکن اس کے ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ عوام اپنے حوصلے بلند رکھیں اور نوجوانوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ان تمام شعبوں میں مہارت حاصل کریں جو اقتصادی راہداری اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کی کامیابی کے لئے ناگزیر ہیں کیونکہ ان منصوبوں کا تعلق صرف حال سے نہیں بلکہ ہمارے مستقبل سے ہے ۔

صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ قائداعظم کی مادرِ علمی کی حیثیت سے آپ کا تعلیمی ادارہ پہل کرے اور دنیا کے ممتاز تعلیمی اداروں کے تعاون سے متعلقہ مضامین میں تحقیق و تعلیم کا سلسلہ شروع کرے تاکہ مستقبل کی تبدیلیوں سے عہدہ برآں ہونے اور چیلینجوں سے نمٹنے کی صلاحیت حاصل کی جاسکے۔ صدر مملکت نے کہا کہ دنیا میں وہی قومیں ترقی کرتی ہیں جو اپنی اقدار پر قائم رہتے ہوئے منصوبہ بندی کرکے مستقبل کے تقاضوں پر پورا اترنے کی کوشش کریں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہماری تعلیمی ترجیحات درست نہ تھیں جس کے نتیجے میں ہماری نئی نسل کی تعلیم و تربیت کا روایتی نظام متاثر ہوا۔ اس صورتِ حال کی اصلاح کے لئے تعلیمی نظام کو قومی مقاصد اورمستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے خصوصی کمیٹی کام کر رہی ہے اور اس معاملے میں وفاق کی تمام اکائیاں بڑی حد تک ہم خیال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوموں کی تعمیر و ترقی کے لئے خواتین کی تعلیم بہت اہم ہے اگر ہماری بچیاں اور خواتین قومی ورک فورس کا حصہ بن جائیں تو ہماری ترقی کی رفتار تیز ہو جائے گی۔

صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ آج کی تقریب اپنی نوعیت کے اعتبار سے انتہائی اہم اور غیرمعمولی ہے کیونکہ اس کا تعلق بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی مادرِ علمی سے ہے جس کے در و دیوارآج بھی ان کی یادوں کی خوشبو سے مہک رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر باعثِ مسرت ہے کہ سندھ مدرس الاسلام وقت گزرنے کے ساتھ ترقی کی منازل طے کر رہا ہے، توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ مزیدترقی کرے گا اور نئی نسل کی بہترین تربیت کا ذریعہ بنے گا۔ بعد ازاں صدر مملکت نے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ میں ایوارڈ بھی تقسیم کئے۔ اس موقع پر گورنر سندھ زبیر احمد بھی موجود تھے۔