جڑواں شہروں کی پولیس اور انتظامیہ لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کیلئے بہتر انٹیلی جنس رابطہ کے ساتھ اضافی نگرانی اور سائنسی طریقہ کار اختیارکریں

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا جڑواں شہروں کی پولیس اور انتظامیہ کو حکم

بدھ 22 فروری 2017 20:18

جڑواں شہروں کی پولیس اور انتظامیہ لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کیلئے بہتر ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2017ء) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے پیش نظر سیکورٹی چیلنجوں سے نمٹنے اور جڑواں شہروں میں شہریوں کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے پولیس اور انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کیلئے بہتر انٹیلی جنس رابطہ کے ساتھ اضافی نگرانی اور سائنسی طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے اقدامات کئے جائیں۔

انہوں نے آئی سی ٹی اور راولپنڈی کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ مختلف بس سٹینڈز، گیسٹ ہائوسز اور ہوٹلوں کی اضافی نگرانی کو یقینی بنایا جائے تاکہ ملک کے مختلف علاقوں سے آنے والے افراد کی کسی بھی مشکوک نقل و حرکت پر کڑی نگاہ رکھی جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایف آئی اے اور پی ٹی اے کو بھی ہدایت کی کہ ان تمام عناصر پر کڑی نگاہ رکھی جائے جو انٹرنیٹ پر متنازعہ مواد اپ لوڈنگ میں کرنے میں ملوث ہیں جس سے معاشرہ کے بعض طبقات کے مذہبی جذبات مجروح ہوتے ہیں۔

وزیر داخلہ نے یہ ہدایات بدھ کو یہاں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ، سیکٹر کمانڈر پنجاب رینجرز، اسلام آباد اور راولپنڈی کے چیف کمشنرز، آئی جی اسلام آباد، آر پی او راولپنڈی اور کیپٹل سٹی اور راولپنڈی کے سینئر انتظامی اور پولیس حکام نے شرکت کی۔ وزیر داخلہ نے پولیس چیک پوسٹوں پر 24 گھنٹے کی نگرانی کیلئے سپیشل برانچ کی معاونت کے ساتھ آئی سی ٹی اور راولپنڈی کے چار، چار ارکان پر مشتمل دو خصوصی کمیٹیاں بھی قائم کرنے کا حکم دیا۔

دوسری کمیٹی کیپٹل سٹی اور اس کے اردگرد علاقوں میں دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں یا کسی بھی ملک دشمن عناصر کی گرفتاری کیلئے پنجاب رینجرز کی دوسری سطح کی سپورٹ کے ساتھ یومیہ بنیادوں پر کومبنگ آپریشنز کی نگرانی کرے گی۔ شہر بھر میں سیف سٹی کیمروں کے بھرپور استعمال کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے سائنسی طریقہ کار اختیار کرنے کی ہدایت کی تاکہ مختلف چیک پوسٹوں اور ناکوں پر لوگوں کی مشکلات میں کمی ہو سکے۔

سکولوں، تعلیمی اداروں اور دیگر اہم عمارات کی سیکورٹی کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ پولیس اور رینجرز کے درمیان رابطہ کو مزید بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تمام تعلیمی اداروں کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے۔ وزیر داخلہ نے آئی سی ٹی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ تمام درگاہوں اور مزارات کیلئے تین دن کے اندر جامع سیکورٹی پلان تیار کیا جائے۔

آئی سی ٹی انتظامیہ کی جانب سے چند روز قبل کچھ مزارات کو بند کئے جانے کے متعلق وزیر داخلہ نے کہا کہ مزارات کو عوام کیلئے بند کرنے کی بجائے کسی بھی خطرہ سے نمٹنا زیادہ سیکورٹی کا حامل ہے۔ انہوں نے ٹریفک مینجمنٹ پلان کی پیشرفت کا بھی جائزہ لیا جو جڑواں شہروں کی انتظامیہ نے دیا ہے جس کا مقصد ٹریفک کے دبائو میں کمی لانا ہے۔