پیوٹن کی فوجی مشقوں میں حصہ لینے والے فوجیوں کو واپسی کا حکم، فی الحال یوکرائن فوج بھیجنے کی ضرورت نہیں،روسی صدر،روس امریکہ پر اقتصادی انحصار زیرو تک کم کرسکتا ہے، سرگئی گلازیوف

بدھ 5 مارچ 2014 07:59

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5مارچ۔ 2014ء) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے منگل کے روز اپنے فوجیوں سے کہا ہے کہ وہ گزشتہ ہفتے اپنی جنگی تیاریوں کو جانچنے کیلئے مشقوں کے اختتام کے بعد اپنے مستقل ٹھکانوں میں واپس آجائیں۔ولادیمیر پیوٹن کے ترجمان دمتری پسکوف نے روسی خبررساں اداروں کو بتایا کہ کمانڈر انچیف صدر ولادیمیر پیوٹن نے فوجی مشقوں میں حصہ لینے والے فوجیوں اور یونٹس کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنے مستقل اڈوں پرواپس آجائیں۔

پیوٹن نے 26فروری کو لڑاکا تیاریوں کیلئے مشقوں کا حکم جاری کیا تھا،جس میں ہزاروں فوجیوں نے حصہ لیا اور اسے معمول کی مشق قرار دیا جارہا تھا۔مشق میں فوج،بحریہ اور فضائیہ کے فوجیوں نے حصہ لیا،جو کہ وسطی اور مغربی وسیع وغریض اضلاع میں تعینات ہیں،جس میں یوکرائن کی سرحد کے نزدیک علاقے بھی شامل ہیں،تاہم یہ آرکٹک تک پھیلے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

مشق میں یوکرائن کے بحیرہ اسود میں واقع علاقے کریمیا جیسی روس کی سرحدوں سے ہٹ کر کسی خطے کے فوجی موجود نہیں تھے،جو کہ ماسکو اور یوکرائن کے نئے حکام کے درمیان صدر وکٹوریانوکووچ کی معزولی کے بعد سے تنازعے کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

وزیردفاع سرگئی شوگیو کہہ چکے ہیں کہ مشق میں روس کی یوکرائن سمیت دیگر ممالک کے ساتھ سرحدوں پر تعینات فوجی حصہ لیں گے۔یہ مشق جس کا ابتداء میں پیر کے روز اختتام پذیر ہونے کا اعلان کیا گیا تھا،جو اس وقت سامنے آئی جب روسی سیکورٹی فورسز نے کریمیا میں خفیہ کارروائیاں شروع کیں اور پیوٹن کو سینیٹ سے فوجی مداخلت کیلئے اجازت ملی۔ دریں اثناء روس کے صدر ولادیمیرپیوٹن نے منگل کو کہا ہے کہ روس کو فی الحال یوکرائن میں فوج بھیجنے کی ضرورت نہیں،تاہم شہریوں کے تحفظ کی ضرورت کے پیش نظر تمام مطلوبہ اقدامات استعمال کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

پیوٹن نے سرکاری ٹیلی ویژن پر براہ راست بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم ”یوکرائن میں روسی اور یوکرائنی شہریوں“ کے تحفظ کیلئے تمام اقدامات استعمال کرنے کا حق رکھتے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں فوج بھیجنے کی فی الحال کوئی ضرورت نہیں۔ ادھر روس امریکہ پر اپنا اقتصادی انحصار زیرو تک کم کرسکتا ہے اگر واشنگٹن نے یوکرائن کے معاملے پر روس کے خلاف پابندیاں لگانے پر اتفاق کیا،یہ بات کریملن کے ایک ساتھی نے منگل کو بتائی اور خبردار کیا کہ اگر یہ واقعہ پیش آیا تو امریکہ کا مالیاتی نظام”تباہی“کا سامنا کرے گا۔

کریملن کے اقتصادی معاون سرگئی گلازیوف نے کہا کہ ہم ایک ایسا راستہ تلاش کر لیں گے کہ نہ صرف امریکہ پر اپنا انحصار زیرو تک کم کردیں گے بلکہ ان پابندیوں سے اپنے لئے عظیم فوائد کے ساتھ ابھر کرسامنے آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ روس عالمی لین دین کیلئے ڈالروں کا استعمال روک سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پابندیوں کا اعلان امریکہ کے مالیاتی نظام کیلئے تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا جو عالمی مالیاتی نظام میں امریکہ کی اجارہ داری کے خاتمے کا باعث بنے گا۔

متعلقہ عنوان :