صحت انصاف کارڈ سکیم کے تحت نجی ہسپتالوں میں بھی مفت علاج معالجے کی سہولیات کا آغاز

دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ صوبے بھر میں صحت کا نظام پہلے سے بہت بہتر ہوا ہے،شہرام تراکئی سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی95فیصد کمی پوری کر دی گئی ہے،صوبائی وزیر صحت

بدھ 22 فروری 2017 20:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2017ء) خیبر پختونخوا میں مستحق لوگوں کو علاج معالجے کی مفت سہولیات کی فراہمی کے لئے موجودہ صوبائی حکومت کی طرف سے شروع کردہ ہیلتھ انشورنس سکیم’’صحت انصاف کارڈ‘‘ کے تحت اب نجی شعبے کے ہسپتالوں میں بھی لوگوں کو مفت علاج کی فراہمی کے عمل کا آغاز ہو گیا ہے۔ پشاور میں قائم نجی شعبے کے بڑے ہسپتال رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ حیات آباد میں (آر ایم آئی) میں اس سکیم کے تحت مفت علاج معالجے کی سہولیات کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے۔

سینئر صوبائی وزیر صحت شہرام تراکئی نے بدھ کے روز مذکورہ ہسپتال میں منعقد ایک تقریب میں اس سہولت کا افتتاح کر دیا۔صوبائی حکومت کی اس سکیم کے تحت مذکورہ ہسپتال میں مریضوں کو آرتھو پیڈک، کارڈیالوجی، گائنی، پتھالوجی، ریڈیالوجی اور انکالوجی سمیت دیگر شعبوں میں بہترین طبی سہولیات و خدمات فراہم کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے صحت انصاف کارڈ کو صوبائی حکومت کی طرف سے صوبے کے غریب عوام کی فلاح و بہبود کا ایک بہت بڑا اور مثالی منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صحت انصاف کارڈ ملک کی تاریخ کا وہ پہلا منصوبہ ہے جس سے غریب لوگوں کی زندگیاں تبدیل ہو جائیں گی اور اصل تبدیلی بھی یہی ہے کہ نچلے طبقے کے لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں آئیں۔

انہوں نے کہا کہ اب اس کارڈ کے ذریعے وہ لوگ بھی آر ایم آئی جیسے معیاری ہسپتال میں اپنا علاج کروا سکیں گے جو کبھی پہلے کبھی اس ادارے سے علاج کروانے کا سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔صحت کے شعبے میں اپنی حکومت کے اصلاحاتی اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ وہ دعوے سے کہہ سکتے ہیں کہ صحت کے شعبے میں پہلے کی نسبت نمایاں بہتری آئی ہے۔

آج کے اور تین سال پہلے کے سرکاری ہسپتالوں میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔موجودہ حکومت کے انقلابی اقدامات کی بدولت سرکاری ہسپتالوں پر عوام کا اعتماد بحال ہوا ہے اور اب لوگ نجی ہسپتالوں کی بجائے سرکاری ہسپتالوں میں علاج کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ نجی شعبے کو چھوڑ کر سرکاری شعبے کا رخ کر رہے ہیںنچلی سطح کے طبی مراکز میں جہاں پہلے ایک بھی ڈاکٹر نہیں ہوتا تھا آج ان مراکز میں ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کی95فیصد کمی پوری کر دی گئی ہے۔

شہرام تراکئی نے کہا کہ سیاسی جماعتیں انتخابات میں عوام سے وعدے تو کرتی ہیں لیکن بدقسمتی سے اقتدار میں آنے کے بعد اپنے تمام وعدے بھول جاتی ہیں مگر تحریک انصاف واحد جماعت ہے جو اقتدار میں آ کر عوام سے کئے ہوئے اپنے تمام وعدے ایک ایک کر کے پورے کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے نظام کو بدلنے اور انسانوں پر وسائل خرچ کرنے کے جو وعدے کیے تھے وہ ہم بہت اچھے طریقے سے پورے کر رہے ہیں ہم نے گلی کوچوں اور محض عمارتیں تعمیر کرنے کی بجائے صحت اور تعلیم کے نظام کو ٹھیک کرنے کے لئے نہ صرف قوانین سازی کی بلکہ اس پر خاطر خواہ وسائل بھی خرچ کئے جن کے انتہائی حوصلہ افزا نتائج سامنے آ رہے ہیں۔

صوبائی وزیر نے صحت انصاف کارڈ سکیم کے تحت مریضوں کو علاج معالجے کی مفت اور معیاری سہولیات کی فراہمی میں تعاون کرنے پر آر ایم آئی کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نجی اور سرکاری شعبوں کے اشتراک عمل سے لوگوں کو علاج معالجے کی معیاری سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے کام کر رہی ہے۔تقریب سے آر ایم آئی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شفیق الرحمن اور اسٹیٹ لائف انشورنس آف پاکستان کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔

دریں اثناء صوبائی وزیر نے صحت انصاف کارڈ سکیم کے تحت ہسپتال میں زیر علاج مریضوں اور ان کے لواحقین سے بھی ملاقات کی جنہوں نے علاج معالجے کی بہترین سہولیات کی مفت فراہمی پر صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور اس سکیم کو صحیح معنوں میں غریب لوگوں کی فلاح کا منصوبہ قرار دیا۔

متعلقہ عنوان :