ْترکی کا شام میں آپریشن اور فضائی حملوں کے دوران داعش کے 44جنگجوئوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

فرات ڈھال کاروائی کی182ویں روز دستی بموں کو ناکارہ بنانے کی کاروائی کے دوران ایک فوجی شہید ہو گیا ، جنگی طیاروں نے علاقے پر بمباری کرتے ہوئے داعش کی 8 عمارتوں کو تباہ کردیا،ترک فوج کا بیان

منگل 21 فروری 2017 16:40

انقرہ/دمشق (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 فروری2017ء) ترکی نے شام میں آپریشن اور فضائی حملوں کے دوران داعش کے 44جنگجوئوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ کاروائی کے دوران ایک ترک فوجی بھی مارا گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک فوج کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شامی شہر الباب کے اطراف میں ترک حمایت سے ہونے والے آپریشن اور امریکی سربراہی میں قائم اتحاد کی طرف سے فضائی حملوں کے دوران دہشت گرد گروپ داعش کے 44 عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا۔

ترک مسلح افواج کی شام کے شمالی علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لیے شروع کردہ فرات ڈھال کاروائی کی182ویں روز دستی بموں کو ناکارہ بنانے کی کاروائی کے دوران ایک فوجی شہید ہو گیا ہے ۔ ترک مسلح افواج کی طرف سے جاری اعلان میں بتایا گیا ہے کہ ترکی اور اتحادی قوتوں کے جنگی طیاروں نے علاقے پر بمباری کرتے ہوئے داعش کی 8 عمارتوں کو تباہ اور 29 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

دریں اثنا الباب کا کنٹرول سنھبالنے کے بعد وہاں چھپے ہوئے دہشت گردوں کیساتھ جھڑپ میں 15 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ ترکی نے اپنی سرحد سے قریب 30 کلومیٹر دور شامی شہر الباب میں گزشتہ برس اگست سے شامی باغیوں کی مدد سے ایک فوجی آپریشن شروع کر رکھا ہے۔ اس آپریشن کا مقصد داعش کو اس شہر سے نکالنے کے علاوہ کرد ملیشیا کے خلاف کارروائی ہے۔

دوسری جانب شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے اتحادی گروپوں نے جنوب مغربی شام میں گولان کے پہاڑی علاقے کے قریب اعتدال پسند باغیوں کے خلاف پیش قدمی کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اسرائیل اور اردن کی سرحد سے قریب شدت پسند باغیوں نے متعدد دیہات پر قبضہ کر لیا۔ فری سیریئن آرمی سے تعلق رکھنے والے ایک مقامی کمانڈر نے بتایا کہ شدت پسند باغیوں نے اچانک حملہ کیا، جس کے لیے اعتدال پسند باغی تیار نہیں تھے۔ یہ بات اہم ہے کہ گولان کا پہاڑی سلسلہ اسرائیل اور شام کے درمیان ایک قدرتی سرحد کی سی حیثیت رکھتا ہے۔

متعلقہ عنوان :