نئے عالمی معاشی نظام میں ایک با عزت اور باوقار قوم کی حیثیت سے زندہ رہنے کیلئے چینی زبان کا سیکھنا انتہائی ضروری ہے

فیصل آباد چیمبر آف کامرس کے نائب صدر انجینئر احمد حسن کا چینی زبان کے کورس کی افتتاحی تقریب سے خطاب

ہفتہ 18 فروری 2017 21:04

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 فروری2017ء) نئے عالمی معاشی نظام میں ایک با عزت اور باوقار قوم کی حیثیت سے زندہ رہنے کیلئے چینی زبان کا سیکھنا انتہائی ضروری ہے۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر انجینئر احمد حسن نے چینی زبان کے کورس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا جب سے انہوں نے چیمبر کی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں ان کی پوری توجہ چین پاکستان اقتصادی راہداری سے بھرپور طریقے سے فائدہ اٹھانے پر رہی۔

ان کی کوشش ہے کہ 55 ارب ڈالر کے اس کثیر الملکی منصوبے سے پوری طرح فائدہ اٹھانے کیلئے ان رکاوٹوں کو دور کیا جائے جو ہمیں مستقبل میں پیش آسکتی ہیں۔ انہوں نے اس سلسلہ میں کلچر اور زبان کا خاص طور پر ذکر کیا اور کہا کہ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے چینی زبان کا کورس شروع کرکے چین سے تجارت کرنے والے اپنے ممبران کیلئے زبان کی رکاوٹ دور کر دی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ وہ گزشتہ ہفتے چین گئے ہوئے تھے ، ان کی کوشش ہے کہ چین کے ساتھ زیادہ سے زیادہ مشترکہ منصوبے شروع کئے جائیں۔ اس سے جہاں ہمیں چینی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے مواقع ملیں گے وہاں چینی زبان سیکھ کر ہم دونوں ملکوں کے کاروباری افراد کو بھی ایک دوسرے کے مزید قریب لاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ فیصل آباد کی ہر انڈسٹری سے کم از کم 2 افراد ضرور چینی زبان کے اس کورس میں شریک ہوں۔

چینی زبان کی ٹیچر میڈ م کوثر نے کہا کہ چینی زبان سیکھنے کے چار درجے ہیں۔ یہ پنجابی سے بہت زیادہ مشابہت رکھتی ہے اس میں گرامر نہیں ہوتی اس کے باوجود وہ کوشش کریں گی کہ 2 مہینوں میں چینی زبان کے اس کورس کے شرکاء کو اس قابل ضرور بنا دیں کہ وہ چینی زبان کو پوری طرح سمجھ اور بول سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے بیجنگ میں 4 سال تک چینی زبان کی تعلیم حاصل کی جبکہ اب وہ نمل سمیت کئی اداروں میں چینی زبان سکھا رہی ہیں۔

انہوں نے کورس کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ باقاعدگی سے کلاسوں میں شرکت کریں تا کہ انہیں اس زبان کو سمجھنے میں کوئی دقت پیش نہ آئے۔ سابق صدر انجینئر رضوان اشرف نے کہا کہ کسی دور میں فارسی کو ترقی کالازمہ سمجھا جاتا تھا اس کے بعد انگریزی اور پھر انفارمیشن ٹیکنالوجی کا دور آیا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والا دور چینی زبان کا دور ہوگا۔ اس لئے ہمیں اس زبان پر ابھی سے ہی مکمل عبور حاصل کرنا ہوگا۔

انہوں نے جدید چین کے بانی ماؤزے تنگ کا ذکر کیا اور کہا کہ انہوں نے اپنے انسانی وسائل کو بہترین طریقے سے استعمال کرکے اپنے ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالا جس کی وجہ سے آج چین کاشمار دنیا کی اہم ترین معیشتوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں بھی 25 سال سے کم عمر کی آبادی کی شرح 60 فیصد ہے اور ہمیں بھی اپنے ان نوجوانوں کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا نا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کامیابی کیلئے 4 چیزیں ضروری ہیں جن میں مقصدیت، ویژن، حکمت عملی اور مصمم ارادہ شامل ہیں۔ اس تقریب سے انڈسٹری اکیڈیمیا لیکچررز کے بارے میں فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر حبیب اسلم گابا نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ ہمارے نوجوانوں میں بہت سی صلاحیتیں ہیں مگر بد قسمتی سے ابھی تک ہم ان سے پوری طرح فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ سوموار سے چینی زبان کی باقاعدہ کلاسیں شروع ہونگی ۔ صبح کی کلاسوںکے اوقات صبح دس سے بارہ اور شام کے اوقات چھ سے آٹھ بجے تک ہونگے۔

متعلقہ عنوان :