شامی امن مذاکرات ،جنیوا 4اجلاس شروع ہوگیا

شام امن مذاکرات میں کسی نمایاں پیش رفت کی توقع نہیں، اقوام متحدہ ایلچی

جمعرات 23 فروری 2017 12:26

شامی امن مذاکرات ،جنیوا 4اجلاس شروع ہوگیا
جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2017ء) اقوام متحدہ کے ثالث کار اسٹافن ڈی مستورا نے کہا ہے کہ انھیں جنیوا میں آغاز ہونے والے شام امن مذاکرات میں کسی نمایاں پیش رفت کی توقع نہیں ہے بلکہ یہ شامی تنازعے کے حل کی غرض سے ایک سیاسی سمجھوتے تک پہنچنے کے لیے سلسلہ وار بات چیت کا آغاز ہوں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کانفرنس کے آغاز سے قبل ڈی مستورا نے میڈیا سے بات چیت میں کہاکہ ہمیں کوئی بہت زیادہ توقعات وابستہ نہیں ہیںالبتہ انھوں نے یہ توقع ظاہر کی کہ ان مذاکرات سے ایک سلسلہ شروع ہوجائے گا اور کوئی بھی فریق دوسرے فریق کو اشتعال دلا کر مذاکرات کو سبوتاڑ کرنے کی کوشش نہیں کرے گا۔

میرے خیال میں یہ ایک مفید موقع ہوگا اور ہم ایک سنجیدہ کوشش کریں گے۔

(جاری ہے)

جنیوا میں ان مذاکرات پر سیاست پر توجہ مرکوز کی جائے گی اور شامی تنازعے کے سیاسی حل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ڈی مستورا کا کہنا تھا کہ قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں روس ،ترکی اور ایران کی میزبانی میں مزید مذاکرات ہوں گے۔وہاں جنگ بندی کو پائیدار بنانے اور قیدیوں سمیت متعلقہ انسانی امور پر بات چیت کی جائیگی۔اقوام متحدہ کے ایلچی نے جنیوا مذاکرات کی تنظیم وترکیب کے بارے میں کوئی بات کرنے سے انکار کیا ہے۔البتہ ان کے بہ قول ان کا دوطرفہ ملاقاتوں سے آغاز ہوگا لیکن انھوں نے یہ نہیں بتایا ہے کہ مذاکرات کے اس دور سے ان کے کیا مقاصد ہیں۔

متعلقہ عنوان :