اقوام متحدہ کی قراردادوں کا نفاذ ہی مسئلہ کشمیر کا ہی واحد اور قابل عمل حل ہے‘ اس کے سوا کشمیری عوام کوئی آپشن قبول نہیں کریں گے ‘موجودہ بدلتے ہوئے حالات میں مسئلہ کشمیر کے حل کے امکانات روشن ہیں

آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری محمدیٰسین کی چوہدری بشیر ، راجہ غضنفر خالق اور چوہدری بشارت سے بات چیت

منگل 21 فروری 2017 14:34

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 فروری2017ء) آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری محمدیٰسین نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کا نفاذ ہی مسئلہ کشمیر کا ہی واحد اور قابل عمل حل ہے ، اس کے سوا کشمیری عوام کوئی آپشن قبول نہیں کریں گے ۔ وہ آج یہاں چوہدری بشیر ، راجہ غضنفر خالق اور چوہدری بشارت سے اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ بدلتے ہوئے حالات میں مسئلہ کشمیر کے حل کے امکانات روشن ہیں ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ دو طرفہ مذاکرات کے بجائے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو حق خودارادیت کا موقع دیاجائے۔ کشمیری عوام نے نہ پہلے اور نہ اب کسی آپشن کو قبول کیا اور نہ ہی وہ آئندہ استصواب رائے سے ہٹ کر کوئی آپشن قبول کریں گے۔

(جاری ہے)

تحریک آزادی کشمیر کو کامیاب بنانے کیلئے حکومت پاکستان روایتی طریقہ کار کے بجائے کشمیر کمیٹیوں کو فعال کر کے تمام ممالک کے سفارتخانوں میں کشمیر ڈیسک قائم کرے ۔ جہاں مسئلہ کشمیر سے مکمل آگاہی رکھنے والے افراد کو ذمہ داریاں دے ۔ تاکہ وہ اقوام عالم کو مسئلہ کشمیر کی حقیقی صورتحال سے آگاہ کرسکیں ۔ اس وقت مقبوضہ کشمیر ٹارچر کیمپ کی شکل اختیار کر گیا ہے۔

آئے روز نہتے کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ۔ گزشتہ 15دنوں میں ایک درجن سے زیادہ کشمیریوں کو شہید کیاگیا ۔ اور سینکڑوں زخمی ہوئے ۔ اس وقت وادی کے عوام بھارتی سنگینوں کے سائے تلے محصورہوچکے ہیں۔ ان حالات میں حکومت پاکستان روایتی طریقہ کار کی بجائے عملی طور پر کشمیریوں کی مدد کرے۔ اس کا واضح طریقہ کار یہ ہے کہ تمام قومی جماعتوں سے مل کر مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے یک نکاتی ایجنڈا اپنا کر اس پر کام کیاجائے ۔

اس وقت مودی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی جو خلاف ورزیاں کی ہیں اس کو دیکھتے ہوئے کئی ممالک نے بھارت کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں پیپلزپارٹی متحد و منظم ہے ، آئندہ بلدیاتی انتخابات میں مخالفین کو اس بات کا علم ہوجائے گا کہ پیپلزپارٹی ہی آزادکشمیر میں ایک بڑی قوت ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ہم سب متحد ومنظم ہیں ۔

عام انتخابات میں پیپلزپارٹی کودیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی لیکن وہ کوششیںکامیاب نہیں ہوسکی ۔ سات ماہ کے عرصے میں مسلم لیگ ن جس کو دو تہائی اکثریت دلوائی گئی ۔ وہ اب اپنے ہی بوجھ تلے ٹوٹ پھوٹ کاشکار ہوچکی ہے ۔ پیپلزپارٹی آئندہ بلدیاتی الیکشن میں کلین سویپ کرے گی ۔ پارٹی کارکن متحد ومنظم ہیں ۔ پیپلزپارٹی کو کمزور سمجھنے والے بلدیاتی الیکشن میں ہمارا گراف خود دیکھ لیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے سات ماہ کے ہنی مون پیریڈ میں جو سیاسی انتقامی کارروائیاں کی ہیں ہم نے اپنے پانچ سالہ دور میں سیاسی انتقام کا لفظ ختم کردیا تھا ۔ اب دیکھتے ہیں کہ مسلم لیگ ن کب تک اپنے ہی بوجھ تلے خود دفن ہوجائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی آزادانہ انتخابات ہوئے عوام نے پیپلزپارٹی کو ہی مینڈیٹ دیا۔