خود کش بمبار کے مبینہ سہولت کار نے لاہور میں مزید تباہی کا منصوبہ بھی بنا رکھا تھا،گھر سے دو خود کش جیکٹس برآمد

انوار الحق نے تین ماہ قبل شادباغ کے علاقہ بھگت پورہ میںکرائے کا مکان لیا ،اہلیہ ،چار بچے بھی ہمراہ تھے،حملہ آو ر نے بھی کچھ روز قیام کیا حساس اداروں نے مالک مکان احمد جان کو بھی حراست میں لے کر تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمے کے تحت تفتیش شروع کر دی ‘ ذرائع

ہفتہ 18 فروری 2017 20:32

خود کش بمبار کے مبینہ سہولت کار نے لاہور میں مزید تباہی کا منصوبہ بھی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2017ء) حساس اداروں نے چیئرنگ کراس میں دھماکہ کرنے والے خود کش بمبار کے مبینہ سہولت کار انوار الحق کے گھر سے دو خود کش جیکٹس برآمد کر لیں ، مبینہ سہولت کار اپنی اہلیہ اور چار بچوں کے ہمراہ شادباغ کے علاقہ بھگت پورہ میںکرائے کے مکان میں رہائش پذیر تھا اور خود کش بمبار نے بھی افغانستان سے آنے کے بعد اس گھر میں کچھ روز قیام کیا ۔

ذرائع کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ حساس اداروں کی طرف سے گرفتار مبینہ سہولت کار انوار الحق کے بیانات کی روشنی میں تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کر دیا گیا ہے۔ باجوڑ ایجنسی تحصیل ماموند کا رہائشی انوار الحق تین ماہ قبل شاد باغ کے علاقہ بھگت میں آکر رہائش پذیر ہو ااور اس نے یہاں پر دس ہزار روپے ماہانہ کرائے پر گھر لیا جس میں اس کی بیوی اور چار بجے بھی اس کے ہمراہ رہتے تھے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ گھر میں موجود سامان سے ایسا لگتا ہے کہ مبینہ سہولت کا راس رہائشگاہ میں زیادہ دیر تک قیام کرنے کا ارادہ نہیں تھا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چیئرنگ کراس چوک میں دھماکہ کرنے والا خود کش بمبار بھی افغانستان سے آنے کے بعد کچھ روز یہاں رہائش پذیر رہا ۔ ذرائع کے مطابق حساس اداروں نے مبینہ سہولت کار کی رہائشگاہ کی تلاشی کے دوران دو خود کش جیکٹس بھی برآمد کر لی ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ا س نے لاہو رمیں مزید دہشتگردی کی کارروائیوں کا منصوبہ بھی بنا رکھا تھا ۔ حساس اداروں نے مالک مکان احمد جان کو بھی حراست میں لے کر تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمے کے تحت تفتیش شروع کر دی ہے۔